منزل کی بابت
جب بھی منزل کا ذکر ہوتا ہے، تم اس پر خصوصی سنجیدگی سے توجہ دیتے ہو؛ علاوہ ازیں، یہ ایک ایسی چیز ہے جس کے حوالے سے تم سب خصوصی طور پر حساس ہو۔ کچھ لوگ بہتر منزل کے حصول کے لیے خدا کے سامنے زمین پر سر پٹخنے، سجدہ کرنے میں تاخیر نہیں کرتے۔ میں تمھارا شوق سمجھ سکتا ہوں، جسے الفاظ میں بیان کرنا ضروری نہیں ہے۔ یہ اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے کہ تم نہیں چاہتے کہ تمھارے جسم پر کوئی آفت آئے، اور اس سے بھی کم، تم مستقبل میں دائمی عذاب میں مبتلا ہونا نہیں چاہتے۔ تمھاری امید صرف اتنی ہے کہ تمھیں تھوڑی زیادہ آزادی، تھوڑی زیادہ آسانی کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع مل سکے۔ اور اس طرح منزل کا ذکر ہوتے ہی تم خصوصی طور پر بے تاب ہو جاتے ہو، اس بات سے بہت زیادہ خوف زدہ کہ، اگر تم پوری طرح متوجہ نہ ہوئے، تو تم خدا کو ناراض کر سکتے ہو اور پھر تمھیں وہ سزا ملے گی جس کے تم مستحق ہو۔ تمھیں اپنی منزل کی خاطر سمجھوتا کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوئی، اور یہاں تک کہ تم میں سے بہت سے لوگ جو کبھی دھوکے باز اور گستاخ تھے اچانک خاصے نرم اور مخلص ہو گئے ہیں؛ تمھارے خلوص کا اظہار لوگوں کو ہڈیوں کے گودے تک یخ کر دیتا ہے۔ اس کے باوجود، تم سب کے دل "بے ریا" ہو، اور تم نے اپنے دلوں کے راز مجھ پر کچھ چھپائے بغیر کھولے ہیں، خواہ وہ شکایت ہو، فریب ہو یا عقیدت۔ مجموعی طور پر، تم نے مجھ سے ان اہم چیزوں کا "اعتراف" کیا ہے جو تمھارے وجود کی گہرائیوں میں موجود ہیں۔ بیشک میں نے کبھی بھی ایسی چیزوں سے پہلو تہی نہیں کی، میں ان سب سے مانوس ہو چکا ہوں۔ تم خدا کی خوشنودی کے حصول کے لیے اپنے بال کی ایک لٹ کا نقصان کرنے کی بجائے اپنی حتمی منزل کے لیے آگ کے سمندر میں داخل ہو جاؤ گے۔ ایسا نہیں ہے کہ تمھارے ساتھ میرا رویہ بہت متعصبانہ ہے؛ بلکہ ایسا ہے کہ تمھارے دلوں میں عقیدت کی اتنی کمی ہے کہ تم میرے کیے گئے کاموں کے سامنے بھی نہیں آ سکتے۔ میں نے جو ابھی کہا، ممکن ہے تم اسے سمجھنے سے قاصر ہو، اس لیے مجھے اس کی آسان الفاظ میں وضاحت کرنے دو: تمھیں جو چاہیے وہ سچائی اور زندگی نہیں ہے، نہ ہی تمھارے اپنے طرز عمل کے اصول ہیں، میرا محنت طلب کام ہونے کا امکان تو بالکل بھی نہیں ہیں۔ بلکہ تم جو چاہتے ہو، یہ وہ سب چیزیں ہیں جو تم جسمانی طور پر رکھتے ہو – دولت، حیثیت، خاندان، شادی اور ایسی ہی دیگر چیزیں۔ تم میرا کلام اور کام یکسر مسترد کرتے ہو، لہٰذا میں تمھارے ایمان کا خلاصہ ایک لفظ میں بیان کر سکتا ہوں: غیر سنجیدہ۔ تم ان چیزوں کے حصول کے لیے کسی بھی حد تک جاؤ گے جن کے لیے تم مکمل طور پر وقف ہو، لیکن میں نے دریافت کیا ہے کہ تم خدا پر اپنے ایمان سے متعلق معاملات کی خاطر ایسا نہیں کرو گے۔ بلکہ، تم نسبتاً عقیدت مند، اور نسبتاً مخلص ہو۔ اسی وجہ سے میں کہتا ہوں کہ وہ لوگ جن کے دلوں میں مکمل خلوص نہیں ہے وہ خدا پر اپنے ایمان کے حوالے سے ناکام ہیں۔ احتیاط سے سوچو – کیا تم میں بہت سی کوتاہیاں ہیں؟
تمھیں پتہ ہونا چاہیے کہ خدا پر ایمان میں کامیابی لوگوں کے اپنے اعمال کی وجہ سے حاصل ہوتی ہے؛ جب لوگ کامیاب نہیں ہوتے بلکہ ناکام ہوتے ہیں تو وہ بھی ان کے اپنے اعمال کی وجہ سے ہوتا ہے، اور اس میں کسی اور عنصر کا کوئی کردار نہیں ہوتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ تم ایسا کچھ حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کرو گے جو زیادہ مشکل ہو اور جو خدا پر ایمان رکھنے سے زیادہ تکلیف دہ ہو، اور یہ کہ تم اسے بہت سنجیدگی سے کرو گے، اتنی سنجیدگی سے کہ تم اس میں ذرہ برابر بھی غلطی نہیں چاہو گے؛ یہ وہ ان تھک کوششیں ہیں جو تم اپنی زندگیوں میں کرتے ہو۔ تم ایسے حالات میں بھی میرے جسم کو دھوکا دینے کے قابل ہو جس میں تم اپنے اہل خاندان میں سے کسی کو دھوکا نہیں دو گے۔ یہ تمھارا مستقل رویہ ہے اور وہ اصول ہے جس پر تم زندگی گزارتے ہو۔ کیا تم اب بھی اپنی منزل کے لیے میرے سامنے اپنا جھوٹا چہرہ ظاہر نہیں کر رہے ہو، تاکہ تمھاری منزل انتہائی خوبصورت اور تمھاری خواہش کے عین مطابق ہو؟ میں جانتا ہوں کہ تمھارے خلوص ہی کی طرح، تمھاری عقیدت بھی عارضی ہے۔ کیا تمھارا عزم اور تمھاری ادا کردہ قیمت مستقبل کی بجائے لمحہ موجود کے لیے نہیں ہیں؟ تم صرف تجارت کی غرض سے، ایک خوبصورت منزل محفوظ بنانے کے لیے ایک آخری کوشش کرنا چاہتے ہو۔ تم سچائی کے مقروض ہونے سے بچنے کے لیے یہ کوشش نہیں کرتے اور جو قیمت میں نے ادا کی ہے اسے مجھے لوٹانے کی خاطر تو بالکل بھی نہیں کرتے۔ مختصراً، تم جو چاہتے ہو اسے حاصل کرنے کے لیے صرف اپنی مکارانہ چال بازیوں کا استعمال کرنا چاہتے ہو، اس کے لیے کھلی جنگ نہیں کرنا چاہتے۔ کیا یہ تمھاری دلی خواہش نہیں ہے؟ تمھیں خود کو چھپانا نہیں چاہیے، اور نہ ہی اپنے دماغ کو اپنی منزل کے حوالے سے اس حد تک کھپانا چاہیے کہ تم کھانے اور سونے کے قابل بھی نہ رہو۔ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ تمھارے انجام کا تعین آخر میں ہو چکا ہو گا؟ تم میں سے ہر ایک کو اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق، کھلے اور صدق دل سے، اپنا فرض ادا کرنا چاہیے، اور اس کے لیے ہر ضروری قیمت ادا کرنے کو تیار رہنا چاہیے۔ جیسا کہ تم نے کہا ہے، جب وہ دن آئے گا، خدا کسی ایسے شخص کو نظرانداز نہیں کرے گا جس نے اس کے لیے تکلیف اٹھائی ہو یا اس کے لیے قیمت ادا کی ہو۔ اس قسم کا یقین برقرار رکھے جانے کے قابل ہے، اور یہ درست ہے کہ تمھیں اسے کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔ صرف اس طریقے سے میں اپنا ذہن تمھارے حوالے سے مطمئن رکھ سکتا ہوں۔ ورنہ تم ہمیشہ کے لیے ایسے لوگ رہو گے جن کے بارے میں، میں اپنا ذہن مطمئن نہیں رکھ سکتا، اور تم ہمیشہ کے لیے میری ناراضی کا ہدف رہو گے۔ اگر تم سب اپنے ضمیر کی پیروی کر سکتے ہو اور اپنا سب کچھ میرے سپرد کر سکتے ہو، میرے کام کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہو، اور زندگی بھر کی توانائی میرے خوش خبری کے کام کے لیے وقف کرتے ہو، تو کیا میرا دل اکثر خوشی سے تمھارے لیے نہیں اُچھلے گا؟ اس طرح، میں تمھارے بارے میں اپنا ذہن مکمل مطمئن رکھ سکوں گا، کیا ایسا نہیں ہے؟ یہ شرم کی بات ہے کہ تم میری توقع کا ایک حقیر حصہ انجام دے پاتے ہو۔ اس صورت میں، تمھیں مجھ سے جس چیز کی امید ہے وہ کیسے حاصل کر سکتے ہو؟
تمھاری منزل اور تمھاری تقدیر تمھارے لیے بہت اہم ہیں – وہ شدید تشویش کا باعث ہیں۔ تمھیں لگتا ہے کہ اگر تم بہت احتیاط کے ساتھ کام نہیں کرتے ہو، تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ تم نے منزل کے حصول کی سعی چھوڑ دی ہے، کہ تم نے اپنی قسمت خود ہی تباہ کر لی ہے۔ لیکن کیا کبھی تمھارے ذہن میں یہ بات آئی ہے کہ جو لوگ صرف اپنی منزل کی خاطر محنت کرتے ہیں وہ بے کار کی محنت ہے؟ اس طرح کی کوششیں حقیقی نہیں ہیں – یہ فرضی اور فریب ہیں۔ اگر ایسا ہے تو جو لوگ صرف اپنی منزل کے حصول کے لیے کام کرتے ہیں وہ اپنی آخری شکست کی دہلیز پر ہیں، کیونکہ خدا پر یقین نہ ہونے کا سبب فریب ہے۔ میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ مجھے خوشامد یا جی حضوری پسند نہیں ہے، یا جوشیلا طرزعمل پسند نہیں ہے۔ میں ایمان دار لوگوں کو پسند کرتا ہوں تاکہ وہ میری سچائی اور میری توقعات کا سامنا کریں۔ اس سے بھی زیادہ، مجھے یہ پسند ہے کہ لوگ میرے دل کے لیے انتہائی احتیاط اور فکر کرنے کے قابل ہوں، اور وہ میری خاطر سب کچھ ترک کرنے کے قابل بھی ہوں۔ صرف اسی طریقے سے میرے دل کو سکون مل سکتا ہے۔ اس وقت، تمھارے بارے میں کتنی چیزیں ہیں جو مجھے ناپسند ہیں؟ تمھارے بارے میں کتنی چیزیں ہیں جو مجھے پسند ہیں؟ کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ تم میں سے کسی کو بھی اپنی منزل کی خاطر بدصورتی کے تمام مختلف مظاہر کا ادراک نہ ہو؟
اپنے دل میں، میں کسی ایسے دل کو دُکھانا نہیں چاہتا جو مثبت ہو اور بلند عزائم رکھتا ہو، اور میں ایسے شخص کی توانائی ہرگز کم نہیں کرنا چاہتا ہوں جو اپنا فرض ایمانداری سے انجام دے رہا ہے۔ تاہم، مجھے تم میں سے ہر ایک کو تمھاری کوتاہیوں اور اس گندی روح کی یاددہانی کروانی چاہیے جو تمھارے دلوں کی گہرائیوں میں موجود ہے۔ میں اس امید کے ساتھ ایسا کرتا ہوں کہ تم میرے کلام کے سامنے آنے پر خود کو اپنا سچا دل پیش کرنے کے قابل پاؤ گے، کیونکہ جس چیز سے مجھے سب سے زیادہ نفرت ہے، وہ لوگوں کا میرے ساتھ دھوکا ہے۔ میں یہی امید کرتا ہوں کہ، میرے کام کے آخری مرحلے میں، تم اپنی بہترین کارکردگی پیش کر پاؤ گے، اور یہ کہ خود کو دل سے وقف کرو گے، نہ کہ بے دلی سے۔ بےشک، مجھے یہ بھی امید ہے کہ تم سب کو اچھی منزل مل سکتی ہے۔ تاہم، مجھے اب بھی اس کی ضرورت ہے کہ تم مجھے اپنی مکمل اور حتمی عقیدت پیش کرنے کا بہترین فیصلہ کرو۔ اگر کسی کے پاس یہ مکمل عقیدت نہیں ہے تو وہ یقیناً شیطان کی ملکیت ہے اور میں اسے مزید استعمال کے لیے نہیں رکھوں گا بلکہ اسے گھر بھیج دوں گا تاکہ اس کے والدین اس کی نگہداشت کریں۔ میرا کام تمھارے لیے کافی معاون ہے؛ میں تم سے جو حاصل کرنے کی امید کرتا ہوں وہ ایک ایسا دل ہے جو ایماندار ہے اور جو بلند عزائم رکھتا ہے، لیکن میرے ہاتھ اب تک خالی ہیں۔ اس کے بارے میں سوچو: اگر ایک دن میں بدستور اتنا غمگین ہوں، جسے الفاظ میں بیان نہ کیا جا سکے، تو اس کے بعد تمھارے ساتھ میرا رویہ کیا ہوگا۔ کیا میں اس وقت تمھارے لیے اتنا ہی مہربان رہوں گا جتنا کہ میں اب ہوں؟ کیا میرا دل اس وقت اتنا ہی مطمئن ہوگا جتنا اب ہے؟ کیا تم اس شخص کا احساس سمجھتے ہو جس نے محنت سے کھیت میں کاشتکاری کی، لیکن اناج کا ایک دانہ بھی پیدا نہ ہوا؟ کیا تمھیں اس بات کا ادراک ہے کہ کسی شخص کو جب بڑا دھچکا لگتا ہے تو اس کا دل کتنا زیادہ مجروح ہوتا ہے؟ کیا تم کسی ایسے شخص کی تلخی محسوس کر سکتے ہو، جو پہلے امید سے بھرا ہو، اور جسے برے تعلقات کی وجہ سے الگ ہونا پڑا ہو؟ کیا تم نے ایسے شخص کے غیظ و غضب کا اظہار دیکھا ہے جسے مشتعل کیا گیا ہو؟ کیا تم جان سکتے ہو کہ جس شخص کے ساتھ دشمنی اور فریب کا سلوک کیا گیا ہو، وہ انتقام لینے کے لیے کتنا بے تاب ہو گا؟ اگر تم ان لوگوں کی ذہنیت سمجھتے ہو، تو میرے خیال سے تمھارے لیے یہ تصور کرنا مشکل نہیں ہونا چاہیے کہ عذاب کے وقت خدا کا رویہ کیا ہو گا! آخر میں، مجھے امید ہے کہ تم سب اپنی اپنی منزل کی خاطر سنجیدگی سے کوشش کرو گے، اگرچہ بہتر ہوتا اگر تم نے اپنی کوششوں میں دھوکا دہی کے طریقوں سے کام نہ لیا ہوتا، ورنہ میں اپنے دل میں تم سے مایوس ہوتا رہوں گا۔ اور ایسی مایوسی کا نتیجہ کیا ہوتا ہے؟ کیا تم خود کو بے وقوف نہیں بنا رہے ہو؟ وہ لوگ جو اپنی منزل کے بارے میں سوچنے کے باوجود اسے تباہ کرتے ہیں وہ لوگ سب سے کم بچائے جانے کے قابل ہیں۔ اگر وہ غیظ و غضب میں آ جائے تو ایسے شخص پر کون رحم کرے گا؟ خلاصہ یہ ہے، کہ میری خواہش اب بھی یہی ہے کہ تمھاری ایک ایسی منزل ہو جو مناسب اور اچھی ہو، اور اس سے بھی بڑھ کر، مجھے امید ہے کہ تم میں سے کوئی بھی تباہی کا شکار نہیں ہو گا۔