باب 61

جب تُو اپنی حالت سے واقف ہو تو تب ہی تُو میری مرضی پوری کر سکتا ہے و۔ دراصل، میری مرضی سمجھنا زیادہ مشکل نہیں ہے؛ بات بس اتنی سی ہے کہ ماضی میں تُو نے کبھی میری مرضی کے مطابق کوشش نہیں کی۔ مجھے لوگوں کے تصورات یا خیالات نہیں چاہئیں، کُجا تیرا مال و دولت یا جائیدادیں۔ مجھے جو چاہیے وہ تیرا دل ہے۔ کیا تجھے سمجھ آئی؟ یہی میری مرضی ہے؛ مزید برآں، یہی وہ چیز ہے جسے میں حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ لوگ ہمیشہ میرے بارے میں رائے قائم کرنے کے لیے اپنے تصورات کا استعمال کرتے ہیں اور اپنے معیار کے مطابق میری حیثیت کا اندازہ لگاتے ہیں۔ نسلِ انسانی کے ساتھ نمٹنے میں یہی تو سب سے کٹھن چیز ہے، اور جس سے مجھے سب سے زیادہ نفرت اور کراہت ہے۔ کیا تمہیں اب سمجھ آئی؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ سب سے زیادہ ظاہر شیطانی مزاج ہے۔ مزید یہ کہ تمہاری حیثیت اتنی گری ہوئی ہے کہ تم اکثر شیطان کی مکارانہ سازشوں کا شکار بن جاتے ہو۔ تم انھیں سمجھنے سے پوری طرح قاصر ہو! میں نے تمہیں کئی بار کہا ہے کہ ہر وقت اور ہر حوالے سے ہوشیار رہو تاکہ کہیں تم شیطان کے فریب میں نہ آجاؤ۔ اس کے باوجود، تم نہیں سنتے بلکہ بڑی بے فکری سے میری باتیں نظر انداز کر دیتے ہو۔ جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ تمہیں اپنی زندگی میں نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور پھر پچھتاووں کے لیے بہت دیر ہو جاتی ہے۔ کیا تیرے لیے یہ بہتر نہیں ہوگا کہ تُو اپنے مستقبل کی جستجو کے لیے اسے بطور سبق لے؟ میں تجھے بتا رہا ہوں! منفیت کا شکار ہونا ہونا تمہاری زندگی میں انتہائی شدید نقصانات لائے گا۔ یہ جاننے کے بعد بھی کیا تمہارے جاگنے کا وقت نہیں آیا؟

