باب 108
میرے اندر، سب آرام پا سکتے ہیں اور سب آزادی حاصل کر سکتے ہیں۔ جو لوگ مجھ سے باہر ہیں چونکہ میری روح ان کے ساتھ نہیں ہے اس لیے نہ تو وہ آزادی حاصل کر سکتے ہیں اور نہ ہی خوشی۔ ایسے لوگوں کو بے روح مُردے کہا جاتا ہے، جب کہ میں اپنے اندر رہنے والوں کو "روح کے حامل جاندار" کہتا ہوں۔ وہ میرے ہیں، اور وہ میرے تخت کے پاس واپس آنے کے پابند ہیں۔ جو لوگ خدمت کرتے ہیں اور جو شیطان سے تعلق رکھتے ہیں وہ بے روح مردے ہیں، اور ان سب کو ختم کر دیا جانا چاہیے اور انھیں نیست و نابود کر دیا جانا چاہیے۔ یہ میرے انتظامی منصوبے کا ایک راز ہے، اور میرے انتظامی منصوبے کا ایک حصہ ہے جس کا ادراک نوع انسانی نہیں کر سکتی؛ تاہم، اسی وقت، میں نے اسے سب کے لیے عام کر دیا ہے۔ وہ لوگ جو مجھ سے تعلق نہیں رکھتے وہ میرے خلاف ہیں؛ جو لوگ مجھ سے تعلق رکھتے ہیں وہی ہیں جومجھ سے ہم آہنگ ہیں۔ یہ بالکل ناقابلِ تردید ہے، اور شیطان کے بارے میں میرے فیصلے کے پس منظر میں یہی اصول ہے۔ یہ اصول سب کو معلوم ہونا چاہیے تاکہ وہ میری راستبازی اور عدالت کو دیکھ سکیں۔ شیطان کی طرف سے آنے والے ہر شخص کے ساتھ انصاف کیا جائے گا، اسے جلایا جائے گا اور راکھ میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ یہ بھی میرا غضب ہے اور اس سے میرا مزاج مزید ظاہر ہوتا ہے۔ اب سے، میرے مزاج کا کھلم کھلا اعلان کیا جائے گا؛ یہ بتدریج سب لوگوں اور تمام اقوام، سب مذاہب، تمام فرقوں اور ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد پر ظاہر ہو جائے گا۔ کچھ بھی نہیں چھپایا جائے گا؛ سب کچھ ظاہر ہو جائے گا۔ چونکہ میرا مزاج اور میرے اعمال کے پیچھے اصول بنی نوع انسان کے لیے سب سے زیادہ پوشیدہ اسرار ہیں اس لیے مجھے یہ لازمی طور پر کرنا چاہیے (تاکہ پہلوٹھے بیٹے میرے انتظامی احکام کی خلاف ورزی نہ کریں، اور اس لیے بھی کہ میں سب لوگوں اور تمام قوموں کے فیصلے کرنے کے لیے اپنے ظاہر کردہ مزاج کو استعمال کر سکوں)۔ یہ میرا انتظامی منصوبہ ہے، اور یہ میرے کام کے مراحل ہیں۔ کوئی بھی اسے آسانی سے تبدیل نہیں کرے گا۔ میں پہلے ہی اپنی انسانیت کے اندر اپنی الوہیت کے مکمل مزاج کے مطابق زندگی بسر کر چکا ہوں، لہذا میں کسی کو اپنی انسانیت کے جذبات کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ (میں جس انداز میں بھی زندگی بسر کرتا ہوں وہ الوہی مزاج ہے؛ یہی وجہ ہے کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ میں ہی خود خدا ہوں جو معمول کی انسانیت سے ماورا ہو گیا ہے)۔ میں یقینی طور پر کسی بھی ایسے شخص کو معاف نہیں کروں گا جو مجھے ناراض کرے گا، اور میں اسے ہمیشہ کے لیے فنا ہونے دوں گا! یاد رکھو! یہ وہ ہے جو میں طے کر چکا ہوں؛ دوسرے لفظوں میں، یہ میرے انتظامی احکام کا ایک ناگزیر حصہ ہے۔ ہر ایک کو یہ دیکھنا چاہیے: میں جو شخص ہوں وہ خدا ہے، اور اس کے علاوہ، خود خدا ہے۔ یہ اب تک واضح ہو جانا چاہیے! میں لاپرواہی سے کچھ بھی نہیں کہتا ہوں۔ جب تک تم مکمل طور پرسمجھ نہیں لیتے، میں بولتا ہوں اور ہر چیز کی واضح طور پر نشاندہی کرتا ہوں۔
صورتحال انتہائی کشیدہ ہے؛ نہ صرف میرے گھر میں، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر، میرے گھر کے باہر بھی، اسی لیے میں چاہتا ہوں کہ تم میرے نام کی گواہی دو، میرے مطابق زندگی بسر کرو، اور تمام پہلوؤں میں میری گواہی دو۔ کیونکہ یہ آخری اوقات ہیں، اب ہر چیز تیار ہے اور ہر چیز اپنی اصلی شکل کو برقرار رکھتی ہے، اور اس میں سے کوئی بھی کبھی تبدیل نہیں ہو گا۔ جن کو باہر نکال دینا جانا چاہیے انھیں باہر نکال دیا جائے گا، اور جن کو رکھا جانا چاہیے انھیں رکھا جائے گا۔ زبردستی پکڑنے یا دور دھکیلنے کی کوشش نہ کرو؛ میرے انتظام میں خلل ڈالنے یا میرے منصوبے کو تباہ کرنے کی کوشش نہ کرو۔ انسانی نقطہ نظر سے، میں ہمیشہ بنی نوع انسان کے ساتھ محبت اور ہمدردی رکھتا ہوں، لیکن میرے نقطہ نظر سے، کیونکہ میں خود عملی خدا ہوں اس لیے میرا مزاج میرے کام کے مراحل کے مطابق مختلف ہوتا ہے؛ میں خود منفرد خدا ہوں! میں ناقابل تغیر اور ہمیشہ تبدیل ہونے والا دونوں ہوں۔ یہ ایسی چیز ہے جس کا ادراک کوئی نہیں کر سکتا ہے۔ جب میں تمہیں اس کے بارے میں بتاؤں گا اور تمہیں اس کی وضاحت کروں گا تو تب ہی تمہیں اس کی واضح سمجھ بوجھ حاصل ہو گی اور تم اسے سمجھنے کے قابل ہو گے۔ اپنے بیٹوں کے لیے، میں محبت کرنے والا، ہمدرد، راستباز، اور تربیت کرنے والا ہوں، لیکن عدالت نہیں کرتا ہوں (اور اس سے میرا مطلب ہے کہ میں پہلوٹھے بیٹوں کو تباہ نہیں کرتا)۔ اپنے بیٹوں کے علاوہ دوسرے لوگوں کے لیے، میں ادوار کے بدلنے کے لحاظ سے کسی بھی وقت تبدیل ہو جاتا ہوں: میں محبت کرنے والا، ہمدرد، راستباز، عظیم الشان، عدالت کرنے والا، غضب کرنے والا، لعنت کرنے والا، جلانے والا، اور آخر میں، ان کے جسموں کو تباہ کرنے والا ہوں۔ جو تباہ ہو جائیں گے وہ اپنی روحوں اور غیر مادی وجود سمیت فنا ہو جائیں گے۔ تاہم، جو لوگ خدمت انجام دیتے ہیں، ان کے لیے صرف ان کی روحیں اور غیر مادی وجود برقرار رکھے جائیں گے (اور اس بات کی تفصیلات کے بارے میں کہ میں اس پر کیسے عمل کرتا ہوں، میں تمہیں بعد میں بتاؤں گا، تاکہ تم سمجھ سکو)۔ تاہم، انہیں کبھی آزادی نہیں ملے گی اور نہ ہی کبھی رہا کیا جائے گا، کیونکہ وہ میرے لوگوں کے نیچے ہیں، اور میرے لوگوں کے قابو میں ہیں۔ میری خدمت گاروں سے اس قدر نفرت کرنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ سب عظیم سرخ اژدہے کی اولاد ہیں اور وہ جو خدمت گار نہیں ہیں وہ بھی عظیم سرخ اژدہے کی اولاد ہیں۔ دوسرے الفاظ میں، وہ سب لوگ جو پہلوٹھے بیٹے نہیں ہیں عظیم سرخ اژدہے کی اولاد ہیں۔ جب میں کہتا ہوں کہ وہ لوگ جو دائمی عذاب میں ہیں میری لازوال تعریف کرتے ہیں تو میرا مطلب ہے کہ وہ ہمیشہ میری خدمت کریں گے۔ یہ پتھر پر لکیر ہے۔ وہ لوگ ہمیشہ غلام، مویشی اور گھوڑے رہیں گے۔ چونکہ وہ عظیم سرخ اژدہے کی اولاد ہیں اور میرے مزاج کے حامل نہیں ہیں، اس لیے میں انہیں کسی بھی وقت ذبح کر سکتا ہوں اور ان پر اپنی مرضی کے مطابق حکمرانی کر سکتا ہوں۔ اس کے علاوہ چونکہ وہ عظیم سرخ اژدہے کی اولاد ہیں، اس لیے وہ اسی کے مزاج کے حامل ہیں؛ یعنی وہ حیوانوں کے مزاج کے مالک ہیں۔ یہ بالکل سچ ہے، اور ہمیشہ کے لیے ناقابلِ تبدیل ہے! اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ سب میری طرف سے پہلے سے مقرر کردہ تھا۔ کوئی بھی اسے تبدیل نہیں کر سکتا ہے (میرا مطلب ہے، میں کسی کو بھی اس اصول کے خلاف کام کرنے کی اجازت نہیں دوں گا)؛ اگر تو نے کوشش کی تو میں تجھے مار گراؤں گا!
یہ دیکھنے کے لیے کہ میرا انتظامی منصوبہ اور میرا کام کس مرحلے تک پہنچا ہے تمہیں ان اسرار کو دیکھنا چاہیے جن کا میں نے انکشاف کیا ہے۔ دیکھو کہ میں اپنے ہاتھوں سے کیا کرتا ہوں، اور دیکھو کہ کن لوگوں پر میرا فیصلہ اور میرا غضب نازل ہوتا ہے۔ یہ میری راستبازی ہے۔ میں نے جن اسرار کا انکشاف کیا ہے، میں اس کے مطابق اپنے کام کو ترتیب دیتا ہوں اور اپنے منصوبے کا انتظام کرتا ہوں۔ کوئی بھی اسے تبدیل نہیں کر سکتا؛ یہ لازمی طور پرمیری خواہش کے مطابق مرحلہ وار ہونا چاہیے۔ اسرار وہ راستہ ہے جس پر میرا کام چلتا ہے، اور وہ نشانیاں ہیں جو میرے انتظامی منصوبے کے مرحلوں کی نشاندہی کرتی ہیں۔ کوئی بھی میرے اسرار میں کچھ اضافہ یا کمی نہیں کرے گا، کیونکہ اگر اسرار غلط ہیں تو راستہ غلط ہے۔ میں تم پر اپنے یہ اسرار کیوں ظاہر کر رہا ہوں؟ اس کی کیا وجہ ہے؟ تم میں سے کون واضح طور پر یہ بتا سکتا ہے؟ اس کے علاوہ، میں کہہ چکا ہوں کہ اسرار راستہ ہے، تو اس راستے سے کیا مراد ہے؟ یہ وہ عمل ہے جس سے گزر کر تم گوشت سے جسم بنتے ہو، اور یہ ایک اہم مرحلہ ہے۔ جب میں اپنے اسرار کو ظاہر کرتا ہوں تو اس کے بعد، لوگوں کے تصورات آہستہ آہستہ ختم ہو جاتے ہیں اور ان کے خیالات آہستہ آہستہ کمزور ہو جاتے ہیں۔ یہ روحانی دنیا میں داخل ہونے کا عمل ہے۔ اسی لیے میں کہتا ہوں کہ میرا کام مرحلوں میں ہوتا ہے، اور یہ مبہم نہیں ہوتا ہے؛ یہ حقیقت ہے، اور یہی میرا کام کرنے کا طریقہ ہے۔ کوئی بھی اسے تبدیل نہیں کر سکتا، اور نہ ہی کوئی اور اسے حاصل کر سکتا ہے، کیونکہ میں ہی خود منفرد خدا ہوں! میں اپنا کام ذاتی طور پر خود مکمل کرتا ہوں۔ پوری کائنات کی دنیا صرف تنہا میرے قابو میں ہے، اور تنہا میرے ذریعے ہی ترتیب دی جاتی ہے۔ کس میں ہمت ہے کہ میری بات نہ سنے؟ ("میں اکیلا،" سے میرا مطلب خود خدا ہے، کیونکہ میں جو شخص ہوں وہ خود خدا ہے – اس لیے اپنے تصورات پر اتنی مضبوطی سے قائم نہ رہو)۔ میرے خلاف جانے کی ہمت کون رکھتا ہے؟ اسے سخت سزا دی جائے گی! تم عظیم سرخ اژدہے کا نتیجہ دیکھ چکے ہو! یہ اس کا انجام ہے، لیکن یہ ناگزیر بھی ہے۔ یہ کام لازمی طور پر خود مجھے ہی کرنا چاہیے تاکہ عظیم سرخ اژدہا شرمندہ ہو جائے۔ یہ دوبارہ کبھی نہیں اٹھ سکتا، اور یہ ہمیشہ کے لیے تباہ ہو جائے گا! اب میں اسرار بے نقاب کرنے لگا ہوں۔ (یاد رکھو! زیادہ تر اسرار وہ چیزیں ہیں جن کے متعلق تم اکثر بات کرتے ہو لیکن جنھیں کوئی سمجھتا نہیں ہے)۔ میں کہہ چکا ہوں کہ وہ تمام چیزیں جن کو لوگ نامکمل سمجھتے ہیں وہ میری نظروں میں پہلے سے مکمل ہو چکی ہیں اور وہ چیزیں جن کو میں صرف آغاز کے طور پر دیکھ رہا ہوں وہ لوگوں کو مکمل نظر آتی ہیں۔ کیا یہ تضاد ہے؟ ایسا نہیں ہے۔ لوگ اس طرح سوچتے ہیں کیونکہ ان کے اپنے تصورات اور خیالات ہوتے ہیں۔ جن چیزوں کا میں منصوبہ بناتا ہوں وہ میرے کلام سے مکمل ہوتی ہیں (جب میں ایسا کہتا ہوں تو وہ قائم ہو جاتی ہیں، اور جب میں ایسا کہتا ہوں تو وہ مکمل ہو جاتی ہیں)۔ تاہم مجھے ایسا نہیں لگتا ہے کہ جو باتیں میں نے کہی ہیں وہ پوری ہو چکی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں جو چیزیں کرتا ہوں ان پر وقت کی ایک حد ہوتی ہے۔ اس طرح، میں ان چیزوں کو نامکمل سمجھتا ہوں، حالانکہ لوگوں کی جسمانی نظروں میں (ان کے وقت کے تصور میں اختلاف کی وجہ سے) یہ چیزیں پہلے ہی مکمل ہو چکی ہیں۔ آج کل اکثر لوگ اسرار عیاں کرنے کی وجہ سے مجھ پر شک کرتے ہیں۔ حقیقت کے آغاز کی وجہ سے، اور چونکہ میرے ارادے لوگوں کے تصورات کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے وہ میرے خلاف مزاحمت کرتے ہیں اور میرا انکار کرتے ہیں۔ یہ شیطان ہے جو اپنی ہی سازشوں میں پھنسا ہوا ہے۔ (وہ برکتیں حاصل کرنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں یہ امید نہیں تھی کہ خدا ان کے اپنے تصورات سے اس حد تک بے آہنگ ہو گا، اس لیے وہ پیچھے ہٹ جاتے ہیں)۔ یہ بھی میرے کام کا ایک اثر ہے۔ تمام لوگوں کو میری تعریف کرنی چاہیے، میری حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، اور مجھے جاہ وجلال دینا چاہیے۔ سب کچھ مکمل طور پر میرے ہاتھ میں ہے، اور سب کچھ مکمل طور پر میرے فیصلے کے اندر ہے۔ جب تمام لوگ میرے پہاڑ کی طرف بہہ جائیں گے، اور جب پہلوٹھے بیٹے فتح یاب ہو کر واپس آئیں گے، تو وہ میرے انتظامی منصوبے کا آخری نقطہ ہو گا۔ یہ میرے چھ ہزار سالہ انتظامی منصوبے کی تکمیل کا لمحہ ہوگا۔ سب کچھ میری طرف سے ذاتی طور پر ترتیب دیا گیا ہے؛ یہ بات میں پہلے بھی کئی بار کہہ چکا ہوں۔ چونکہ تم ابھی بھی اپنے تصورات کے اندر رہتے ہو، اس لیے مجھے بار بار اس پر ضرور زور دینا چاہیے تاکہ تم یہاں کوئی ایسی غلطی نہ کرو جس سے میرے منصوبے میں خلل پڑے۔ لوگ میری مدد نہیں کر سکتے، اور نہ ہی وہ میرے انتظام میں حصہ لے سکتے ہیں، کیونکہ تم فی الحال گوشت اور خون کے ہو (اگرچہ تمہارا تعلق مجھ سے ہے لیک پھر بھی تم ابھی تک جسم میں رہتے ہو)۔ اسی وجہ سے میں کہتا ہوں کہ جو گوشت اور خون کے ہیں وہ میری میراث نہیں پا سکتے۔ تمہیں روحانی دائرے میں داخل کرنے کی یہ بھی ایک اہم وجہ ہے۔
دنیا میں زلزلے تباہی کا آغاز ہوتے ہیں۔ سب سے پہلے، میں دنیا – یعنی زمین – کو بدلتا ہوں، اور اس کے بعد وبائیں اور قحط آتے ہیں۔ یہ میرا منصوبہ ہے، اور یہ میرے اقدامات ہیں، اور میں اپنے انتظامی منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے اپنی خدمت کروانے کے لیے ہر چیز کو متحرک کروں گا۔ اس طرح میری براہ راست مداخلت کے بغیر بھی پوری کائنات کی دنیا تباہ ہو جائے گی۔ جب میں پہلی بار جسم بنا اور میخوں سے صلیب پر جڑا گیا، تو زمین خوفناک انداز میں کانپی تھی، اور جب آخری وقت آئے گا تو تب بھی ایسا ہی ہو گا۔ جس وقت میں جسم سے روحانی دنیا میں داخل ہوں گا تو اسی لمحے زلزلے شروع ہوں گے۔ اس طرح، پہلوٹھے بیٹے بالکل بھی تباہی کی وجہ سے تکلیف کا شکار نہیں ہوں گے، جب کہ وہ جو پہلوٹھے بیٹے نہیں ہیں وہ آفات کے درمیان تکلیف اٹھانے کے لیے رہ جائیں گے۔ لہٰذا، انسانی نقطہ نظر سے، ہر کوئی پہلوٹھا بیٹا بننے کے لیے آمادہ ہے. لوگوں کی پیش آگاہی کے مطابق، یہ برکتوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے نہیں ہے، بلکہ آفت کی مصیبت سے بچنے کے لیے ہے۔ یہ عظیم سرخ اژدہے کی چال ہے۔ تاہم، میں اسے کبھی بھاگنے نہیں ہونے دوں گا؛ تاکہ وہ میری سخت سزا میں مبتلا ہو اور پھر کھڑا ہو کر میری خدمت کرے (اس سے مراد میرے بیٹوں اور میرے لوگوں کو کامل بنانا ہے)، تاکہ اسے ہمیشہ کے لیے اس کی اپنی ہی چالوں سے دھوکا دیا جائے، وہ ہمیشہ کے لیے میرے فیصلے کو قبول کرے، اور ہمیشہ کے لیے میری طرف سے جلایا جائے۔ خدمت گاروں سے اپنی تعریف کروانے کا حقیقی مطلب یہ ہے (یعنی اپنی عظیم طاقت کو ظاہر کرنے کے لیے ان کا استعمال کرنا)۔ میں عظیم سرخ اژدہے کو اپنی بادشاہی میں چپکے سے نہیں داخل ہونے دوں گا، اور نہ ہی میں اسے اپنی تعریف کرنے کا حق دوں گا! (کیونکہ یہ اس قابل نہیں ہے؛ یہ کبھی بھی اس قابل نہیں ہو گا!) میں صرف عظیم سرخ اژدہے سے ہمیشہ کے لیے اپنی خدمت کرواؤں گا! میں اس سے ضرور اپنے سامنے سجدہ کرواؤں گا۔ (جو لوگ تباہ ہو جاتے ہیں دائمی عذاب میں رہنے والوں سے بہتر ہوتے ہیں؛ تباہی دائمی عذاب کی ایک عارضی شکل ہے، جب کہ وہ لوگ جو دائمی عذاب میں ہیں وہ ہمیشہ کے لیے سخت عذاب میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اسی لیے میں لفظ "سجدہ" استعمال کرتا ہوں۔ کیونکہ یہ لوگ میرے گھر میں چپکے سے داخل ہوتے ہیں اور میرے فضل سے بہت لطف اندوز ہوتے ہیں اور میرے بارے میں کچھ علم رکھتے ہیں، اس لیے میں سخت سزاؤں کا استعمال کرتا ہوں، جہاں تک میرے گھر سے باہر رہنے والوں کا تعلق ہے تو تم یہ کہہ سکتے ہو کہ لاعلم رہنے والوں کو تکلیف نہیں ہوگی(۔ لوگ اپنے تصورات میں یہ سمجھتے ہیں کہ تباہ ہونے والے لوگ دائمی عذاب میں مبتلا ہونے والوں سے بدتر ہیں، لیکن اس کے برعکس، بعد میں ذکر کیے جانے والوں کو ہمیشہ کے لیے سخت سزا ملنی ہے، اور وہ جو تباہ ہو جائیں گے وہ ہمیشہ کے لیے عدم الوجود ہو جائیں گے۔