باب 39
اپنی آنکھیں کھولو اور دیکھو اور تم ہر جگہ میری عظیم طاقتکو دیکھ سکتے ہو! ہر چیز کو دیکھ کر تمہارا مجھ پر ایمان پختہ ہوگا۔ یہ کائنات اور یہ آسمان میری عظیم طاقت کو پھیلا رہے ہیں۔ موسم کی تپش، موسمیاتی تبدیلیوں، لوگوں میں جسمانی معذوری پیدا ہونے، سماجی حرکات کے بے ترتیب ہونے اور لوگوں کے دلوں میں دھوکہ دہی کے بارے میں جو باتیں میں نے بتائی تھیں وہ آخر سچ ثابت ہوئی ہیں۔ سورج سفید پڑ جاتا ہے اور چاند سرخ ہو جاتا ہے؛ یہ سب توازن سے باہر ہے۔ کیا تم واقعی اب بھی ان چیزوں کو نہیں دیکھتے؟
خدا کی عظیم طاقت یہاں ظاہر ہوتی ہے۔ اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ وہی ایک سچا خدا ہے – قادرِ مطلق – لوگ جس کے حصول کے لئے کئی سالوں سے پیچھے لگے رہے! کون ہے جو محض اپنے کلام کے ساتھ چیزوں کو معرض وجود میں لا سکتا ہے؟ صرف ہمارا قادر مطلق خدا۔ جیسے ہی وہ کچھ بولتا ہے، سچائی ظاہر ہو جاتی ہے۔ ا تم کیسے نہیں ر کہہ سکتے کہ وہی سچا خدا ہے؟
میں جانتا ہوں کہ اندر ہی اندر تم سب میرے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہو اور مجھے یقین ہے کہ میرے چنے ہوئے لوگ، میرے پیارے بھائیوں اور بہنوں کی، سب کی یہی خواہش ہے، لیکن بس وہ اس پر عمل کرنے یا حقیقت میں اسے اپنانے سے قاصر ہیں اور وہ حقائق کا سامنا کرتے وقت مطمئن اور پرسکون نہیں رہ سکتے۔ تم کبھی بھی خدا کے ارادوں کا لحاظ نہیں کرتے اور تم اپنے ذاتی مفادات کو اولین ترجیح دیتے ہو اور تم انتظار کیے بغیر اپنے طور پر عمل کرتے ہو۔ میں تمھیں کہتا ہوں کہ یہ طریقہ کار کبھی بھی میرے ارادوں کو پورا نہیں کرے گا! بچے! بس تُو اپنا دل پوری طرح سے میرے سپرد کر دے۔ واضح رہے! مجھے تیری دولت نہیں چاہئے، نہ ہی تیری جائیدایں اور نہ ہی میں یہ چاہتا ہوں کہ تُو جوش، چالاکی یا تنگ نظری کے ساتھ میرے حضور خدمت کرنے کے لیے آؤ۔ خاموش فطرت بن رہ اور اپنا پاک دل رہ، جب مشکلات پیش آئیں تو انتظار کر اور تلاش کر اور میں تجھے جواب دوں گا۔ شک میں مبتلا نہ ہو! تم میرے کلام کو سچا کیوں نہیں مانتے؟ تم میرے کلام پر ایمان کیوں نہیں لا سکتے؟ تم انتہائی حد تک ضدی ہو اور یہاں تک کہ ایسے وقت میں بھی تم تا حال ایسے ہی ہو؛ تم بہت بڑے جاہل ہو، اور بالکل بھی روشن خیال نہیں ہو! آخر تمھیں کتنی زیادہ اہم سچائی یاد ہے؟ کیا تم نے واقعی اس کا تجربہ کیا ہے؟ جب بھی تمھیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو تم الجھ جاتے ہو اور لاپرواہی اور عجلت سے کام لیتے ہو! آج اہم بات یہ ہے کہ تم زیادہ سے زیادہ میرے ہو جاؤ اور میرے ساتھ رفاقت اختیار کرو، ٹھیک اسی طرح جیسے تمہارا دل اکثرسوالات پر غور کرتا ہے۔ کیا تمھیں سمجھ آئی؟ یہی کُنجی ہے! تاخیر کے ساتھ عمل کرنا واقعی ایک مسئلہ ہے۔ جلدی کرو اور تاخیر نہ کرو! جو لوگ میرے کلام کو سنتے ہیں اور بلا تاخیر کیے فوراً اُن پر عمل کرتے ہیں وہ بہت برکت پائیں گے! میں تمھیں دوگنا عطا کروں گا! فکر نہ کرو! ایک سیکنڈ کی تاخیر کیے بنا جیسا میں کہتا ہوں ویسا کرو! تمہارے انسانی تصورات اکثر ایسے ہی ہوتے ہیں اور تم چیزوں کو ٹالنے کا شکار ہوتے ہو، ہمیشہ جو کام آج کرنا ہوتا ہے اسے کل تک موخر کروگے۔ تم اتنے سست اور بد سلیقہ ہو۔ الفاظ اسے بیان نہیں کر سکتے! میں مبالغہ آرائی نہیں کر رہا ہوں – یہ ایک حقیقت ہے۔ اگر تجھے اس پر یقین نہیں ہے تو احتیاط سے اپنا جائزہ لے اور اپنی حالت پر جانچ پڑتال کر، تو تجھے پتہ چل جائے گا کہ فی الحقیقت ایسا ہی ہے!