لوگ فوری نتائج حاصل کرنے کے لیے بے صبر ہوتے ہیں اور وہ صرف وہی دیکھتے ہیں جو ان کے سامنے ہوتا ہے۔ جب میں یہ کہتا ہوں کہ میں نے بر سرِ اقتدار افراد کو سزا دینا شروع کر دیا ہے تو تم اور بھی زیادہ بے چین ہو جاتے ہو اور پوچھتے ہو ک: ”وہ لوگ ابھی تک اقتدار میں کیوں ہیں؟ کیا اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ خدا کا کلام بے معنی ہے؟“ انسانی تصورات بہت گہرائی تک پیوست ہوتے ہیں! تم میری باتوں کا حقیقی مطلب نہیں سمجھتے۔ جن لوگوں کو میں سزا دیتا ہوں وہ برے لوگ ہوتے ہیں، وہ میری نافرمانی کرتے ہیں اور جو مجھے نہیں جانتے اور میں ان لوگوں کو نظر انداز کر دیتا ہوں جو سچائی کی جستجو کیے بغیر محض مجھ پر ایمان رکھتے ہیں۔ تم واقعی جاہل ہو! تم نے میری باتیں ذرا بھی نہیں سمجھیں! اس کے باوجود بھی تم اپنی پیٹھ تھپتھپاتے ہو اور یہ خیال کرتے ہو کہ تم بالغ ہو چکے ہو اور تم چیزیں سمجھتے ہو اور یہ کہ تم میری مرضی سمجھ سکتے ہو۔ میں اکثر کہتا ہوں کہ اس دنیا کی تمام چیزیں اور نظام مسیح کی خدمت کرتے ہیں لیکن کیا تُو حقیقت میں یہ کلام سمجھتا ہے؟ کیا تجھے واقعی معلوم ہے کہ اس کا کیا مطلب ہے؟ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ میں کسی کو سزا دینے میں جلد بازی نہیں کرتا۔ اس کائنات کی دنیا کا ہر ایک شخص میرے مناسب انتظامات کی پیروی کرتا ہے۔ جس میں وہ لوگ شامل ہیں جو میری سزا کے اہداف ہوتے ہیں اور وہ جو مسیح کی خدمت کرتے ہیں (جنھیں میں نہیں بچاؤں گا) اور وہ جنھیں میں نے منتخب کیا ہے اور وہ جنھیں میں نے منتخب تو کیا ہے لیکن جنھیں بعد میں نکال دیا جائے گا – یہ تمام لوگ میرے ہاتھ میں ہیں اور اس میں تُو بھی شامل ہے جو کہ منتخب شدہ لوگوں میں سے ایک ہے جنھیں میں اور بھی زیادہ سمجھتا ہوں۔ اس مرحلے اور اگلے مرحلے کے دوران میں جو کچھ بھی کرتا ہوں وہ میرے دانشمندانہ انتظامات کے موافق ہوتا ہے۔ تجھے میرے لیے پہلے سے کوئی انتظامات کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے؛ بس انتظار کر اور لطف اٹھا! تُو اس کا حق دار ہے۔ میں اس پر غلبہ رکھتا ہوں جو میرا ہے اور میں ان لوگوں کو آسانی سے بچ نکلنے نہیں دوں گا جو شکایت کرنے کی ہمت کرتے ہیں یا میرے بارے میں کوئی دوسری آرا رکھتے ہیں۔ آج کل میں اکثر اُن انتظامی احکامات کے پروگرام کے چلتے غصے سے بھڑک اٹھتا ہوں جنھیں میں نے اس مرحلے تک پہنچانے کا انتظام کیا ہے۔ یہ مت فرض کرو کہ میرے کوئی جذبات نہیں ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے، جیسا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ کوئی بھی چیز، شخص یا واقعہ میرے قدموں کو آگے بڑھنے سے روکنے کی جرات نہیں کرتا۔ جو میں کہتا ہوں وہ میں کرتا ہوں اور میں ایسا ہی ہوں؛ مزید یہ کہ یہ میرے مزاج کا سب سے واضح اظہار ہے۔ میں تمام لوگوں کے ساتھ یکساں سلوک کرتا ہوں، کیونکہ تم سب میرے بیٹے ہو اور میں تم میں سے ہر ایک سے پیار کرتا ہوں۔ کون سا باپ اپنے بیٹے کی زندگی کی ذمہ داری نہیں لیتا؟ کون سا باپ اپنے بیٹے کے مستقبل کے لیے دن رات محنت نہیں کرتا؟ تم میں سے کون یہ تسلیم کرتا ہے؟ کون میرے دل کا تفکر دکھا سکتا ہے؟ تم اپنی نفسانی لذتوں کے لیے مسلسل منصوبے بناتے ہو اور مختلف انتظامات کرتے ہو اور تمہیں میرے دل کا بالکل احساس نہیں ہے۔ مجھے فکر لگی رہتی ہے کہ کہیں میرا دل تمہاری خاطر پارہ پارہ نہ ہو جائے لیکن تم مسلسل نفسانی لذتوں، کھانے پینے، سونے اور کپڑوں کے پیچھے تڑپتے رہتے ہو۔ کیا تم میں ذرا سا بھی ضمیر نہیں ہے؟ اگر ایسا ہے تو تم محض انسانی لباس میں درندے ہو۔ میری باتیں غیر مناسب نہیں ہیں اور تمہیں یہ کلام برداشت کرنے کے قابل ا ٓہونا چاہیے۔ یہ تمہیں بچانے کا بہترین طریقہ ہے اور اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اسی میں میری حکمت مضمر ہے: شیطان کی سب سے اہم کمزوری پر حملہ کرو، اسے شکست فاش دو اور اسے مکمل طور پر تباہ کر دو۔ جب تک تُو توبہ کرتا رہے گا اور اس بات کو یقینی بناتا رہے گا کہ تُو اپنی پرانی فطرت ختم کرنے اور ایک نئے شخص کی صورت میں زندگی گزارنے کے لیے مجھ پر انحصار کرتا ہے، میں پوری طرح راضی رہوں گا کیونکہ ایک عام انسانیت والی زندگی گزارنے اور میرے نام کی گواہی دینے کا یہی مطلب ہے۔ مجھے اس سے زیادہ اور کوئی چیز خوش نہیں دیتی۔

تجھے ہمیشہ میرے قریب رہنا چاہیے۔ یہ بات ظاہر ہے کہ میری رفتار روز بروز تیز ہوتی جا رہی ہے۔ اگر تجھ میں ایک لمحے کے لیے بھی روحانی رفاقت کی کمی ہوئی تو میری عدالت فوری طور پر تجھ پر نازل ہوگی ا۔ اس نکتے پر تُو نے گہرا ادراک حاصل کر لیا ہے۔ میں اس لیے تجھے تنبیہ نہیں کرتا کہ مجھے تجھ سے محبت نہیں ہے؛ بلکہ میں محبت کی وجہ سے ہی تیری تربیت کرتا ہوں۔ ورنہ تُو ترقی نہیں کرے گا اور اگر روح القدس کی پابندیاں نہ ہوں تو تُو ہمیشہ عیاش ہی رہے گا۔ اس سے بھی میری حکمت کا مظاہرہ ہوتا ہے۔

سابقہ: باب 60

اگلا: باب 62

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

تنظیمات

  • متن
  • تھیمز

گہرے رنگ

تھیمز

فونٹس

فونٹ کا سائز

سطور کا درمیانی فاصلہ

سطور کا درمیانی فاصلہ

صفحے کی چوڑائی

مندرجات

تلاش کریں

  • اس متن میں تلاش کریں
  • اس کتاب میں تلاش کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp