
کلام جسم میں ظاہر ہوتا ہے
جلد 1، خدا کا ظہور اور کامقادرِ مطلق خُدا، آخری ایام کا مسیح، جو اپنا کام کرنے کے لیے ظاہر ہوا ہے، ان تمام سچائیوں کو بیان کرتا ہے جو بنی نوع انسان کو پاک کرتی ہیں اور بچاتی ہیں، اور وہ سب کلام جسم میں ظاہر ہوتا ہے میں شامل ہیں۔ اس نے انجیل میں لکھی ہوئی بات پوری کر دی ہے: "اِبتدا میں کلام تھا اور کلام خُدا کے ساتھ تھا اور کلام خُدا تھا" (یُوحنّا 1: 1)۔ جہاں تک کلام جسم میں ظاہر ہوتا ہے، دنیا کی تخلیق کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ جب خدا نے تمام بنی نوع انسان کو مخاطب کیا ہے۔ پہلی عبارت کے یہ کلمات خدا کی طرف سے بنی نوع انسان کے درمیان بیان کیے گئے ہیں جن میں وہ لوگوں کو بے نقاب کرتا ہے، ان کی رہنمائی کرتا ہے، ان کا فیصلہ کرتا ہے، اور ان سے دل کی بات کہتا ہے اور اسی طرح، یہ وہ پہلے کلمات بھی ہیں، جن میں خدا لوگوں کو اپنے نقش قدم سے آگاہ کرتا ہے، وہ جگہ جہاں وہ ہوتا ہے، خدا کا مزاج، خدا کے پاس کیا ہے اور وہ خود کیا ہے، خدا کے خیالات کیا ہیں، اور بنی نوع انسان کے لئے اس کی تشویش کیا ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ پہلے کلمات ہیں جو خدا نے تخلیق کے بعد سے تیسرے آسمان سے بنی نوع انسان سے کہے ہیں، اور یہ پہلی بار ہے جب خدا نے ظاہر ہونے اور اپنے دل کی بات الفاظ میں بیان کرنے کے لیے اپنی فطری امتیازی شناخت کا استعمال کیا ہے۔
کلام جسم میں ظاہر ہوتا ہے (بطور اختصار کلام)، آخری ایام کے یسوع، قادر مطلق خدا کا بیان کردہ، فی الوقت چھ جِلدوں پر مشتمل ہے: جلد 1، خدا کا ظہور اور کام؛ جلد 2، خدا کو جاننے کے بارے میں؛ جلد 3، آخری ایام کے مسیح کے مقالات؛ جلد 4، مسیح کے مخالفوں کو بے نقاب کرنا؛ جلد 5، راہنماﺆں اور کارکنان کی ذمہ داریاں؛ اور جلد 6، سچائی کے حصول کی کوشش کے بارے میں۔
مسیح کے کلمات
-
پہلا حصہ: مسیح کے شروع کے بیانات
کلیسیاؤں کے لیے روح القدس کا کلام (11 فروری 1991 تا 20 نومبر 1991) -
دوسرا حصہ: پوری کائنات کے لیے خدا کا کلام
(20 فروری 1992 تا 01 جون 1992) -
ضمیمہ: ”پوری کائنات کے لیے خدا کے کلام“ کے اسرار کی تشریحات
-
تیسرا حصہ: کلیسیاؤں میں آمد کے موقع پر مسیح کے کلمات
(جون 1992 تا 23 مارچ 2010) -
کلیسیاؤں میں آمد کے موقع پر مسیح کے کلمات I
(جون 1992 تا اکتوبر 1992)1ایمان والوں کو کیا نقطہ نظر رکھنا چاہیے
3بدعنوان انسان خدا کی نمائندگی کرنے کے قابل نہیں
4دینی خدمت کی تطہیر لازماً ہونی چاہیے
5خدا پر اپنے ایمان میں تجھے خدا کی اطاعت کرنی چاہیے
6خدا کے ساتھ معمول کا رشتہ قائم کرنا بے حد اہم ہے
7ایک معمول کی روحانی زندگی لوگوں کو صحیح راستے پر لے جاتی ہے
8ان سے وعدے جو کامل کیے جا چکے ہیں
10فطری حالت میں داخلے کا طریقہ
11خدا کی رضا سے ہم آہنگ ہو کر کیسے خدمت کی جائے
13عام روحانی زندگی کے حوالے سے
14کلیسا کی زندگی اور حقیقی زندگی پر بحث
15ہر ایک کی بابت جو اپنا کام انجام دے رہا ہے
16خدا کے انسان کو استعمال کرنے سے متعلق
17جب تم سچائی سمجھ لو، تو تمہیں اس پرعمل کرنا چاہیے
18نجات پانے والا شخص وہ ہے جو سچ پر عمل کےلیے رضامند ہو
19ایک مناسب گلہ بان کو کس چيز سے لیس ہونا چاہیے
23تجھے معلوم ہونا چاہیے کہ عملی خدا خود خدا ہے
24حق پر عمل پیرا ہونا ہی حقیقت کے حصول کا ثبوت ہے
26کیا خدا کا کام اتنا سادہ ہے جتنا انسان تصور کرتا ہے؟
27تجھے سچائی کے لیے جینا چاہیے کیونکہ تُو خدا پر ایمان رکھتا ہے
28سات گرج دار آوازیں – نبوت کر رہی ہیں کہ بادشاہی کی خُوشخبری پوری کائنات میں پھیل جائے گی
29مجسم خدا اور خدا کے زیر استعمال لوگوں کے درمیان بنیادی فرق
30ایمان میں، حقیقت پر توجہ لازماً مرکوز کرنی چاہیے – مذہبی رسومات میں مشغول رہنا ایمان نہیں ہے
31خدا کا آج کا کام جاننے والے ہی خدا کی خدمت کر سکتے ہیں
32خدا کے تازہ ترین کام کو جانیں اور اس کے نقشِ قدم کی پیروی کریں
33خدا ان لوگوں کو کامل کرتا ہے جو اس کی رضا کے متلاشی ہوتے ہیں
34جو خدا کی سچے دل سے اطاعت کرتے ہیں، خدا یقیناً انھیں اپنا بنالے گا
35بادشاہی کا دور کلام کا دور ہے
36سب کچھ خدا کے کلام سے حاصل ہوتا ہے
37جنھیں کامل بنایا جانا ہے، انھیں لازماً تطہیر سے گزرنا ہوگا
38صرف تکلیف دہ آزمائشوں کا سامنا کرنے سے ہی تم خدا کی دلکشی کو جان سکتے ہو
39صرف خدا سے محبت کرنا ہی خدا پر سچا ایمان رکھنا ہے
40"ہزار سالہ بادشاہی کا آغاز ہو چکا ہے" کی بابت مختصر گفتگو
41خدا کو جاننے والے ہی خدا کی گواہی دے سکتے ہیں
43جو لوگ خُدا سے محبت کرتے ہیں وہ ہمیشہ اُس کے نور میں زندہ رہیں گے
44روح القدس کا کام اور شیطان کا کام
45ان لوگوں کے لیے ایک تنبیہ جو سچ پر عمل نہیں کرتے
46کیا تُو ایسا شخص ہے جو زندگی کی طرف لوٹا ہے؟
47تبدیل نہ ہونے والا مزاج رکھنا خدا کے ساتھ دشمنی کرنا ہے
48وہ سب لوگ، جو خدا کو نہیں جانتے، وہ لوگ ہیں جو خدا کی مخالفت کرتے ہیں
-
کلیسیاؤں میں آمد کے موقع پر مسیح کے کلمات II
(نومبر 1992 تا جون 1993) -
کلیسیاؤں میں آمد کے موقع پر مسیح کے کلمات III
(جولائی 1993 تا مارچ 1994)1تجھے اپنے مستقبل کے مشن میں کیسے حاضر ہونا چاہیے؟
2برکتوں کے بارے تمہارا فہم کیا ہے؟
3خدا کے بارے میں تیرا ادراک کیا ہے؟
4حقیقی شخص بننے کا کیا مطلب ہے
5تُوایمان کے بارے میں کیا جانتا ہے؟
6جب گرتے پتے اپنی جڑوں میں لوٹ آئیں گے تو تجھے اپنی کی ہوئی تمام برائیوں پر افسوس ہوگا
7کوئی بھی جو جسم والا ہےغضب کے دن سے نہیں بچ سکتا
8نجات دہندہ پہلے ہی "سفید بادل" پر واپس آ چکا ہے
9انجیل پھیلانے کا کام بھی انسان کو بچانے کا کام ہے
11خلاصی کے دور کے کام کے پیچھے اصل کہانی
12تجھے علم ہونا چاہیے کہ پوری نوع انسانی نے کیسے آج کے دن تک کی ترقی کی ہے
14تمھیں حیثیت کی برکتیں ایک طرف رکھنی چاہییں اور انسان کی نجات کے لیے خدا کی مرضی سمجھنی چاہیے
15خدا کو اپنے تصورات میں محدود کرنے والا انسان خدا کے الہام کو کیسے موصول کر سکتا ہے؟
16صرف وہی لوگ جو خدا اور اس کے کام کو جانتے ہیں خدا کو مطمئن کر سکتے ہیں
17مجسم خدا کی ذمہ داری اور انسان کے فرض کے درمیان فرق
19کامیابی یا ناکامی کا انحصار اس راستے پر ہے جس پر انسان چلتا ہے
21خدا کے کام کے تین مراحل کو جاننا خدا کو جاننے کا راستہ ہے
22بدعنوان بنی نوع انسان کو مجسم خدا کی نجات کی زیادہ ضرورت ہے
23خدا کے مسکن بنائے گئے جسم کا جوہر
25مسیح کا جوہر آسمانی باپ کی مرضی کی اطاعت ہے
26انسان کی معمول کی زندگی بحال کرنا اور اسے ایک شاندار منزل تک لے جانا
-
کلیسیاؤں میں آمد کے موقع پر مسیح کے کلمات IV
(1994 تا 23 مارچ 2010)1جب تک تُو یسوع کا روحانی جسم دیکھے گا، خدا دوبارہ زمین و آسمان بنا چکا ہو گا
2مسیح کے ساتھ مطابقت نہ رکھنے والے لوگ یقیناً خدا کے مخالف ہیں
3بہت سے لوگوں کو بلایا جاتا ہے، لیکن چند ہی کو منتخب کیا جاتا ہے
4تجھے مسیح کے ساتھ مطابقت کا راستہ تلاش کرنا چاہیے
5کیا توخدا پر سچا ایمان رکھتا ہے؟
6کیا تجھے معلوم ہے؟ خدا نے انسانوں میں عظیم چیز کی ہے
7صرف آخری ایام کا مسیح ہی انسان کو ابدی زندگی کا راستہ دے سکتا ہے
8اپنی منزل کے لیے کافی بہتر اعمال تیار کرو
12خطائیں انسان کو جہنم میں لے جائیں گی
13خدا کا مزاج سمجھنا بہت اہم ہے
14زمین پر خدا کو کیسے جانا جائے
15ایک نہایت سنگین مسئلہ: دھوکا دہی (1)
16ایک نہایت سنگین مسئلہ: دھوکا دہی (2)
17دس انتظامی احکام جن پر بادشاہی کے زمانے میں خُدا کے منتخب شدہ لوگوں نے لازمی عمل کرنا ہے
18تمھیں اپنے اعمال پر غور کرنا چاہیے
19انسان کی زندگی کا ماخذ خدا ہے
21خدا کے ظہور نے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے
22خدا تمام نوع انسانی کی تقدیر پر اختیار رکھتا ہے