باب 20
روح القدس کا کام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، اور تمہیں بالکل نئے عالم سے متعارف کرا رہا ہے، کہنے کا مطلب یہ ہے کہ بادشاہی میں زندگی کی حقیقت تمہارے سامنے ظاہر ہو گئی ہے۔ روح القدس کی طرف سے بولے گئے الفاظ نے براہ راست تمہارے دل کی گہرائی آشکار کردی ہے، اور ایک کے بعد ایک تصویر تمہارے سامنے نمودار ہو رہی ہے۔ وہ تمام لوگ جو راستبازی کی بھوک اور پیاس رکھتے ہیں، اور جو سر تسلیم خم کرنے کو آمادہ ہیں، وہ ضرور صہیون میں رہ کر نئے یروشلم میں قیام کریں گے۔ وہ یقینی طور پر جلال اور عزت حاصل کریں گے اور میرے ساتھ رہتے ہوئےخوبصورت نعمتوں سےلطف اندوز ہوں گے۔ روحانی دنیا کے کچھ اسرار و رموز ہیں جو تم نے ابھی تک نہیں دیکھیے ہیں، کیونکہ تمہاری روحانی آنکھیں کھلی ہوئی نہیں ہیں۔ تمام چیزیں بالکل شاندار ہیں، معجزات اور عجائبات، اور وہ چیزیں جن کے بارے میں لوگوں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا، بتدریج ہو جائیں گی۔ قادرِمطلق خدا اپنے عظیم ترین معجزات دکھائے گا تاکہ پوری کائنات اور زمین کا ہر خطہ اور تمام قومیں و تمام لوگ انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں، اور یہ بھی دیکھ سکیں کہ میری عظمت، راست بازی اور مطلق قدرت کہاں ہے۔ وقت قریب تر آ رہا ہے! یہ ایک انتہائی نازک لمحہ ہے: کیا تم پیچھے ہٹ جاؤگے یا آخر تک ثابت قدم رہو گے، کبھی پسپا نہیں ہو گے؟ کسی شخص، واقعے یاچیز کی طرف مت دیکھو۔ دنیا کی طرف، اپنے شوہروں، اپنے بچوں، یا زندگی کے بارے میں اپنی بدگمانیوں کی طرف مت دیکھو۔ بس میری محبت اور رحمت دیکھو، اور دیکھو کہ میں نے تم لوگوں کے لیے کیا قیمت ادا کی ہے اور یہ کہ میں کیا ہوں۔ یہ سب چیزیں تمہارا حوصلہ بڑھانے کے لیے کافی ہوں گی۔
تمہارے پاس وقت بہت کم ہے اور میری رضا بہت عجلت میں حاصل کرنی ہوگی۔ میں ان لوگوں کو ترک نہیں کروں گا جو میرے نام پر ہیں۔ میں تم سب کو عظمت کے معیار تک پہنچاؤں گا. تاہم، اب اس پر نظر ڈالتے ہوئے، یہ ایک اہم لمحہ ہے۔ چنانچہ وہ تمام لوگ جو اگلا قدم اٹھانے سے قاصر ہیں وہ تمام زندگی ماتم کریں گے اور ندامت میں مبتلا رہیں گے، حالانکہ اس قسم کے جذبات کے لیے پہلے ہی بہت دیر ہو چکی ہوگی۔ ابھی، تمہارا مرتبہ ایک عملی امتحان میں ڈالا جا رہا ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا کلیسیا کی تعمیرکی جا سکتی ہے اور آیا تم ایک دوسرے کی فرمانبرداری کر سکتے ہو یا نہیں۔ اس نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو، تمہاری فرمانبرداری درحقیقت ایسی ہے جس میں تم پسند ناپسند کی بنیاد پر انتخاب کرتے ہو؛ اگرچہ تم ممکن ہے ایک شخص کی فرمانبرداری کے قابل تو ہو لیکن پھر بھی کسی اور کی فرمانبرداری تمھیں دشوار لگتی ہے. جب تم انسانی تصورات پر بھروسا کرتے ہو تو بے شک تمھارے فرمانبردار ہونے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ تاہم خدا کے خیالات ہمیشہ انسانوں کےخیالات سے آگے نکل جاتے ہیں۔ حضرت مسیح نے موت تک اطاعت کی اور صلیب پر جان دی۔ اس نے کسی شرائط یا وجوہات کے بارے میں کچھ نہیں کہا؛ جب تک اس کے باپ کی مرضی تھی، اسں نے خوشی سے اطاعت کی۔ جبکہ تیری اطاعت کی موجودہ سطح بہت محدود ہے. میں تمہیں یہ کہتا ہوں کہ اطاعت گزاری صرف بندوں کی اطاعت نہیں۔ بلکہ، اس کا مطلب روح القدس کے کام کی اطاعت، اور خود خدا کی اطاعت ہے۔ میرا کلام تمھاری اندر سے تجدید اور تبدیلی کررہا ہے۔ اگر وہ نہ کررہا ہوتا تو کون کس کی اطاعت کرتا؟ تم سب دوسروں لوگوں کے نافرمان ہو۔ تمہیں یہ جاننے کے لیے وقت نکالنا چاہیے کہ اطاعت کیا ہے اور تم اطاعت گزار زندگی کیسے گزار سکتے ہو۔ تمہیں مزید میرے روبرو آنا چاہیے، اور اس معاملے کی رفاقت کرنی چاہیے، اور آہستہ آہستہ تم اسے سمجھ جاؤ گے، اس طرح تم اپنے اندر موجود تصورات اور پسندیدگی کو ترک کر سکو گے۔ اس طرح میں جن چیزوں کو بروئے کار لاتا ہوں، ان چیزوں کو تمہارے لیے اچھی طرح سمجھنا ہنوز مشکل ہے۔ یہ اس سے متعلق نہیں ہے کہ لوگ کن طریقوں سے اچھے یا قابل ہیں۔ حتیٰ کہ میں خدا کی مطلق قدرت ظاہر کرنے کے لیے سب سے کم علم اور سب سے حقیر شخص کا بھی استعمال کرتا ہوں، جب کہ عین اسی وقت میں کچھ لوگوں کے تصورات، آراء اور انتخابات تبدیل کررہا ہوتا ہوں۔ خدا کے اعمال اتنے حیرت انگیز ہیں؛ کہ ان کا ادراک انسانی دماغ کی استطاعت سے بالا تر ہے۔
اگر تُو واقعی ایسا شخص بننا چاہتا ہے جو میرے لیے گواہی دےتو تجھے سچائی کو خالصتاً قبول کرنا چاہیے، نہ کہ غلطی سے۔ تجھے میرے کلام پر عمل پر زیادہ توجہ دینی چاہیے، اور اپنی زندگی تیزی سے پختہ کرنے کی جستجو کرنی چاہیے۔ قدر سے محروم چیزیں تلاش نہ کر۔ وہ تیری زندگی کی ترقی کے لیے فائدہ مند نہیں ہیں۔ جب تیری زندگی پختہ ہو جائے تبھی تیری تعمیر ممکن ہے؛ تبھی تجھے بادشاہی میں لایا جا سکتا ہے اور یہ ناقابلِ تردید ہے۔ میں اب بھی تجھ سے مزید کچھ بات کرنا چاہتا ہوں؛ میں نے تجھے بہت کچھ دیا ہے، لیکن تُو حقیقت میں کتنا سمجھتا ہے؟ میں جو کچھ کہتا ہوں اس میں کتنا کچھ تیری زندگی کی حقیقت بن گیا ہے؟ میں جو کچھ کہتا ہوں تُو ان میں سے کتنے پرعمل کرتا ہے؟ بانس کی ٹوکری کے ساتھ پانی نکالنے کی کوشش مت کر ؛ تجھے آخر میں کچھ حاصل نہیں ہوگا، صرف خالی پن۔ دوسروں نے بہت آسانی سے حقیقی فوائد حاصل کیے ہیں۔ تیرا اپنے بارے میں کیا خیال ہے؟ کیا تُو شیطان کو شکست دے سکتا ہے، اگر تُوغیر مسلح ہو اور تیرے پاس ہتھیار بھی نہ ہوں؟ تجھے اپنی زندگی میں لازماً میرے کلام پر زیادہ انحصار کرنا چاہیے، کیونکہ وہ ذاتی دفاع کے لیے بہترین ہتھیار ہے۔ تجھے دھیان رکھنا چاہیے: میرے کلام کو اپنا مال مت سمجھ۔ اگر تُو اسے نہیں سمجھتا، اگر تُو ان کی جستجو نہیں کرتا، اور اگر تُو ان کا پتہ لگانے کی کوشش نہیں کرتا یا ان کے بارے میں مجھ سے بات نہیں کرتا، بلکہ اس کے بجائے خود اطمینانی اور خود قناعتی کا حامل ہے، تو تجھے نقصان اٹھانا پڑے گا۔ ابھی تجھے اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے، اور تجھے خود کو ایک طرف رکھنا چاہیے اور اپنی کوتاہیوں کے ازالے کے لیے دوسروں سے قوت حاصل کرنی چاہیے؛ نہ کہ بس اپنی من مانی کرے۔ وقت کسی انسان کا انتظار نہیں کرتا۔ تمہارے بھائیوں اور بہنوں کی زندگیاں روز بروز بڑھ رہی ہے۔ وہ سب تبدیلی کا سامنا کر رہے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر ان کی تجدید ہو رہی ہیں۔ تیرے بھائی بہنوں کی طاقت بڑھ رہی ہے، اور یہ بہت بڑی بات ہے! تیز رفتاری سے اختتامی لکیر کی طرف دوڑ لگا؛ کوئی بھی کسی کا معاون نہیں ہو گا۔ میرے ساتھ تعاون کرنے کے لیے بس اپنی ذاتی کوشش کر۔ جن کے پاس بصیرتیں ہے، جن کے پاس آگے بڑھنے کا راستہ ہے، جو مایوس نہیں ہوتے، اور جو ہمیشہ آگے دیکھتے ہیں، بلاشبہ ان کی فتح یقینی ہے۔ یہ ایک اہم لمحہ ہے۔ یہ بات یقینی بناکہ تُو مایوس نہ ہو یا ہمت نہ ہارے۔ تجھے پیچھے نہیں ہٹنا بلکہ ہر چیز میں آگے دیکھنا ہے – تجھے سب کچھ قربان کر دینا چاہیے، تمام الجھنوں سے پیچھا چھڑالینا چاہیے، اور اپنی پوری طاقت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔ جب تک تیرے اندر ایک سانس بھی باقی ہے، تجھے آخری دم تک ثابت قدم رہنا چاہیے۔ یہ واحد راستہ ہے جس سے تُو قابل تعریف بن جائے گا۔