باب 50
تمام کلیسیاؤں اور مقدسین کو اپنے ماضی کے بارے میں سوچتے رہنا چاہیے نیز اپنے مستقبل کو بھی مدّنظر رکھنا چاہیے: آپ کے ماضی کے اعمال میں سے کتنے معیار پر پورا اترتے ہیں اور ان میں سے کتنے ایسے ہیں جن کا بادشاہی کی تعمیر میں حصہ تھا؟ خود کو ہوشیار مت سمجھو! تمہیں اپنی خامیاں صاف طور پر نظر آنی چاہییں اور تجھے اپنی حالت کو سمجھنا چاہیے۔ میں جانتا ہوں کہ تم میں سے کوئی بھی اس سلسلے میں تھوڑی سی بھی کوشش کرنے یا اپنا وقت خرچ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، لہٰذا تم کسی بھی کامیابی کو حاصل کرنے کے قابل نہیں ہو۔ تم اپنا سارا وقت کھانے، پینے اور عیش کرنے میں گزار دیتے ہو۔ اگر تم میں سے کچھ لوگ کہیں اکٹھے ہوتے ہیں تو وہ فضول کھیل تماشوں میں لگ جاتے ہیں اور وہ اپنی زندگی میں روحانی معاملات پر رفاقت یا ایک دوسرے کو زندگی عطا کرنے پر کوئی توجہ نہیں دیتے۔ میں بات کرتے ہوئے تمہارے ہنسی اور مذاق کو دیکھنا برداشت نہیں کر سکتا لیکن پھر بھی تم اتنے بے ہوده ہو۔ میں نے کئی بار کہا ہے لیکن تم میری باتوں کو سمجھتے ہی نہیں ہو – کیا یہ بات بالکل واضح نہیں ہے کہ یہ چیز تمہارے آنکھوں کے سامنے ہے؟ میں پہلے بھی ایسی باتیں کہہ چکا ہوں لیکن پھر بھی تمہیں تاحال یقین نہیں آرہا ہے اور تم میری باتوں کو تسلیم نہیں کر رہے اور تم سوچ رہے ہو کہ میں تمہیں غلط سمجھ رہا ہوں، تم سوچ رہے ہو کہ میں جو کچھ بھی کہہ رہا ہوں وہ حقیقت نہیں ہے۔ یا کیا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے؟
اگر تُو میرے ساتھ لاپرواہی کا مظاہرہ کرے گا تو میں بھی تجھے نظر انداز کر دوں گا۔ تُو پھر سے سرسری پن کرنے کی ہمت کرکے دکھا! تُو پھر سے بے فکری اور لاپرواہی کرنے کی ہمت کرکے دکھا! میرا کلام ایک تراشنے والے چاقو کی مانند ہے؛ جو بھی چیز میری مرضی کے مطابق نہیں ہوگی وہ اس چاقو سے کاٹ دی جائے گی اور تجھے اپنی عزت نفس کی زیادہ پرواہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں تجھے اس لیے تراشتا ہوں تاکہ تُو میری مرضی کے مطابق شکل اختیار کرے۔ میرے دل کو غلط مت سمجھو؛ تم صرف اسی صورت میں قابل قبول شمار کیے جاؤ گے اگر تم حتی الوسع میرا لحاظ رکھو گے۔ اگر تُو میرا ذرا بھی لحاظ رکھے گا تو میں حقارت کے ساتھ تجھ سے اپنا منہ نہیں موڑوں گا۔ میری مرضی کو ہمیشہ بے دردی سے نظر انداز نہ کر بلکہ اسے اپنے معاملے میں اپنے اوپر نافذ ہونے کی اجازت دے۔
بڑی تعداد میں مقدس لوگ مختلف عہدوں پر فائز ہیں، اس لیے یقیناً تم سب کے سپرد مختلف کام ہیں۔ لیکن تمہیں خود کو میرے لیے مخلصانہ طور پر خرچ کرنے کی غرض سے اپنی استطاعت کے مطابق حتی الوسع کوشش کرنی چاہیے؛ تمہارا فرض ہے کہ اپنی طرف سے پوری کوشش کرو۔ تمہیں اس معاملے میں وفادار رہنا چاہیے اور یہ سب بخوشی کرنا چاہیے۔ تمہیں حقیقت میں دو دلی کا شکار نہیں ہونا چاہیے! ورنہ پھر میں تمہارے معاملے میں ایسا فیصلہ کروں گا کہ جسے تمہارا جسم اور تمہاری روح برداشت نہیں کر سکیں گے اور تمہارا انجام رونا اور دانت پیسنا ہوگا۔