باب 9
میں تجھے یاد دلانا چاہتا ہوں کہ میرے کلام کے بارے میں تھوڑا سابھی ابہام یا لاپرواہی قابل قبول نہیں ہے؛ تجھے اس پر غور کرنا چاہیے اوراطاعت کرنی چاہیے نیز میری مرضی کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔ تجھے ہمیشہ چوکنا رہنا چاہیےاورکبھی بھی مغرور یا خود راستبازی والا رویہ اختیار نہیں کرنا چاہیے؛ تجھےاپنے اندر سے اُس پرانے، فطری مزاج کو دورکرنے کے لیے ہر وقت مجھ پربھروسہ رکھنا چاہیےجوتیرے اندر رچ بس گیا ہے۔ تجھے ہمیشہ میرے سامنے اپنی معمول کی حالت پر قائم رہنے کے قابل بننا چاہیے اور ایک مستحکم مزاج کا مالک بننا چاہیے۔ تیری سوچ سنجیدہ اور صاف ستھری ہونی چاہیے اور تُو کسی بھی شخص، واقعہ، یا چیز کے زیر قابو اور زیرِ اثر نہیں ہونا چاہیے۔ تجھے ہمیشہ میری موجودگی میں خاموشی اختیار کرنے کے قابل ہونا چاہیے اور میرے ساتھ مسلسل قربت اور رفاقت اختیار کرنی چاہیے۔ تجھے طاقت اور ہمت کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور میرے حق میں اپنی گواہی پر ثابت قائم رہنا چاہیے؛ اٹھ کھڑا ہو اور میرے حق میں آواز بلند کر اور اس سے نہ ڈر کہ دوسرے لوگ کیا کہیں گے۔ بس میری مرضی پوری کر اور کسی کو خود پر قابو نہ ہونے دے۔ جو کچھ بھی میں تجھ پر ظاہر کرتا ہوں اس پر میری مرضی کے مطابق عمل کیا جانا چاہیے اور اس میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ تُو اندر ہی اندر کیسا محسوس کرتا ہے؟ تُو غیر آرام دہ محسوس کر رہا ہے نا؟ تُو سمجھ جائے گا۔ تجھے میرے بوجھ کو مدّنظر رکھتے ہوئے میرے حق میں کھڑے ہونے اور بولنے سے کونسی چیز روکتی ہے؟ تُو معمولی سازشوں میں ملوث ہونے پر اصرار کرتا ہے لیکن مجھے سب کچھ صاف نظر آتا ہے۔ میں ہی تیری مدد کرنے والا اور تیری ڈھال ہوں اور تمام معاملات میرے ہاتھ میں ہیں۔ تو پھر تُو کس چیز سے ڈرتا ہے؟ کیا تُو ضرورت سے زیادہ جذباتی نہیں ہو رہا؟ تجھے جتنی جلدی ہو سکے اپنے جذبات کو الگ کرکے ایک طرف رکھ دینا چاہیے؛ میں جذبات میں آکر کوئی کام نہیں کرتا بلکہ اس کے بجائے راستبازی سے کام لیتا ہوں۔ اگر تیرے والدین کوئی ایسا کام کرتے ہیں جس سے کلیسیا کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا، تو وہ بھی بچ نہیں سکتے۔ میری مرضی تجھ پر ظاہر ہو چکی ہے اور اب تُو ان کو نظر انداز نہیں کر سکتا۔ بلکہ تجھے اپنی تمام تر توجہ ان پر مرکوز کرنی چاہیے اور پورے دل و جان کے ساتھ پیروی کرنے کے لیے دیگر تمام چیزوں کو ایک طرف رکھ دینا چاہیے۔ میں ہمیشہ تجھے اپنے ہاتھوں میں رکھوں گا۔ ہمیشہ ڈرپوک مبت بن اور اپنے شوہر یا بیوی کے قابو میں نہ رہ؛ تجھے میری مرضی کو پورا ہونے کی اجازت دینی چاہیے۔
ایمان لا! ایمان لا! میں تیرا قادر مطلق ہوں۔ ہو سکتا ہے کہ تجھے اس تعلق سے کچھ سمجھ ہو لیکن تجھے پھر بھی کافی محتاط رہنا چاہیے۔ کلیسیا، میری مرضی اور میری مدیریت کی خاطر تجھے پوری طرح سے مخلص رہنا چاہیے اور اگر تُو ایسا کرے گا تو تجھے تمام اسرار اور نتائج واضح طور پر دکھائے جائیں گے۔ مزید کوئی تاخیر نہیں ہوگی؛ دن اب ختم ہونے والے ہیں۔ تجھے کیا کرنا چاہیے؟ کیسے تجھے اپنی زندگی میں بڑا بننے اور بالغ ہونے کی کوشش کرنی چاہیے؟ تُو جلد از جلد خود کو میرے لیے کس طرح مفید بنا سکتا ہے؟ تُو میری مرضی کو پورا کرنے میں کیسے کردار ادا کر سکتا ہے؟ ان سوالات کے لیے بہت زیادہ غور و فکر اور گہری رفاقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ مجھ پر بھروسہ رکھ، مجھ پر ایمان لا، لاپرواہی سے ہرگز کام نہ لے اور میری ہدایت کے مطابق کام کرنے کے قابل بن۔ تجھے سچائی سے اچھی طرح لیس ہونا چاہیے اور تجھے اس میں سے کثرت سے کھانا اور پینا چاہیے۔ کسی بھی سچائی کو واضح طور پر سمجھنے سے پہلے اسے عمل میں لانا چاہیے۔
کیا تجھے اب ایسا لگتا ہے کہ تیرے پاس کافی وقت نہیں ہے؟ کیا تجھے بھی یہ محسوس ہوتا ہے کہ تُو پہلے کی نسبت اندر سے اب بدل چکا ہے اور یہ کہ اب تیرا بوجھ بہت بھاری لگتا ہے؟ میرے ارادے آپ پر ہیں۔ آپ کو (سروں) کی سربراہی کرنی چاہئے، ان سے الگ نہیں ہونا چاہئے، اور ہمیشہ مجھ سے جڑے رہیں۔ میرے قریب رہو، میرے ساتھ بات چیت کرو، میرے دل کا خیال رکھو اور دوسروں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے میری خدمت کرنے کے قابل بنو تاکہ میری مرضی ہمیشہ تم پر ظاہر ہوتی رہے۔ ہر وقت پوری توجہ دے! پوری توجہ! تھوڑی سی بھی سستی نہ کر؛ یہی تیرا فرض ہے اور میرا کام اسی پر مشتمل ہے۔
اب تک تو تجھے تھوڑی سی سمجھ آگئی ہوگی اور تجھے یہ انتہائی شاندار لگتا ہوگا۔ ہو سکتا ہے کہ ماضی میں تجھے اس تعلق سے شکوک و شبہات رہے ہوں اور تجھے یہ لگتا ہو کہ یہ انسانی تصورات، نظریات اور خیالات سے بالکل مختلف ہے لکین اب تجھے بنیادی طور پر اس کی سمجھ آگئی ہے۔ یہ میرا حیرت انگیز کام ہے اور یہ خدا کا بھی حیرت انگیز کام ہے؛ جب تُو ان کاموں کو ملاحظہ کرے تو تجھے پوری طرح سے بیدا رہنا چاہیے اور انتظار کرنا چاہیے۔ وقت میرے ہاتھ میں ہے؛ اسے ضائع مت کر اور کبھی بھی ایک لمحے کے لیے بھی سستتی سے کام نہ لے؛ وقت ضائع کرنے سے میرے کام میں تاخیر ہوتی ہے اور اس سے تیرے حق میں میری مرضی کے پورا ہونے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ تجھے کثرت سے غور و فکر کرنا چاہیے میرے ساتھ رفاقت اختیار کرنی چاہیے۔ تجھے اپنے تمام تر اعمال، حرکات و سکنات، خیالات، آراء – اپنے تمام اہل خانہ، اپنے شوہر، اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹیوں کو بھی میرے حضور لانا چاہیے۔ اپنے اعمال کے معاملے میں نفس پر بھروسہ نہ کر ورنہ میں غضبناک ہو جاؤں گا اور پھر تیرا بڑا بھاری نقصان ہوگا۔
اپنے قدموں کو ہر وقت روکے رکھ اور مسلسل میرے کلام کے مطابق چل۔ تجھے میری حکمت سے حصہ لینا چاہیے۔ اگر تجھے کوئی بھی مشکل پیش آتی ہے تو میرے پاس آ اور میں تیری رہنمائی کروں گا۔ کوئی مصیبت کھڑی نہ کر اور نہ ہی کسی قسم کی افراتفری کا باعث بن۔ اگر تیری زندگی کو کوئی بھی فائدہ نہیں پہنچ رہا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ تیرے پاس علم کی کمی ہے اور تُو اچھے اور برے الفاظ کے درمیان فرق نہیں کر سکتا۔ تجھے اُس وقت تک اس کا احساس نہیں ہوگا جب تک تجھے کوئی نقصان نہیں پہنچ جاتا یا تیری بری حالت نہیں ہو جاتی اور تُو روح القدس کی موجودگی سے محروم نہیں ہو جاتا لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی۔ اب زیادہ وقت نہیں بچا ہے، لہٰذا تجھے زندگی کی دوڑ میں ذرا بھی پیچھے نہیں رہنا چاہیے؛ تجھے بڑی احتیاط کے ساتھ میرے نقش قدم پر چلنا چاہیے۔ جب بھی کوئی مشکل پیش آئے تو میرے قریب رہ کر اور براہ راست میرے ساتھ رفاقت اختیار کرکے زیادہ سے زیادہ غور و فکر میں مشغول رہ۔ اگر تُو اس راستے کو اختیار کر سکتا ہے تو اس سے آگے تیرا داخلہ آسان ہو جائے گا۔
میرے کلام میں اکیلے تجھے ہی مخاطب نہیں کیا گیا ہے بلکہ کلیسا میں ہر کوئی مختلف پہلوؤں سے محروم ہے۔ تمہیں زیادہ سے زیادہ میرے ساتھ رفاقت اختیار کرنی چاہیے، اپنی روحانی عقیدت کے دوران آزادانہ طور پر کھانے اور پینے کے قابل بننا چاہیے اور کلیدی سچائیوں کو سمجھنے اور انہیں فوری طور پر عملی جامہ پہنانے کے قابل ہونا چاہیے۔ تمہیں میرے کلام کی حقیقت کا احساس ہونا چاہیے: اس کی بنیاد اور اصولوں کو سمجھو اور اپنی گرفت کو کمزور نہ ہونے دو۔ ہمیشہ غور و فکر کرتے رہو اور ہمیشہ میرے ساتھ رفاقت اختیار کرو، بالآخر تدریجاً تم پر جملہ معاملات ظاہر ہونے لگیں گے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ تُو بس تھوڑی دیر کے لیے خدا کے قریب آئے اور پھر اُس کے حضور اپنے دل کے خاموش ہونے کا انتظار کیے بغیر ہی تیرے ساتھ کوئی اور معاملہ پیش آنے پر پریشان ہو جائے۔ تُو ہمیشہ ہی جملہ معاملات کو لے کر کافی الجھن میں اور غیر واضح رہتا ہے اور میرا چہرہ دیکھنے سے قاصر رہتا ہے؛ اس طرح سے کہ تُو میرے دل کے بارے میں واضح سمجھ حاصل نہیں کر سکتا – اور اگر تجھے اس کی تھوڑی سی سمجھ بھی آجائے، تب بھی تُو غیر یقینی صورتحال اور شک میں پڑا رہتا ہے۔ جب تیرا دل مکمل طور پر میرے قبضے میں ہو جائے گا اور تیرا ذہن کسی بھی دنیاوی معاملے کی وجہ سے پریشان نہیں ہوگا اور تُو ایک صاف اور پرسکون ذہن کے ساتھ انتظار کرنے کے قابل ہوگا تو صرف تبھی میں اپنی مرضی کے مطابق ایک ایک کرکے تجھ پر اسرار کا انکشاف کروں گا۔ تمہیں میری قربت کے اس راستے کو سمجھنا چاہیے۔ چاہے تجھے کوئی بھی مارے یا برا بھلا کہے یا چاہے لوگ تجھے کتنی ہی اچھی چیزیں دینے کے لیے پیش کریں، اگر وہ تجھے خدا کے قریب ہونے سے روکتی ہیں تو یہ سب چیزیں ناقابل قبول ہیں۔ اپنے دل کو میری گرفت میں رہنے دے اور کبھی بھی میرا ساتھ نہ چھوڑ۔ اس قسم کی قربت اور رفاقت کے ہوتے ہوئے تُو اپنے والدین، شوہر، بچوں اور دیگر خاندانی رشتوں نیز تمام دنیاوی الجھنوں سے بے نیاز ہو جائے گا۔ تجھے اپنے دل میں ایک ناقابل بیان مٹھاس سے لطف اٹھانے کا موقعہ ملے گا اور تجھے ایک خوشبودار اور مزیدار ذائقہ حاصل ہوگا؛ اس کے علاوہ تیری حالت ایسی ہو جائے گی کہ تُو واقعی مجھے خود سے جدا نہیں کر سکے گا۔ اگر تم اسی طرزِ عمل کو جاری رکھو گے تو جلد ہی تم سمجھ جاؤ گے کہ میرے دل میں کیا ہے۔ تم ترقی کے راستے پر گامزن ہوتے ہوئے اپنے راستے سے کبھی نہیں بھٹکو گے کیونکہ میں ہی تمہارا راستہ ہوں اور ہر ایک چیز کا وجود میری وجہ سے ہے۔ تم کس قدر بالغوں والی زندگی گزار رہے ہو، جب تم دنیا پرستی سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے قابل بنو گے، جب تم اپنے جذبات کو ایک طرف رکھنے کے قابل ہو جاؤ گے، جب تم اپنے شوہر اور بچوں کو چھوڑ سکو گے، جب تم بالغوں والی زندگی گزارو گے۔۔۔ یہ سب چیزیں میرے مقرر کردہ وقت کے مطابق ہوں گی۔ فکر مند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
تمہیں مثبت دروازے سے داخل ہونا چاہیے۔ اگر تم سستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتظار کر رہے ہو تو تب بھی تمہارا رویہ منفی ہے۔ تمہیں میرے ساتھ تعاون کرنے میں فعال ہونا چاہیے؛ محنتی بننا چاہیے اور کبھی بھی سستی نہیں کرنی چاہیے۔ ہمیشہ میرے ساتھ رفاقت اختیار کرو اور میرے ساتھ اور بھی زیادہ گہری قربت حاصل کرو۔ اگر تمہیں کوئی بات سمجھ نہیں آتی ہے تو، فوری نتائج حاصل کرنے کے لیے بے صبری نہ کرو۔ ایسا نہیں ہے کہ میں تجھے نہیں بتاؤں گا؛ بلکہ بات یہ ہے کہ میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ جب تُو میری موجودگی میں ہوتا ہے تو کیا تُو مجھ پر انحصار کرتا ہے اور کیا تُو مجھ پر اپنے اس انحصار کر لے کر پُر اعتماد ہے۔ تجھے ہمیشہ میرے قریب رہنا چاہیے اور تمام معاملات میرے ہاتھ میں رکھنے چاہیے۔ بے مقصد واپس نہ جا۔ جب تُو کچھ عرصے کے لیے لاشعوری طور پر میرے قریب رہے گا تو میری مرضی تجھ پر ظاہر کی جائیں گی۔ اگر تُو انہیں سمجھنے میں کامیاب ہو گیا تو سمجھنا کہ تُو واقعی میرے آمنے سامنے آگیا ہے اور تجھے حقیقیت میں میرا چہرہ مل گیا ہے۔ پھر تجھے سب کچھ واضح دکھائی دینے لگے گا اور تُو اندر سے کافی ثابت قدم رہے گا اور تیرے پاس انحصار کرنے کے لیے کوئی چیز ہوگی۔ پھر اس کے بعد تیرے پاس طاقت بھی ہوگی نیز اعتماد بھی ہوگا اور تیرے سامنے آگے کا راستہ ہوگا۔ تجھے ہر چیز آسانی سے حاصل ہو جائے گی۔