خدا کے کام کے مراحل پر

باہر سے، ایسا لگتا ہے کہ خدا کے موجودہ کام کے مراحل پہلے ہی ختم ہو چکے ہیں، اور انسان پہلے ہی خدا کی جزا وسزا، عذاب، مار اور تطہیر کا تجربہ کر چکا ہے اور خدمت کرنے والوں کی آزمائش، عذاب کے وقت کی تطہیر، موت کی آزمائش، ہزیمتوں کی آزمائش اور خدا سے محبت کے وقت کی آزمائش جیسے مراحل سے گزرا ہے۔ پھر بھی ہر مرحلے کے دوران بڑی مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود لوگ خدا کی منشا سے ناواقف رہتے ہیں۔ مثال کے طور پر، خدمت کرنے والوں کی آزمائش پر غور کریں: ان پر یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ انہوں نے کیا حاصل کیا ہے، انہیں کیا معلوم ہوا اور کیا اثر حاصل کرنا خداکی منشا تھی۔ خدا کے کام کی رفتار کو دیکھتے ہوئے انسان آج کی رفتار کا ساتھ دینے سے بالکل قاصر نظر آتا ہے۔ یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ خدا سب سے پہلے اپنے کام کے ان مراحل کو انسان کے سامنے ظاہر کرتا ہے، اور یہ کہ کسی بھی مرحلے پرانسان کے لیےقابل تصور کوئی درجہ لازماًحاصل کرنے کے بجائے، وہ کسی ایک مسئلے پر روشنی ڈال رہا ہے، وہ کسی مسئلے پر روشنی ڈال رہا ہے۔ خدا کی طرف سے کسی کو کامل کرنے کے لیے تاکہ وہ صحیح معنوں میں اس سے فیض پاسکے، اسے اوپر کے تمام مراحل لازمی طور پر انجام دینے چاہئیں۔ یہ کام کرنے کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ خدا کو لوگوں کے ایک گروہ کو کامل کرنے کے لیے کیا اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس طرح، باہر سے دیکھتے ہوئے، لگتا ہے کہ خدا کے کام کے مراحل مکمل ہو چکے ہیں—لیکن خلاصہ یہ ہے کہ اس نے ابھی ابھی باضابطہ طور پر بنی نوع انسان کو کامل کرنا شروع کیا ہے۔ لوگوں پر اس بارے میں واضح ہونا چاہیے: یہ اس کے کام کے مراحل ہیں جو مکمل ہو چکے ہیں، لیکن کام بذات خود ختم نہیں ہوا ہے۔ اس کے باوجود اپنے تصورات میں لوگوں کا یقین ہے کہ خدا کے کام کے سب مراحل انسان پر ظاہر ہو چکے ہیں اور اس لیے اس میں کوئی شک نہیں کہ خدا کا کام ختم ہو چکا ہے۔ چیزوں کو دیکھنے کا یہ طریقہ بالکل غلط ہے۔ خدا کا کام انسان کے تصورات کے برعکس چلتا ہے اور ہر لحاظ سے اس طرح کے تصورات کے خلاف جوابی وار کرتا ہے؛ خاص طور پر خدا کے کام کے مراحل انسان کے تصورات سے متصادم ہیں۔ یہ سب کچھ خدا کی حکمت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ انسان کے تصورات ہر موڑ پر خلل کا سبب بنتے ہیں، اور خدا ہر اس چیز کے خلاف جوابی وار کرتا ہے جس کا انسان تصور کرتا ہے، اور جو اصل تجربات کے دوران واضح ہو جاتا ہے۔ ہر کوئی سمجھتا ہے کہ خدا بہت جلدی کام کرتا ہے، اور اس سے پہلے کہ وہ اسے جانیں، اس سے پہلے کہ وہ کچھ سمجھ پائیں اور جب کہ وہ ابھی تک الجھن کی حالت میں ہی ہوں خدا کا کام ختم ہو جاتا ہے۔ اس کے کام ہر مرحلے کے ساتھ ایسا ہی ہے۔ اکثر لوگوں کو یقین ہے کہ خدا لوگوں کے ساتھ کھیل رہا ہے—لیکن اس کے کام کا یہ ارادہ نہیں ہے۔ اس کا کام کرنے کا طریقہ غوروفکر میں سے ایک ہے: پہلے جیسے گھوڑے کی پیٹھ پر بیٹھ کر سرپٹ دوڑتے ہوئے پھولوں پر تیزی سے نظر ڈالنا، پھر تفصیلات میں جانا، اور اس کے بعد ان تفصیلات کی مکمل طور پر تطہیر کرنا—جو کہ لوگوں کو اچانک حیران کر دیتا ہے۔ لوگ خدا کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ سوچ کر کہ اگر وہ محض کسی خاص مقام تک پہنچ سکیں خدا مطمئن ہو جائے گا۔ .حقیقت میں، خدا انسان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں سے کیسے مطمئن ہو سکتا ہے؟ بہترین اثر حاصل کرنے کے لیے خدا لوگوں کو حیرت زدہ کرکے کام کرتا ہے اور ان پر بے خبری میں وار کرتا ہے۔ اس سے انہیں اس کی حکمت کا زیادہ علم اور اس کی راستبازی، عظمت اور ناقابل توہین مزاج کا زیادہ ادراک حاصل ہوتا ہے۔

آج خدا نے باضابطہ طور پر انسان کی کاملیت کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔ کامل بننے کے لیے لوگوں کو لازماً اس کے کلام کے نزول، جزا وسزا اور تادیب سے گزرنا چاہیے، انہیں لازمی طور پر اس کے کلام کی آزمائشوں اور تطہیر کے عمل سے گزرنا چاہیے (جیسے خدمت کرنے والوں کی آزمائش) اور انہیں موت کی آزمائش برداشت کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا کی طرف سے جزا و جزا تادیب اور آزمائشوں کے بیچ جو لوگ خدا کی منشا کی صحیح معنوں میں پاسداری کرتے ہیں وہ اپنے دلوں میں گہرائی سے خدا کی تعریف کرنے اور خدا کی مکمل اطاعت کرنے اور اپنے آپ کو تیاگ دینے کے قابل ہیں، اور اس طرح خدا سے ایک ایسے دل سے محبت کرتے ہیں جو مخلص، غیرمنقسم اور پاکیزہ ہے؛ وہ ایک ایسا کامل شخص ہے اور بالکل یہی وہ کام ہے جو خدا کرنا چاہتا ہے اور وہ کام جو کہ خدا انجام دے گا۔ لوگوں کو خدا کے کام کے طریقہ کار کے بارے میں فوری نتائج پر جست لگاکر نہیں پہنچنا چاہیے۔ انہیں فقط زندگی میں داخلے کی جستجو کرنی چاہیے۔ یہ بنیادی بات ہے۔ خدا کے کام کے طریقہ کار کی مستقل چھان بین نہ کرو؛ یہ فقط تمہارے مستقبل کے امکانات میں رکاوٹ بنے گا۔ جس طریقہ سے خدا کام کرتا ہے اس کے بارے میں تم نے کتنا دیکھا ہے؟ تم کتنے فرماں بردار رہے ہو؟ تم نے اس کے کام کے ہر طریقے سے کتنا فیض اٹھایا ہے؟ کیا تم خدا کی طرف سے کامل بننے کے لیے تیار ہو؟ کیا تم کامل بننا چاہتے ہو؟ یہ وہ تمام چیزیں ہیں جو تمہیں واضح طور پر سمجھنی چاہئیں اور اندر داخل ہونا چاہیے۔

سابقہ: ایمان والوں کو کیا نقطہ نظر رکھنا چاہیے

اگلا: بدعنوان انسان خدا کی نمائندگی کرنے کے قابل نہیں

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

تنظیمات

  • متن
  • تھیمز

گہرے رنگ

تھیمز

فونٹس

فونٹ کا سائز

سطور کا درمیانی فاصلہ

سطور کا درمیانی فاصلہ

صفحے کی چوڑائی

مندرجات

تلاش کریں

  • اس متن میں تلاش کریں
  • اس کتاب میں تلاش کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp