باب 7

تمام مغربی شاخوں کو میری آواز سننی چاہیے:

ماضی میں، کیا تم میرے ساتھ وفادار رہے ہو؟ کیا تم نے میرے مشورے کے بہترین الفاظ سُنے ہیں؟ کیا تمہاری امیدیں حقیقت پسندانہ ہیں اور مبہم اور غیر یقینی نہیں ہیں؟ انسانیت کی وفاداری، انسانیت کی محبت، انسانیت کا ایمان – ان میں سے کچھ بھی ایسا نہیں ہے جو میری طرف سے نہیں آتا، کچھ بھی نہیں مگر صرف وہ جو میں عطا کرتا ہوں۔ میرے لوگو، جب تم میرا کلام سنتے ہو تو کیا تم میری مرضی کو سمجھتے ہو؟ کیا تم میرا دل دیکھتے ہو؟ اس حقیقت کے باوجود کہ ماضی میں خدمت کرنے کی راہ پر چلتے ہوئے تمہیں اتار چڑھاؤ، پیش قدمیوں اور ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا اور ایسے مواقع تھے کہ تم گرنے اور مجھ سے بےوفائی کرنے کے خطرے میں تھے، مگر کیا تم جانتے ہو کہ میں ہر لمحے تمہیں مسلسل بچا رہا تھا؟ کہ میں ہر لمحے تمہیں بلانے اور بچانے کے لیے مسلسل صدا لگا رہا تھا۔ کئی بار، تم شیطان کے جال میں پھنس چکے ہو؛ کئی بار تم انسانیت کے پھندے میں پھنس چکے ہو؛ کئی بار تم اپنے آپ کو چھوڑنے میں ناکام رہے ہو اور ایک دوسرے کے ساتھ لامتناہی جھگڑوں میں پھنسے ہو۔ کئی بار تمہارے جسم میرے گھر میں پڑے رہے ہیں جب کہ تمہارے دل ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملے۔ اس کے باوجود میں نے کئی بار تمہیں سہارا دے کر اٹھانے کے لیے اپنا بچانے والا ہاتھ آگے بڑھایا ہے اور کئی بار تمہارے درمیان رحمت کے دانے ڈالے ہیں۔ کئی بار تمہارے مصائب کو سہنے کے بعد کے منظر کو میں برداشت کرنے سے قاصر رہا ہوں۔ کئی بار۔۔۔۔ کیا تم یہ جانتے ہو؟

تاہم، آج، میرے حساب میں، تم نے بالآخر تمام مشکلات پر قابو پا لیا ہے، اور میں تمہارے ساتھ خوش ہوتا ہوں؛ یہ میری حکمت کی ٹھوس شکل ہے۔ بہر حال، یہ اچھی طرح یاد رکھو! کون گر چکا ہے، جب کہ تم خود مضبوط رہے؟ کمزوری کے لمحات کے بغیر کبھی کون مضبوط رہا ہے؟ انسانوں میں، کون کسی ایسی برکت سے لطف اندوز ہوا ہے جو میری طرف سے نہ آئی ہو؟ کس نے کسی ایسی مصیبت کا سامنا کیا ہے جو میری طرف سے نہ آئی ہو؟ کیا یہ ہو سکتا ہے کہ وہ سب جو مجھ سے محبت کرتے ہیں صرف برکت ہی حاصل کریں؟ کیا یہ ہو سکتا ہے کہ ایوب پر مصیبتیں اس لیے نازل ہوئیں کیونکہ وہ مجھ سے محبت کرنے میں ناکام رہا، اس کی بجائے اس نے میری مزاحمت کرنے کا انتخاب کیا؟ کیا یہ ہو سکتا ہے کہ پولس میری موجودگی میں وفاداری کے ساتھ میری خدمت کرنے میں اس لیے کامیاب ہو گیا کیونکہ وہ مجھ سے حقیقی طور پر محبت کرنے کے قابل تھا؟ اگرچہ تم میری گواہی کو مضبوطی سے تھام سکتے ہو، لیکن کیا تم میں سے کوئی ایسا ہو سکتا ہے جس کی گواہی خالص سونے کی طرح ملاوٹ سے پاک ہو؟ کیا انسان سچی وفاداری کے قابل ہیں؟ یہ کہ تمہاری گواہی سے مجھے لطف ملتا ہے تو یہ تمہاری ”وفاداری“ سے متصادم نہیں ہے، کیونکہ میں نے کبھی کسی سے زیادہ مطالبات نہیں کیے ہیں۔ میرے منصوبے کے پیچھے اصل ارادے کے مطابق، تم سب ”عیب دار سامان“ ہو گے – معیار کے مطابق نہیں۔ کیا یہ اس کی مثال نہیں ہے جو میں نے تمہیں ”رحم کے دانے ڈالنے“ کے بارے میں بتایا تھا؟ کیا تم جو دیکھتے ہو، میری نجات ہے؟

تم سب کو ماضی کے متعلق سوچنا چاہیے اور یاد کرنا چاہیے: میرے گھر واپس آنے کے بعد، کیا تم میں سے کسی نے مجھے اس طرح سے جانا ہے جس طرح پطرس نے جانا، اپنے فوائد یا نقصانات کا کوئی خیال کیے بغیر؟ تم نے انجیل کے سطحی حصوں کو اچھی طرح سے یاد کر لیا ہے، لیکن کیا تم نے اس کے جوہر کو دل میں اتارا ہے؟ اس طرح، تم اب بھی اپنے ”سرمائے“ کو تھامے ہوئے ہو، اپنے آپ کو صحیح معنوں میں چھوڑنے سے انکار کر رہے ہو۔ جب میں کوئی بات کرتا ہوں، جب میں تم سے روبرو بات کرتا ہوں، تو تم میں سے کس نے کبھی زندگی کے اس کلام کو جو میں کہتا ہوں، وصول کرنے کے لیے اپنی بند فہرست کو نیچے رکھا ہے؟ تمہیں میرے کلام کی کوئی پروا نہیں اور نہ ہی تم اس کی قدر کرتے ہو۔ بلکہ، اپنی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے تم انھیں مشین گن کی طرح اپنے دشمنوں پر گولیاں چلانے کے لیے استعمال کرتے ہو؛ مجھے جاننے کے لیے تم میرے فیصلے کو قبول کرنے کی ذرا سی بھی کوشش نہیں کرتے۔ تم میں سے ہر ایک کسی دوسرے کی طرف ہتھیار تان لیتا ہے؛ تم سب ”بے غرض“ ہو اور تم ہر حالت میں ”دوسروں کی خاطر“ سوچتے ہو۔ کیا یہ بالکل وہی نہیں ہے جو تم کل کر رہے تھے؟ اور آج؟ تمہاری ”وفاداری“ میں کچھ نمبروں کا اضافہ ہوا ہے، اور تم سب کچھ زیادہ تجربہ کار اور کچھ زیادہ باشعور ہو؛ اس کی وجہ سے، تمہارا مجھ سے ”خوف“ کسی قدر بڑھ گیا ہے، اور کوئی بھی ”غیرسنجیدگی سے کام نہیں کرتا۔“ تم دائمی غیر فعالی کی اس حالت میں کیوں رہتے ہو؟ ایسا کیوں ہے کہ مثبت پہلو تم میں کہیں نہیں ملتے؟ اے میرے لوگو! ماضی بہت پہلے بیت چکا ہے؛ تمہیں مزید اس سے ہر گز چمٹے نہیں رہنا چاہیے۔ گزشتہ کل مضبوطی سے کھڑے رہنے کے بعد، آج تمہیں مجھے اپنی مخلص وفاداری دینی چاہیے؛ اس کے علاوہ، آئندہ کل تمہیں میرے لیے اچھی گواہی دینی چاہیے، اور تم مستقبل میں میری برکت کے وارث ہو گے۔ یہ ہے وہ جو تمہیں سمجھنا چاہیے۔

اگرچہ میں تمہارے سامنے موجود نہیں ہوں لیکن میری روح ضرور تم پر فضل کرے گی۔ مجھے امید ہے کہ تم میری برکتوں کو قیمتی سمجھو گے اور ان پر بھروسا کرتے ہوئے اپنے آپ کو جاننے کے قابل ہو گے۔ انھیں اپنا سرمایہ مت سمجھو؛ بلکہ، تم میں جو کمی ہے اسے پورا کرنے کے لیے تمہیں میرے کلام کا استعمال کرنا چاہیے، اور اس سے اپنے مثبت عناصر حاصل کرنے چاہییں۔ یہ وہ پیغام ہے جس کی میں تمہیں وصیت کرتا ہوں!

28 فروری 1992

سابقہ: باب 6

اگلا: باب 8

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

تنظیمات

  • متن
  • تھیمز

گہرے رنگ

تھیمز

فونٹس

فونٹ کا سائز

سطور کا درمیانی فاصلہ

سطور کا درمیانی فاصلہ

صفحے کی چوڑائی

مندرجات

تلاش کریں

  • اس متن میں تلاش کریں
  • اس کتاب میں تلاش کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp