باب 3

چونکہ تمہیں میرے بندے کہا جاتا ہے، اس لیے چیزیں پہلے جیسی نہیں رہیں؛ تمہیں میری روح کے کلمات پر توجہ دینی اور ان کی اطاعت کرنی چاہیے، اور میرے کام کی قریب سے پیروی کرنی چاہیے؛ تم میری روح اور میرے جسم کو الگ نہیں کر سکتے، کیونکہ ہم جبلی طور پر ایک ہیں، اور فطری طور پر غیرمنقسم ہیں۔ جو کوئی بھی روح اور شخص کو تقسیم کرے گا اور کسی شخص یا روح پر توجہ مرکوز کرے گا تو وہ نقصان اٹھائے گا، اور کسی متبادل کے بغیر صرف اپنے ہی کڑوے پیالے سے پینے کا اہل ہو گا۔ صرف وہی لوگ جو روح اور شخص کو ایک لازم و ملزوم کُل کے طور پر دیکھنے کے قابل ہیں، میرے بارے میں کافی علم رکھتے ہیں؛ ان کے اندر کی زندگی میں بتدریج تبدیلی آئے گی۔ اپنے کام کے اگلے مرحلے کو آسانی سے اور بغیر کسی رکاوٹ کے آگے بڑھانے کے لیے، میں اپنے گھر میں موجود تمام لوگوں کو جانچنے کے لیے کلام کے تزکیے کا استعمال کرتا ہوں، اور اپنی پیروی کرنے والوں کو جانچنے کے لیے کام کے طریقے استعمال کرتا ہوں۔ ان حالات میں، یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ سب امید کھو بیٹھے ہیں؛ لوگوں کے طور پر، ان میں سے کوئی بھی ایسا نہیں ہے جس کے حالات منفی اور غیر فعال نہ ہوں، گویا کہ پوری فضا ہی بدل گئی ہے۔ کچھ لوگ آسمان اور زمین کے خلاف احتجاج کرتے ہیں؛ کچھ، اپنی مایوسی میں، خود کو فولاد کرتے ہیں اور میرے کلام کے امتحان کو قبول کرتے ہیں؛ کچھ آسمان کی طرف دیکھتے ہیں اور گہری آہیں بھرتے ہیں، آنکھیں آنسوؤں سے بھری ہوتی ہیں، جیسے کسی نوزائیدہ بچے کی بے وقت موت پر بہت پریشان ہوں؛ کچھ لوگ تو یہ تک محسوس کرتے ہیں کہ اس طرح جینے میں شرمندگی ہے اور خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ انہیں جلد دور لے جائے؛ کچھ لوگ سارا دن حواس باختہ ہو کر اس طرح گزارتے ہیں کہ جیسے وہ ابھی ابھی شدید بیمار ہو گئے ہوں اور انہیں ابھی ہوش میں آنا ہے؛ کچھ شکایت کرنے کے بعد خاموشی سے چلے جاتے ہیں؛ اور کچھ پھر بھی اپنی جگہ سے میری تعریف کرتے ہیں، حالانکہ وہ کچھ منفی ہی رہتے ہیں۔ آج، جب سب کچھ ظاہر ہو گیا ہے، مجھے ماضی کے بارے میں مزید بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے؛ زیادہ اہم یہ ہے کہ تمہیں آج میں جو تقرری کی جگہ دے رہا ہوں، تمہیں اب بھی اس سے انتہائی وفاداری کے قابل ہونا چاہیے، اور تم جو کچھ کرتے ہو وہ میری منظوری کے مطابق ہو، اور تم جو کچھ کہتے ہو وہ میری آگہی اور روشنی کی پیداوار ہے، کہ تم جس پر عمل کرتے ہو وہ بالآخر میری شبیہ، اور مکمل طور پر میرا مظہر ہو۔

میرا کلام کسی بھی وقت یا جگہ پر جاری اور ظاہر ہوتا ہے، اور اس وجہ سے بھی، تمہیں یہ جاننا چاہیے کہ تم ہر وقت میرے سامنے ہو۔ کیونکہ آج، آخر کار، اس کے برعکس ہے جو پہلے آیا، اور تم اب مزید جو چاہو اسے پورا نہیں کر سکتے۔ اس کی بجائے، میرے کلام کی راہنمائی میں تمہیں اپنے جسم کو زیر کرنے کے قابل ہونا چاہیے؛ تمہیں میرے کلام کو اپنی بنیاد کے طور پر ضرور استعمال کرنا چاہیے، اور تم بے احتیاطی سے کام نہیں کر سکتے۔ کلیسیا کے لیے حقیقی مشق کے تمام راستے میرے کلام میں مل سکتے ہیں۔ جو لوگ میرے کلام پر عمل نہیں کرتے وہ میری روح کی براہ راست دلآزاری کرتے ہیں، اور میں انہیں تباہ کر دوں گا۔ چونکہ چیزیں آج کی طرح کے حالات میں آ گئی ہیں، اس لیے تمہیں اپنے ماضی کے اعمال اور کاموں پر زیادہ نالاں اور پشیمان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ میری فیاضی سمندروں اور آسمان کی طرح لامحدود ہے – انسان کی صلاحیتیں اور میرے بارے میں علم، میرے لیے میرے اپنے ہاتھ کی پشت کی طرح شناسا کیسے نہیں ہو سکتا؟ انسانوں میں سے کون میرے ہاتھوں میں نہیں ہے؟ کیا تو یہ سمجھتا ہے کہ مجھے کچھ معلوم نہیں کہ تیری حیثیت کتنی بڑی ہے، کہ میں اس سے بالکل لاعلم ہوں؟ یہ ناممکن ہے! اس طرح، جب تمام لوگ انتہائی مایوس ہوتے ہیں، جب وہ مزید انتظار نہیں کر سکتے اور نئے سرے سے آغاز کرنا چاہتے ہیں، جب وہ مجھ سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے، جب کچھ لوگ بدچلنی میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور کچھ کو بغاوت کرنے کا خیال آتا ہے، جب کچھ ابھی تک وفاداری سے خدمت کر رہے ہوتے ہیں، تو میں عدالت کے دور کا دوسرا حصہ شروع کرتا ہوں: اپنے لوگوں کو پاک کرنا اور جانچنا۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ میں باضابطہ طور پر اپنے لوگوں کی تربیت کرنا شروع کر دیتا ہوں، جس سے تمہیں نہ صرف میرے لیے خوبصورت گواہی دینے، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر، میرے بندوں کی نشست سے میرے لیے جنگ میں خوبصورت فتح حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے۔

ہر وقت، میرے بندوں کو شیطان کی مکارانہ چالوں سے چوکنا رہنا چاہیے، میرے لیے میرے گھر کے دروازے کی حفاظت کرنی چاہیے؛ انہیں ایک دوسرے کو سہارا دینے اور ایک دوسرے کے لیے مہیا کرنے کے قابل ہونا چاہیے، تاکہ شیطان کے جال میں پھنسنے سے بچ سکیں، جس وقت پچھتاوے کے لیے بہت دیر ہو چکی ہو گی۔ میں تمہیں اتنی عجلت کے ساتھ کیوں تربیت دے رہا ہوں؟ میں تمہیں روحانی دنیا کے حقائق کیوں بتاتا ہوں؟ میں تمہیں بار بار کیوں یاد دہانی کراتا اور نصیحت کرتا ہوں؟ کیا تم نے کبھی اس پر غور کیا ہے؟ کیا تمہارے غور و فکر کرنے میں کبھی واضح ہونے کی کیفیت آئی ہے؟ لہٰذا، تمہیں نہ صرف ماضی کی بنیادوں پر تعمیر کر کے اپنے لیے تجربہ حاصل کرنے کے قابل ہونا چاہیے، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر، آج کے کلام کی راہنمائی میں اپنے اندر موجود نجاستوں کو دور کرنے کے لیے، میرے ہر ایک لفظ کو اپنی روحوں کے اندر جڑیں پکڑنے اور کِھلنے، اور زیادہ اہم طور پر، زیادہ پھل پیدا کرنے کا موقع دینا چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں جس کا مطالبہ کرتا ہوں وہ چمکدار، سرسبز پھول نہیں ہے، بلکہ بے شمار پھل ہے، ایسا پھل جو اپنے پکے پن کو نہیں کھوتا ہے۔ کیا تم میرے کلام کا صحیح مطلب سمجھتے ہو؟ اگرچہ سبزہ زار کے پھول ستاروں کی طرح بے شمار ہوتے ہیں اور تعریف کرنے والے تمام ہجوم کو اپنی طرف کھینچ لیتے ہیں، لیکن ایک بار جب وہ مرجھا جاتے ہیں تو وہ شیطان کے مکر و فریب کی طرح بکھر جاتے ہیں اور کوئی ان میں دلچسپی نہیں لیتا۔ پھر بھی وہ تمام لوگ جنہیں ہوائیں پریشان کرتی ہیں اور جو سورج سے جھلس جاتے ہیں، جو میری گواہی دیتے ہیں، اگرچہ پھولوں سے خوبصورت نہیں، پھول مرجھانے کے بعد پھل لائیں گے، کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ وہ ایسے ہی ہوں۔ جب میں یہ کلام کہتا ہوں تو تم کتنا سمجھتے ہو؟ ایک بار جب پھول مرجھا جائیں اور پھل پیدا ہو جائے، اور ایک بار جب یہ تمام پھل میرے لطف کے لیے مہیا ہو سکیں، تو میں زمین پر اپنے تمام کام ختم کر دوں گا، اور اپنی حکمت کی ٹھوس شکل سے لطف اندوز ہونا شروع کر دوں گا!

22 فروری 1992

سابقہ: باب 2

اگلا: باب 4

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

تنظیمات

  • متن
  • تھیمز

گہرے رنگ

تھیمز

فونٹس

فونٹ کا سائز

سطور کا درمیانی فاصلہ

سطور کا درمیانی فاصلہ

صفحے کی چوڑائی

مندرجات

تلاش کریں

  • اس متن میں تلاش کریں
  • اس کتاب میں تلاش کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp