تجربے کے بارے

پطرس نے اپنے تمام تجربات کے دوران، سینکڑوں آزمائشوں کا سامنا کیا۔ اگرچہ آج کل کے لوگ "آزمائش" کی اصطلاح سے واقف ہیں، لیکن وہ اس کے حقیقی معنی اور حالات کو لے کر تذبذب میں ہیں۔ خدا لوگوں کے عزم کو پختہ بناتا ہے، ان کے اعتماد کو نکھارتا ہے، اور ان کے ہر حصے کو مکمل کرتا ہے، اور یہ بنیادی طور پر آزمائشوں کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے، جو روح القدس کا پوشیدہ کام بھی ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے خدا نے لوگوں کو چھوڑ دیا ہے، اور اسلئے اگر وہ محتاط نہیں رہے، تو وہ ان آزمائشوں کو شیطان کے بہکاوے کے طور پر دیکھیں گے۔ اصل میں، بہت سی آزمائشوں کو بہکاوا خیال کیا جا سکتا ہے، اور یہی وہ اصول اور قانون ہے جس کے ذریعے خدا کام کرتا ہے۔ اگر لوگ واقعی خدا کے وجود پر یقین کر کے زندگی گزارتے ہیں، تو وہ ایسی چیزوں کو خدا کی طرف سے آزمائش سمجھیں گے، اور یہ انھیں پھسلنےنہیں دے گا۔ کوئی اگر یہ کہتا ہے کہ چونکہ خدا ان کے ساتھ ہے، لہذا یقینا شیطان ان کے قریب نہیں آئے گا، یہ مکمل طور پر درست نہیں ہے؛ اگر ایسا ہوتا تو اس بات کی وضاحت کیسے کی جا سکتی ہے کہ بیابان میں چالیس دن روزہ رکھنے کے بعد یسوع کو شیطانی بہکاوے کا سامنا کرنا پڑا؟ اسلئے اگر لوگ خدا پر یقین کے بارے میں اپنے خیالات کو صحیح معنوں میں درست کریں تو وہ بہت سی چیزوں کو زیادہ واضح طور پر دیکھیں گے، اور ان کی سمجھ میں کوئی کمی اور غلط فہمی نہیں ہوگی۔ اگر کوئی واقعی خدا کی طرف سے کامل بنائے جانے کا پختہ ارادہ رکھتا ہے، تو اسے ان تمام معاملات سے رجوع کرنا چاہیے جن کا سامنا اسے بہت سے زاویوں سے کرنا پڑتا ہے، صرف بائیں طرف سے اور نہ ہی صرف دائیں طرف سے۔ اگر تم کو خدا کے کام کا علم نہیں ہے تو تم نہیں جان سکوگے کہ خدا کے ساتھ کس طرح تعاون کرنا ہے۔ اگر تم خدا کے کام کے اصولوں کو نہیں جانتے اور شیطان انسان کو کیسے بہکاتا ہے اس سے ناواقف ہو، توتمہارے پاس عمل کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔ صرف پرجوش جستجو تم کو خدا کی طرف سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرنے دے گی۔ تجربہ کرنے کا ایسا ذریعہ لارنس کے پاس موجود ذریعہ کے مشابہ ہے: کسی بھی طرح کا امتیاز کیے بغیر اور صرف تجربے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، اس بات سے بالکل بے خبر کہ شیطان کا کام کیا ہے، روح القدس کا کام کیا ہے، انسان خدا کی موجودگی کے بغیر کس حالت میں ہے، اور کس قسم کے لوگوں کو خدا کامل بنانا چاہتا ہے۔ مختلف قسم کے لوگوں کے ساتھ معاملہ کرتے وقت کن اصولوں کو اپنانا چاہیے،حال میں خدا کی مرضی کو کیسے پایا جائے، خدا کے مزاج کو کیسے جانا جائے، اور کن لوگوں، حالات اور زمانے کی طرف خدا کی رحمت، عظمت اور راستبازی کا رخ ہے—ان میں سے اس کے پاس کسی کی بھی بصیرت نہیں ہے۔ اگر لوگوں کے پاس اپنے تجربات کے بنیاد کے طور پر متعدد نقطہ نظر نہیں ہیں، تو پھر زندگی سوال سے باہر ہے، اور تجربہ اس سے بھی زیادہ بعید چیز ہے؛ وہ احمقانہ طور پر ہر چیز کو تسلیم کرنے اور برداشت کرنے کے عمل کو جاری رکھ سکتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو کامل بنانا بہت مشکل کام ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ اگر تمہارے پاس اوپر بیان کردہ نظریات میں سے کچھ نہیں ہے، تو یہ اس بات کا کافی ثبوت ہے کہ تم ایک فاتر العقل ہو، تم نمک کے اس ستون کی طرح ہو جو اسرائیل میں ہمیشہ کھڑارہتا ہے۔ ایسے لوگ بیکار ہوتے ہیں، کسی کام کے نہیں ہوتے! کچھ لوگ صرف آنکھیں بند کرکے تسلیم کرتے ہیں، وہ ہمیشہ اپنے آپ کو جانتے ہیں اور نئے معاملات سے نمٹنے کے لیے ہمیشہ اپنے طرز عمل کا استعمال کرتے ہیں، یا وہ معمولی معاملات سے نمٹنے کے لیے "حکمت" کا استعمال کرتے ہیں جو ناقابل ذکر ہیں۔ ایسے لوگ عقل سے عاری ہوتے ہیں، اور گویا ان کی فطرت ہے کہ، بذات خود منتخب ہونے سے دستبردار ہو جائیں اور وہ ہمیشہ ایسے ہی ہوتے ہیں؛ وہ کبھی نہیں بدلتے۔ ایسے لوگ بے وقوف ہیں جن میں ذرہ برابر بھی بصیرت نہیں۔ وہ کبھی اقدامات کرنے کی کوشش نہیں کرتے جو حالات یا مختلف لوگوں کے لیے موزوں ہوں۔ ایسے لوگوں کے پاس تجربہ نہیں ہوتا۔ میں نے کچھ ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جو اپنے علم میں اس قدر جکڑے ہوئے ہیں کہ جب بد روحوں کے کام میں مبتلا لوگوں سے انکا سامنا ہوتا ہے تو وہ سر جھکا لیتے ہیں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہیں، کھڑے ہو کر ان کی مذمت کرنے کی ہمت نہیں رکھتے۔ اور جب روح القدس کے واضح کام کا سامنا کیا، تو اطاعت کرنے کی ہمت نہ کی۔ ان کا یقین ہے کہ بد روحیں بھی خدا کے قبضے میں ہیں، اور ان کے خلاف کھڑے ہونے اور ان کا مقابلہ کرنے کی ذرا سی بھی ہمت نہیں ہے۔ ایسے لوگ خُدا کو شرمندہ کرتے ہیں، اور اُس کے لیے بھاری بوجھ اُٹھانے سے بالکل عاجز ہیں۔ ایسے احمق کسی قسم کی تفریق کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے تجربہ کرنے کے ایسے ذرائع کو ہٹا دینا چاہیے، کیونکہ یہ خدا کی نظر میں ناقابل برداشت ہے۔

خدا واقعی لوگوں کی بھلائی کے لئے بہت کام کرتا ہے، کبھی ان کو آزماتا ہے، کبھی ان کو صحیح ترکیب دینے کے لیے ماحول سازی کرتا ہے، اور کبھی ان کی رہنمائی اور ان کی خامیوں کو دور کرنے کے لیے کلام کرتا ہے۔ کبھی کبھی روح القدس لوگوں کو خدا کے بنائے ہوئے ماحول کی طرف لے جاتا ہے تاکہ وہ انجانے میں بہت سی باتوں کو دریافت کرسکیں جن کی ان میں کمی ہے۔ لوگوں کے کردار اور گفتار کے ذریعہ اور انجانے میں لوگوں کو دوسروں کے ساتھ سلوک کرنے کے انداز اور چیزوں سے نمٹنے کے طریقے کے ‍ذریعہ، روح القدس ان پر بہت سی چیزیں عیاں کرتا ہے جو وہ پہلے نہیں سمجھتے تھے، انہیں بہت سی چیزوں اور لوگوں کو واضح طور پر دیکھنے دیتا ہے۔ انہیں بہت کچھ دیکھنے کی اجازت دیتا ہے جس سے وہ پہلے بے خبر تھے۔ جب تم دنیا میں مشغول ہوجاتے ہو، تو تم آہستہ آہستہ دنیا کی چیزوں کو سمجھنے لگتے ہو، اور اس سے پہلے کہ تم اپنے انجام کو پہنچو، تم یہ نتیجہ اخذ کر سکتے ہو: "انسان بننا واقعی مشکل کام ہے۔" اگر تم خدا کے سامنے تجربہ کرنے کے لئے کچھ وقت گزارتے ہو، اور خدا کے کام اور اس کے مزاج کو سمجھنا چاہتے ہو، تو تم لاشعوری طور پر بہت زیادہ بصیرت حاصل کرو گے، اور تمہارا قد آہستہ آہستہ بڑھے گا۔ تم بہت سی روحانی چیزوں کو بہتر طور پر سمجھو گے، اور خاص طور پر تم خدا کے کام کے بارے میں مزید واضح ہو جاؤ گے۔ تم خُدا کے کلام، خُدا کے کام، خُدا کے ہر عمل، خُدا کے مزاج، اور خُدا اور اسکی قدرت کو اپنی زندگی کے اثاثہ کے طور پر قبول کرلوگے۔ اگر تم صرف دنیا میں بیکار گھومتے پھروگے، تو تمہارے پر مزید سخت ہوتے جائیں گے، اور خُدا کے خلاف تمہاری مزاحمت اور زیادہ بڑھتی جائے گی؛ پھر خدا تم کو کیسے استعمال کرسکتا ہے؟ چونکہ ہر بات میں "میری رائے میں" کہنا تمہاری جبلت کا حصّہ ہے، ایسی صورت میں خدا تم کو استعمال نہیں کرتا۔ جتنا زیادہ تم خدا کی بارگاہ میں رہو گے، اتنے ہی زیادہ تجربات حاصل کروگے۔ اگر تم اب بھی دنیا میں جانورکی طرح رہتے ہو—منہ سے خدا پر یقین کا دعوی کرتے ہو لیکن تمہارادل کہیں اور ہے—اور اگر تم اب بھی زندگی گزارنے کے لئے دنیاوی فلسفوں کا مطالعہ کرتے ہو تو کیا تمہاری تمام سابقہ محنتیں بے کار نہیں ہیں؟ لہٰذا، لوگ جتنا زیادہ خدا کی بارگاہ میں ہوں گے، خدا کی طرف سے ان کا کامل ہونا اتنا ہی آسان ہوگا۔ یہ وہ راستہ ہے جس کے ذریعے روح القدس اپنا کام کرتا ہے۔ اگر تم یہ نہیں سمجھتے تو تمہارے لیے صحیح راستے پر آنا ناممکن ہو جائے گا، اور خدا کی طرف سے کامل ہونے کا تو سوال ہی نہیں ہو گا۔ تم معمول کی روحانی زندگی نہیں گزار سکو گے؛ ایسا لگے گا جیسے تم معذور ہو، اور تمہارے پاس صرف تمہاری اپنی سخت محنت ہوگی اور خدا کا کوئی کام نہیں ہوگا۔ کیا یہ تمہارے تجربہ کرنے میں غلطی نہیں ہے؟ ضروری نہیں کہ تم کو خدا کی بارگاہ میں حاضری دینے کے لیے دعا کا سہارا لینا پڑے؛ بعض اوقات یہ تمہارے خدا کے بارے میں غور کرنے یا اس کے کام پر غور کرنے سے بھی ہو جاتا ہے، کبھی کسی معاملے سے نمٹنے میں، اور کبھی کسی واقعہ میں تمہارے ظاہر ہونے کے ‍ذریعہ سے بھی تم خدا کے حضور میں آجاتے ہو۔اکثر لوگ کہتے ہیں، "کیا میں خدا کے حضور میں نہیں ہوں، جبکہ میں اکثر دعا کرتا رہتا ہوں؟" بہت سے لوگ "خدا کے حضور میں" لگاتار دعا کرتے رہتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ دعائیں صرف ان کے ہونٹوں پر ہوں، لیکن وہ خدا کی بارگاہ میں نہیں ہوتے۔ یہ وہ واحد ذریعہ ہے جس کے ذریعہ ایسے لوگ خدا کی بارگاہ میں اپنے حالات برقرار رکھ سکتے ہیں؛ وہ ہر وقت خدا کے ساتھ مشغول ہونے کے لئے اپنے دلوں کا استعمال کرنے سے بالکل قاصر ہیں، اور نہ ہی وہ تجربہ کے ذریعہ خدا کے سامنے آنے کے قابل ہیں، خواہ غور و فکر کے ذریعہ، خاموش مراقبہ کے ذریعہ، یا خدا کے بوجھ کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنے دلوں میں خدا کے ساتھ مشغول ہونے کے لئے اپنے دماغ کا استعمال کرتے ہوئے- وہ صرف منہ سے آسمان پر موجود خدا سے دعائیں کرتے ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کے دل خدا سے خالی ہیں، اور خدا صرف وہاں ہوتا ہے جب وہ اس کے قریب ہوتے ہیں؛ زیادہ تر وقت، خدا وہاں ہوتا ہی نہیں ہے۔ کیا یہ کسی کے دل میں خدا کے نہ ہونے کا اظہار نہیں ہے؟ اگر واقعی ان کے دلوں میں خدا ہوتا تو کیا وہ وہی کام کرتے جو ڈاکو اور درندے کرتے ہیں؟ اگر کوئی شخص واقعی خدا کی عظمت کا قائل ہے، تو وہ اپنے سچے دل کو خدا کے ساتھ مربوط کرے گا، اور اس کے افکار و خیالات ہمیشہ خدا کے کلام کے مطابق ہوں گے۔ وہ نہ اپنی بات اور عمل میں غلطی کریں گے، اور نہ کوئی ایسا کام کریں گے جو بظاہر خدا کی مرضی کے خلاف ہو۔ ایک معتقد ہونے کے لیے یہی معیار ہے۔

سابقہ: ایک مناسب گلہ بان کو کس چيز سے لیس ہونا چاہیے

اگلا: نئے دور کے احکام

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

تنظیمات

  • متن
  • تھیمز

گہرے رنگ

تھیمز

فونٹس

فونٹ کا سائز

سطور کا درمیانی فاصلہ

سطور کا درمیانی فاصلہ

صفحے کی چوڑائی

مندرجات

تلاش کریں

  • اس متن میں تلاش کریں
  • اس کتاب میں تلاش کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp