دس انتظامی احکام جن پر بادشاہی کے زمانے میں خُدا کے منتخب شدہ لوگوں نے لازمی عمل کرنا ہے

1۔ انسان کو اپنی بڑائی نہیں کرنی چاہیے اور نہ ہی اپنی تعریف و توصیف کرنی چاہیے۔ اسے خدا کی عبادت اور تعریف و توصیف کرنی چاہیے۔

2۔ ہر وہ چیز کرو جو خدا کے کام کے لیے فائدہ مند ہے اور ایسا کچھ بھی نہ کرو جو خدا کے کام کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہے۔ خدا کے نام، خدا کی گواہی اور خدا کے کام کا دفاع کرو۔

3۔ پیسہ، مادی اشیاء، اور خدا کے گھر کی تمام جائیداد وہ نذر نیاز ہے جو انسان کو دینی چاہیے۔ اس سب نذر نیاز سے پادری اور خدا کے سوا کوئی لطف اندوز نہیں ہو سکتا، کیونکہ انسان کی نذر نیاز خدا کے لطف اندوز کے لیے ہے۔ صرف خدا اس نذر نیاز کو پادری کے ساتھ بانٹتا ہے؛ کوئی اور اس کے کسی بھی حصے سے لطف اندوز ہونے کا اہل یا حقدار نہیں ہے۔ انسان کی تمام نذر نیاز (بشمول رقم اور مادی چیزیں جن سے لطف اٹھایا جاسکتا ہے) خدا کو دی جاتی ہے، انسان کو نہیں، اور اس لیے انسان کو ان چیزوں سے لطف اندوز نہیں ہونا چاہیے؛ اگر انسان ان سے لطف اندوز ہوتا ہے تو وہ نذر نیاز کو چوری کرتا ہے۔ جو بھی ایسا کرتا ہے وہ یہوداہ ہے، کیونکہ، غدار ہونے کے علاوہ، پیسے کے تھیلے میں جو کچھ رکھا تھا یہوداہ نے اس میں سے خود اپنے لیے نکالا تھا۔

4۔ انسان بدعنوان مزاج رکھتا ہے اور اس کے علاوہ جذبات کا حامل بھی ہوتا ہے۔ اس لیے، جنسِ مخالف کے دو ارکان کا خدا کی خدمت کے دوران کسی ساتھ کے بغیر کام کرنا بالکل ممنوع ہے۔ اور جو کوئی بھی ایسا کرتے ہوئے پایا جائے گا، بغیر کسی استثنا کے نکال دیا جائے گا۔

5۔ خدا کے بارے میں فیصلہ نہ کرو اور نہ ہی خدا سے متعلق معاملات پر سرسری انداز میں بحث کرو۔ جیسا انسان کو کرنا چاہیے ویسا ہی کرو اور جیسا انسان کو بولنا چاہیے ویسا ہی بولو اور حد سے تجاوز نہ کرو اور نہ ہی حدود کی خلاف ورزی کرو۔ خود اپنی زبان کی حفاظت کرو اور جہاں قدم رکھتے ہو وہاں احتیاط کرو، تاکہ کوئی بھی ایسا کام کرنے سے گریز کرو جس سے خدا کا مزاج برہم ہوتا ہے۔

6۔ وہی کر جو انسان کو کرنا چاہیے، اور اپنے فرائض کو ادا کر، اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کر، اور اپنے فرض پر قائم رہ۔ چونکہ توخدا پر ایمان رکھتا ہے، اس لیے تجھے خدا کے کام میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے؛ اگر تو ایسا نہیں کرتا ہے، تو پھر تو خدا کا کلام کھانے اور پینے کے لائق نہیں ہے اور خدا کے گھر میں رہنے کے لائق نہیں ہے۔

7۔ کلیسیا کے کام اور معاملات میں، خدا کی اطاعت کے علاوہ، ہر چیز میں اس آدمی کی ہدایات پر عمل کر جسے روح القدس استعمال کرتی ہے۔ معمولی سی خلاف ورزی بھی ناقابل قبول ہے۔ اپنی تعمیل میں کامل رہ، اور صحیح یا غلط کا تجزیہ نہ کر۔ کیا صحیح یا غلط ہے اس سے تیرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ تجھے لازمی طور پرصرف اپنی مکمل اطاعت کے متعلق فکرمند ہونا چاہیے۔

8۔ جو لوگ خدا پر ایمان رکھتے ہیں انھیں خدا کی اطاعت اور اس کی عبادت کرنی چاہیے۔ کسی بھی شخص کی تعریف و توصیف یا تعظیم نہ کر: خدا کو پہلے نمبر پر، جن لوگوں کی تو تعظیم کرتا ہے انھیں دوسرے اور اپنے آپ کو تیسرے پر نہ رکھ۔ کوئی بھی شخص تیرے لیے جذباتی طور پر اہم نہیں ہونا چاہیے، اور تجھے لوگوں – خاص طور پر جن کا تو نہایت احترام کرتا ہے – کو خدا کے برابر یا اس کے مساوی نہیں سمجھنا چاہیے۔ خدا کے لیے یہ ناقابل برداشت ہے۔

9۔ اپنے خیالات کو کلیسیا کے کام پر مرکوز رکھ۔ اپنے جسم کے امکانات کو ایک طرف رکھ دے، خاندانی معاملات کے بارے میں فیصلہ کُن بن، خلوصِ دل سے اپنے آپ کو خُدا کے کام کے لیے وقف کر دے، اور خُدا کے کام کو پہلے اور اپنی زندگی کو دُوسرے مقام پر رکھ۔ یہ ایک ولی کی شائستگی اور شرافت ہے۔

10۔ وہ رشتہ دار جو ایمان نہیں رکھتے ہیں (تیرے بچے، تیرا شوہر یا تیری بیوی، تیری بہنیں یا تیرے والدین، وغیرہ) ان کو کلیسیا میں زبردستی نہیں شامل نہیں کیا جانا چاہیے۔ خدا کے گھر کو ارکان کی کمی نہیں ہے، اور اس کی تعداد کو ایسے لوگوں کے ساتھ بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے جن کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ وہ تمام لوگ جو خوشی سے ایمان نہیں لاتے انھیں کلیسیا میں نہیں لے جانا چاہیے۔ یہ حکم تمام لوگوں کے لیے ہے۔ تمہیں اس معاملے کی جانچ اور نگرانی کرنی چاہیے، اور ایک دوسرے کو یاد دہانی کروانی چاہیے؛ کوئی بھی اس کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا۔ حتیٰ کہ جو رشتے دار ایمان نہیں رکھتے ہیں جب وہ ہچکچاتے ہوئے کلیسیا میں داخل ہو بھی جاتے ہیں، تو انھیں کتابیں جاری نہ کی جائیں اور نہ ہی کوئی نیا نام دیا جائے؛ ایسے لوگ خدا کے گھرانے میں سے نہیں ہیں، اور کلیسیا میں ان کا داخلہ کسی بھی طریقے سے لازمی طور پر روک دیا جانا چاہیے۔ اگر شیاطین کے حملے کی وجہ سے کلیسیا پر مصیبت آتی ہے، تو تجھے خود کو نکال دیا جائے گا یا تجھ پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ مختصراً، اس معاملے میں ہر کسی کی ایک ذمہ داری ہے، پھر بھی تجھےغیر محتاط نہیں ہونا چاہیے، اور نہ ہی اسے ذاتی حساب برابر کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔

سابقہ: قادر مطلق کی آہ و زاری

اگلا: ضمیمہ 1:  خدا کے ظہور نے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

تنظیمات

  • متن
  • تھیمز

گہرے رنگ

تھیمز

فونٹس

فونٹ کا سائز

سطور کا درمیانی فاصلہ

سطور کا درمیانی فاصلہ

صفحے کی چوڑائی

مندرجات

تلاش کریں

  • اس متن میں تلاش کریں
  • اس کتاب میں تلاش کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp