باب 7
ہمارے اردگرد کے ماحول کا ابھرنا روح میں ہماری پسپائی میں عجلت لاتا ہے۔ سخت دل کے ساتھ عمل نہ کر، یہ نظر انداز کرتے ہوئے آیا کہ روح القدس پریشان ہے یا نہیں، اور ہوشیار بننے کی کوش نہ کر۔ آسودہ خاطر اور مطمئن بالذات نہ بن یا تُو اپنی مشکلات بہت زیادہ نہ بڑھا۔ کرنے والا واحد کام یہ ہے کہ روح اور سچائی کے ساتھ خدا کی عبادت کرو۔ تُوخدا کے کلام کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے، نہ ہی انھیں نظر انداز کرسکتا ہے؛ ان کے ساتھ احتیاط سے نمٹنا چاہیے، اپنی دعا کے الفاظ دہرا اور ان الفاظ کے اندر زندگی کو سمجھ اپنے آپ کو ان کو ہضم کرنے کا وقت دیے بغیر ان کو جلدی جلدی پیٹ میں ڈال کر فضول کام نہ کر۔ کیا تُو جو بھی کرتا ہے اس کے لیے خدا کے کلام پر بھروسا رکھتا ہے؟ بچوں کی طرح شیخی سے بات نہ کر اورپھر جب کوئی مسئلہ پیدا ہو تو سب کچھ گڈ مڈ نہ کر۔ تجھے لازماً دن کے ہر گھنٹے اپنی روح کا استعمال کرنا چاہیے؛ ایک لمحے کے لیے بھی ڈھیلا نہیں پڑنا چاہیے۔ تیری بصیرت والی روح ہونی چاہیے۔ قطع نظر کہ تُو کس شخص، واقعہ یا چیز کا سامنا کرے، اگرتُو خدا کے سامنے آئے، تو تیرے پاس پیروی کرنے کا راستہ ہو۔ تُو ہر روز ضرور خدا کے الفاظ کھا اور پی، غفلت کے بغیر ان کے معنی تلاش کر، اور زیادہ کوشش کر، چیزوں کو حتمی تفصیل تک لے جا، اپنے آپ کو مکمل سچائی کے ساتھ لیس کر، تاکہ خدا کی منشا غلط سمجھنے سے بچ سکے۔ تُو اپنے تجربہ کے دائرہ اختیار کو وسعت دے اور خدا کے کلام کا تجربہ کرنے پر توجہ مرکوز کر۔ تجربے کے ذریعے، تُو خدا کے بارے میں زیادہ یقین کر سکے گا؛ تجربے کے بغیر، اس کے بارے میں یقین کا دعویٰ کرنا صرف کھوکھلے الفاظ کا مجموعہ ہے۔ ہمارا ذہن لازماً واضح ہونا چاہیے! جاگو! مزید سستی نہ کرو؛ اگر تُوترقی کے لیے کوشش کیے بغیر چیزوں کے ساتھ لاپرواہی کا معاملہ کرتا ہے، تو پھر تُوحقیقت میں اندھا ہے۔ تجھے لازماً روح القدس کے کام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، احتیاط کے ساتھ روح القدس کی آواز سن، خدا کے کلام کے لیے اپنے کان کھلے رکھ، جو وقت بچ گیا ہے اس کی قدر کر، اور قیمت چکا، چاہے کچھ بھی ہو۔ جب تیرے پاس سٹیل ہو، تُو جہاں بہتر ہو اسے استعمال کر – مضبوط تلوار بنانے کے لیے؛ جو اہم ہے اس پر اچھی گرفت کر، اور خدا کے کلام کو عملی جامہ پہنانے کے لیے توجہ مرکوز کر۔ اگر تُو نے خدا کے کلام کو چھوڑ دیا، تو قطع نظرکہ باہر سے تُو نے کتنا اچھا کام کیا، اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ محض زبانی جمع خرچ خدا کو نا قابل قبول ہے؛ تبدیلی لازماً تیرے رویے، مزاج، عقیدے، جرآت اور بصیرت کے ذریعے آنی چاہیے۔
وقت قریب ہے! حتیٰ کہ اس دنیا کی بہترین چیزوں کو بھی ایک طرف پھینک دینا چاہیے۔ مشکلات کی کتنی بھی بھرمار یا خطرات ہمیں ڈرا نہیں سکتے، نہ ہی ہم مغلوب ہو سکتے ہیں خواہ آسمان ہی کیوں نہ گر جائے۔ اس قسم کے مصمم ارادے کے بغیر تیرے لیے اہمیت کا حامل بننا بہت مشکل ہوگا۔ جو لوگ کمزور دل ہیں اور زندگی سے بزدلی کے ساتھ چمٹے ہوئے ہیں خدا کے سامنے کھڑے ہونے کے قابل نہیں ہیں۔
قادر مطلق خدا، ایک عملی خدا ہے۔ قطع نظر، کہ ہم کتنے غافل ہوں، وہ پھر بھی ہم پر ترس کھائے گا، یقیناً اس کے ہاتھ ہمیں بچائیں گے، اور وہ پھر بھی ہمیں کامل بنائے گا۔ جب تک ہمارے پاس ایسے دل ہیں جوواقعی خدا کو چاہتے ہیں، جب تک ہم توجہ سے اس کی پیروی کرتے ہیں اور مایوس نہیں ہوتے، اور جب تک ہم عجلت کے احساس کے ساتھ جستجو کرتے ہیں، وہ یقیناً ہمارے ساتھ نا انصافی نہیں کرے گا؛ وہ ہماری کمی ضرور پوری کرے گا، اور ہمیں مطمئن کرے گا۔ یہ سب قادر مطلق خدا کی مہربانی ہے۔
اگر ایک شخص پیٹو اور سست ہے، اور ہمیشہ اپنے پیٹ کو بھرنے کے لیے زندگی گزارتا ہے، اور ہر شے سے لاتعلق ہے، تو اس کے لیے نقصان سے بچنا مشکل ہو گا۔ قادر مطلق خدا تمام چیزوں اور واقعات پر غالب ہے! جب تک ہم ہر وقت اپنے دلوں میں اس کی طرف دیکھتے ہیں اور اس کے ساتھ روح میں داخل ہوتے اور رفاقت کرتے ہیں، وہ ہمیں ان تمام چیزوں کو دکھائے گا جس کے ہم متلاشی ہیں، اور یقیناً اس کی منشا ہم پر منکشف ہو گی۔ پھر ہمارے دل خوش اور پر سکون ہوں گے، کامل وضاحت کے ساتھ مضبوط ہوں گے۔ اس کے کلام کے مطابق عمل کرنے کا اہل ہونا بہت ضروری ہے۔ صرف اس کی منشا سمجھنے کا اہل ہونا اور اس کے الفاظ پر منحصر زندگی گزارنا سچا تجربہ شمار ہوتا ہے۔
اگر ہم صرف خدا کے کلام کو سمجھیں تبھی خدا کے کلام کی سچائی ہمارے اندر داخل ہو سکے گی اور ہماری زندگی بن سکے گی۔ کسی عملی تجربے کے بغیر، تُو خدا کے کلام کی حقیقت میں کیسے داخل ہو سکتا ہے؟ اگر تو خدا کے کلام کو بطور اپنی زندگی وصول نہیں کرسکتا، تو پھر تیرا مزاج تبدیل ہونے کے قابل نہیں ہوگا۔
روح القدس کا کام تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے! اگر تُو توجہ سے پیروی نہیں کرتا اور تربیت حاصل نہیں کرتا، تو پھر تیرے لیے روح القدس کی رفتار کے ساتھ، جیسے کہ وہ آگے بڑھ رہا ہے، چلنا مشکل ہو گا۔ جلدی کر اور انقلابی تبدیلی لا، اس سے پہلے کہ تُو شیطان کے پائوں تلے روندا جائے اور آگ اور گندھک کی جھیل میں داخل ہو جائے، جہاں سے کوئی راہِ فرار نہیں ہے۔ اب جا، اور جتنی کر سکتا ہے، جستجو کر، تاکہ تجھے ایک طرف نہ پھینک دیا جائے۔