ایک مناسب گلہ بان کو کس چيز سے لیس ہونا چاہیے
تمہیں ان بہت سی حالتوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے جن میں لوگ اس وقت ہوں گے جب روح القدس ان پر کام کرے گی۔ خاص طور پر، جو لوگ خدا کی خدمت میں تعاون کرتے ہيں ان کی ان حالتوں پر اور بھی مضبوط گرفت ہونی چاہیے۔ اگر تم صرف بہت سارے تجربات یا داخلہ حاصل کرنے کے طریقوں کے بارے میں بات کرتے ہو، تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ تمہارا تجربہ حد سے زیادہ یک طرفہ ہے۔ اپنی اصلی حالت کو جانے اور سچائی کے اصولوں کو سمجھے بغیر مزاج میں تبدیلی ممکن نہيں ہے۔ اپنی اصل حالت اور روح القدس کے کام کے اصول جانے یا اس کے مہیا کردہ ثمرات کو سمجھے بغیر تمہارے لیے شیطانی روحوں کے کام پہچاننا مشکل ہو جائے گا۔ تمہیں شیطانی روحوں کے کام کے ساتھ ساتھ انسان کے تصورات بھی لازماً بے نقاب کرنے چاہئیں، اور سیدھے مسئلے کے مرکز تک رسائی حاصل کرنی چاہیے؛ تمہیں لوگوں کے عمل میں بہت سے انحرافات اور ان مشکلات کی نشاندہی بھی کرنی چاہیے جو خدا پر ایمان رکھنے میں انہیں ہو سکتی ہيں، تاکہ وہ ان کو پہچان سکیں۔ کم از کم، تمہیں انہيں منفی یا غیر فعال محسوس نہيں ہونے دینا چاہیے۔ تاہم، تمہیں ان مشکلات کو سمجھنا چاہیے جو زیادہ تر لوگوں کے لیے معروضی طور پر موجود ہيں، تمہیں خلاف عقل ہونا یا "سور کو گانا سکھانے کی کوشش" ہرگز نہیں کرنا چاہیے؛ جو کہ ایک احمقانہ رویہ ہے۔ لوگوں کو درپیش بہت سی مشکلات کو حل کرنے کے لیے، تمہیں پہلے روح القدس کے کام کی حرکیات کو سمجھنا ہوگا؛ تمہارے لیے یہ سمجھنا لازم ہوگا کہ روح القدس مختلف لوگوں پر کس طرح کام کرتی ہے، تمہيں لوگوں کو درپیش مشکلات اور ان کی خامیوں کی سمجھ ہونی چاہیے، اور تمہارے لیے کسی انحراف یا کوئی غلطیاں کیے بغیر اس مسئلے کے کلیدی مسائل کو دیکھنا اور اس کے منبع تک پہنچنا لازمی ہے۔ صرف اسی قسم کا شخص خدا کی خدمت میں تعاون کرنے کا اہل ہے۔
تم کلیدی مسائل کو سمجھنے اور بہت سی چيزوں کو واضح طور پر دیکھنے کے قابل ہو یا نہیں، یہ تمہارے انفرادی تجربات پر منحصر ہے۔ جس انداز میں تمہارا تجربہ ہوتا ہے، اسی انداز میں تم دوسروں کی رہنمائی کرتے ہو۔ اگر تم حروف اور عقائد سمجھتے ہو، تو تم حروف اور عقائد کو سمجھنے میں دوسروں کی رہنمائی کر پاؤ گے۔ جس انداز سے تم خدا کے کلام کی حقیقت کا تجربہ کرتے ہو، اسی انداز سے تم دوسروں کو خدا کے ارشادات کی حقیقت تک رسائی حاصل کرنے میں رہنمائی کر پاؤ گے۔ اگر تم بہت ساری سچائیاں سمجھنے کے قابل ہو اور خدا کے کلام میں سے بہت سی چيزوں سے واضح طور پر بصیرت حاصل کر سکتے ہو، تو تم دوسروں کو بہت سی سچائیاں سمجھانے کے قابل ہو پاؤ گے، اور تم جن لوگوں کی رہنمائی کرو گے، وہ الہامات کی واضح سمجھ حاصل کر پائيں گے۔ اگر تم مافوق الفطرت احساسات سمجھنے پر توجہ مرکوز کرتے ہو، تو جن کی تم رہنمائی کرتے ہو، وہ بھی ایسا ہی کر پائيں گے۔ اگر تم عمل کو نظر انداز کرتے ہو، اس کےبجائے بحث پر زور دیتے ہو، تو جن کی تم رہنمائی کرتے ہو وہ بھی عمل کیے بغیر یا اپنے مزاجوں میں کوئی تبدیلی حاصل کیے بغیر بحث پر توجہ مرکوز کریں گے؛ وہ کسی سچائی پر عمل کیے بغیر صرف سطحی طور پر پرجوش ہوں گے۔ تمام لوگ دوسروں کو وہی فراہم کرتے ہيں جو خود ان کے پاس ہوتا ہے۔ کوئی شخص جس قسم کا ہوتا ہے وہی اس راستے کا تعین کرتا ہے جس کی طرف وہ دوسروں کی رہنمائی کرتا ہے، اسی طرح ان لوگوں کی قسم کا بھی، جن کی وہ رہنمائی کرتا ہے۔ خدا کے استعمال کے لیے صحیح معنوں میں موزوں ہونے کے لیے، تمہارے اندر نہ صرف آرزو ہونی چاہیے، بلکہ تمہیں خدا کی طرف سے زبردست آگہی، اس کے کلام سے رہنمائی، اس کی طرف سے معاملت میں لائے جانے کا تجربہ، اور اس کے الفاظ کے تزکیہ کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے بطور بنیاد ہونے کے ساتھ، عام حالات میں، تمہيں اپنے مشاہدات، خیالات، غور وفکر اور نتائج پر توجہ دینا چاہیے اور اسی کے مطابق جذب یا ختم کرنے میں مشغول ہونا چاہیے۔ یہ تمہارے حقیقت میں داخل ہونے کے تمام راستے ہيں، اور ان میں سے ہر ایک ناگزیر ہے۔ خدا اسی طرح کام کرتا ہے۔ اگر تم اس طریقے میں داخل ہوتے ہو جس کے ذریعے خدا کام کرتا ہے، تو تمہیں ہر روز اس کی طرف سے کامل ہونے کے مواقع مل سکتے ہیں۔ اور اس بات سے قطع نظر کہ تمہارا ماحول سخت ہے یا سازگار، چاہے تم کو آزمایا جا رہا ہو یا لالچ دیا جا رہا ہو، چاہے تم کام کر رہے ہو یا نہ کر رہے ہو، اور چاہے تم ایک فرد کی حیثیت سے زندگی گزار رہے ہو یا اجتماعی طور پر، تم کسی بھی وقت، ہمیشہ ان میں سے کسی بھی محروم ہوئے بغیر، خدا کی طرف سے کامل ہونے کے مواقع پاؤ گے۔ تم ان سب کو دریافت کرنے کے قابل ہو جاؤ گے—اور اس طرح، تمہیں خدا کے کلام کا تجربہ کرنے کا راز مل جائے گا۔