ایک معمول کی روحانی زندگی لوگوں کو صحیح راستے پر لے جاتی ہے

آپ نے خدا پرکسی ایمان رکھنے والے کے راستے کا بہت ہی مختصر حصہ طے کیا ہے، اور اب تک آپ صحیح راستے پر نہیں پہنچے ہیں، اسی لیے ابھی تک آپ خدا کے معیار پر کھرے اترنے سے بہت دور ہیں۔ ابھی، آپ کا مرتبہ اس قابل نہیں ہوا ہے کہ اس کے مطالبات پورے کر سکیں۔ اپنی عیاری اور اپنی بدعنوان فطرت کی وجہ سے، آپ ہمیشہ خدا کے کام سے لاپروائی برتتے ہیں؛ آپ اسے سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ یہ آپ میں سب سے سنگین خامی ہے۔یقیناً ایسا کوئی نہیں ہے جو اس راستے کا تعین کرسکے جو روح القدس کا راستہ ہو؛ آپ میں سے اکثر لوگ اسے نہیں سمجھتے اور اسے واضح طور پر دیکھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ مزید برآں، آپ میں سے زیادہ تر لوگوں کی توجہ اس معاملےجانب نہیں ہوتی ہے، آپ اسے دل میں بہت کم جگہ دیتے ہیں۔ اگر آپ نے روح القدس کے کام سے غافل رہ کر جینے کی روش جاری رکھی، تو آپ خدا پر ایمان رکھنے والے کے طور پر جو راہ چنیں گے، وہ بے فائدہ ہوگی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ خدا کی خوشنودی کے لیے اپنی بساط بھر کوشش نہیں کرتے اور اس لیے کہ آپ خدا کے ساتھ بہتر طور پر تعاون نہیں کرتے۔ ایسا نہیں ہے کہ خدا نے آپ پرکچھ کام نہیں کیا، یا یہ کہ روح القدس نے آپ کو آگے نہیں بڑھایا۔ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ آپ اس قدر لاپروا ہیں کہ آپ روح القدس کا کام سنجیدگی سے نہیں لیتے۔آپ کو چاہیے کہ آپ اس صورت حال کو فوری طور پر بدلیں اور اس راستے پر چلیں جس پر روح القدس لوگوں کی رہنمائی کرتی ہے۔ آج کا اہم موضوع یہی ہے۔ "روح القدس کے دکھائے گئے راستے" سے مراد روح کو منور کرنا؛ کلامِ خدا کا علم حاصل کرنا؛ آگے کی راہ کے حوالے سے ذہن کو صاف کرنا؛ بتدریج سچائی تک پہنچنے کے قابل ہونا؛ اور خدا کےعظیم علم تک رسائی حاصل کرنا ہے۔ روح القدس کا دکھایا گیا راستہ بنیادی طور پر کلام خدا کو زیادہ واضح طور پر سمجھنے کا راستہ ہے، جو انحرافات اور غلط فہمیوں سے پاک ہے، اور اس پر چلنے والے راہ مستقیم پر چلتے ہیں۔ اس کے حصول کے لیے آپ کوخدا سے ہم آہنگی میں کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، عمل کا درست راستہ تلاش کرنا ہوتا ہے، اور روح القدس کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا ہوتا ہے۔ اس میں انسان کی جانب سے کیا جانے والا تعاون شامل ہے: یعنی، یہی وہ کام ہے جو آپ سے خدا کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے آپ کولازمآ کرنا چاہیے، اور خدا پر یقین کے صحیح راستے پر چلنے کے لیے آپ کو یہی رویہ اپنانا چاہیے۔

روح القدس کے ذریعہ دکھائے گئے راستےپرقدم رکھنا ممکن ہے پیچیدہ لگے، لیکن اگر عمل کا راستہ ہموار ہو تو یہ راستہ آپ کو بہت آسان لگے گا۔ در حقیقت لوگوں میں ان اعمال کی صلاحیت موجود ہے جو خدا ان سےچاہتا ہے—ایسا نہیں ہے کہ وہ سؤروں کو اڑنا سکھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہر حال میں، خدا لوگوں کے مسائل حل کرنے اور ان کی پریشانیاں دور کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ آپ سب کو یہ سمجھنا چاہیے؛ خدا کے حوالے سے غلط فہمی کا شکار نہ ہوں۔ روح القدس کے چلنے کے راستے پر لوگوں کی خدا کے کلام کے مطابق رہنمائی کی جاتی ہے۔ جیسا کہ پہلے کہا جا چکا ہے، آپ کو اپنا دل خدا کے سپرد کرنا ہوگا۔ یہ روح القدس کے ذریعہ دکھائے گئے راستے پر چلنے کا پیشگی تقاضا ہے۔ صحیح راستے پر چلنے کے لیے آپ کو یہ کرنا ہوگا۔ کوئی شخص اپنا دل شعوری طور پر خدا کے سپرد کرنے کا کام کیسے کرتا ہے؟ آپ کی روزمرہ کی زندگیوں میں، جب آپ خدا کی نعمتوں کو محسوس کرتے ہیں اور اس کی عبادت کرتے ہیں، تو آپ یہ عمل لاپروائی سے کرتے ہیں—آپ کام کرتے ہوئے خدا کی عبادت کرتے ہیں۔ کیا اسے اپنا دل خدا کے سپرد کرنا کہا جا سکتا ہے؟ آپ اپنے گھر کے مادی امور یا معاملات کے بارے میں سوچ رہے ہوتے ہیں؛ اور آپ کا ذہن یکسو نہیں ہوتا۔ کیا اسے خدا کی موجودگی میں اپنے دل کو بے صدا کرنا تصور کیاجا سکتا ہے؟ ایسا اس لیے ہے کیونکہ آپ کا دل ہمیشہ بیرونی امور میں لگا رہتا ہے، اور یہ خدا کے حضور واپس آنے سے قاصر ہوتا ہے۔ اگر آپ کا دل خدا کے حضور واقعی پُرسکون ہو، تو پھر آپ کو شعوری تعاون کا کام کرنا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ میں سے ہر ایک کے پاس اپنی عبادات کے لیے ایک مخصوص وقت ہونا چاہیے، ایک ایسا وقت جب آپ لوگوں، تقریبات، اور چیزوں کو کنارے رکھ کر اپنے دل کو پُر سکون کریں اور خدا کے حضور خود کو بے صدا کر لیں۔ ہر ایک کو کلامِ خدا کے حوالے سے اپنا علم محفوظ کرنے اور اپنی روح کے متحرک ہونے کے طریقے کے حوالے سے انفرادی عبادتوں کے نوٹس رکھنے چاہئیں، اس سے قطع نظر کہ وہ گہری ہیں یا سطحی؛ ہر ایک کو چاہیے کہ وہ شعوری طور پر اپنا دل خُدا کے سامنے بے صدا رکھے۔ اگر آپ ہر روز ایک سے دو گھنٹے اپنی حقیقی روحانی زندگی کے لیے وقف کرسکیں، تو پھر اُس روز آپ کو اپنی زندگی مالا مال اور آپ کا دل منور اور پاک محسوس ہوگا۔ اگر آپ ہر روز اس طرح کی روحانی زندگی جیتے ہیں، تو پھر آپ کا دل خداکے غلبے میں مزید واپس لوٹنے کے قابل ہوگا، آپ کا دل قوی سے قوی تر ہوگا، آپ کی حالت مسلسل بہتر ہوگی، آپ میں روح القدس کی رہنمائی والے راستے پر چلنے کی صلاحیت زیادہ ہوگی، اور آپ پر خدا کی زیادہ برکتیں نازل ہوں گی۔آپ کی روحانی زندگی کا مقصد شعوری طور پر روح القدس کی موجودگی کا حصول ہے۔ یہ اصولوں کی پابندی یا مذہبی رسومات کی ادائیگی نہیں ہے، بلکہ خدا کے احکام کے مطابق عمل کرنا ہے، تاکہاپنا جسم صحیح معنوں میں ضابطے میں رکھ سکیں—ایک انسان کو یہی کرنا چاہیے، اس لیے آپ کو پوری کوشش کے ساتھ اسے کرنا چاہیے۔آپ جتنا بہتر تعاون کریں گے اور جتنی زیادہ کوشش کریں گے، آپ کا دل خدا کی جانب اسی قدر مائل ہونےکے قابل ہوگا اور آپ اسی قدر بہتر طور پر خدا کے حضور اپنا دل بے صدا رکھ پائیں گے۔ ایک خاص وقت پر، آپ کے دل پر خدا کا مکمل غلبہہوگا۔ کوئی بھی آپ کا دل گمراہ یا مائل نہیں کر سکے گا، اور آپ پوری طرح خدا کے ہو جائیں گے۔ اگر آپ اس راستے پر چلتے ہیں، تو کلام خدا ہر وقت آپ پر منکشف ہوگا اور وہ تمام چیزیں آپ پر روشن ہوجائیں گے جن سے آپ ناواقف ہیں—یہ تمام چیزیں آپ کو آپ کے تعاون سے حاصل ہوسکتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خدا ہمیشہ کہتا ہے، "جو لوگ میرے ساتھ مل کرکام کرتے ہیں، میں ان کو دگنا اجر دوں گا۔" آپ کو یہ راستہ لازماًواضح طور پر دیکھنا چاہیے۔ اگر آپ صحیح راستے پر چلنا چاہتے ہیں، تو پھر آپ کو وہ سارے کام کرنے چاہئیں جن سے خدا راضی ہو۔ آپ کو روحانی زندگی کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ ابتدا میں ممکن ہے آپ کو اس جستجو میں بہتر نتائج حاصل نہ ہو سکیں، لیکن آپ کو پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے اور منفی خیالات حاوی نہیں ہونے دینے چاہئیں—آپ کو چاہیے کہ آپ محنت کرتے رہیں! آپ جس قدر روحانی زندگی گزاریں گے، کلام خدا اسی قدر آپ کے دل میں گھر کرتا جائے گا، ہمیشہ ان ہی چیزوں کے لیے فکر مند ہوگا، ہمیشہ اس پر یہ بوجھ ہوگا۔اس کے بعد، اپنی روحانی زندگی کے ذریعے خدا کے سامنے اپنی باطنی حقیقت کا اظہار کریں، اسے بتائیں کہ آپ کیا کرنا چاہتے ہیں، آپ کیا سوچ رہے ہیں، اس کے کلام کے حوالے سے آپ کی فہم اور آپ کا نظریہ کیا ہے۔ کچھ بھی دل میں روک کر نہ رکھیں، ذرہ برابر بھی نہیں! اپنے دل ہیدل میں بات کرنے اور اپنے حقیقی جذبات کو خدا کے سامنے ظاہر کرنے کی مشق کریں؛ اگر یہ آپ کے دل میں ہے تو اسے ہر حال میں کہیں۔ آپ اس طرح جتنا زیادہ بولیں گے، اتنا ہی زیادہ آپ خدا کی محبت محسوس کریں گے، اور خدا آپ کے دل کو اتنی ہی مضبوطی سے اپنی طرف کھینچے گا۔ جب ایسا ہوگا، تو آپ محسوس کریں گے کہ خدا کی محبت ہر شخص کی محبت پر غالب ہے۔ آپ کسی بھی حال میں خدا کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔اگر آپ روزانہ کی بنیاد پر اس قسم کی روحانی عبادت پر عمل پیرا ہوتے ہیں اور اسے اپنے ذہن سے نکالتے نہیں ہیں بلکہ اسے اپنی زندگی میں انتہائی اہمیت کا حامل سمجھتے ہیں، تو پھر کلامِ خدا آپ کے دل میں گھر کر لیتا ہے۔ روح القدس کی طرف سے چھوئے جانے کا مطلب یہی ہے۔ یہ ایسا ہوگا گویا آپ کےدل پرہمیشہ خدا کا غلبہ رہا ہے، گویا آپ کا محبوب ہمیشہ سےآپ کے دل میں بسا ہے۔ اسے آپ سے کوئی الگ نہیں کر سکتا۔ ایسا ہونے پر، خدا واقعی آپ کے اندر رہتا ہے اور آپ کے دل میں اس کی ایک جگہ ہوتی ہے۔

سابقہ: خدا کے ساتھ معمول کا رشتہ قائم کرنا بے حد اہم ہے

اگلا: ان سے وعدے جو کامل کیے جا چکے ہیں

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

تنظیمات

  • متن
  • تھیمز

گہرے رنگ

تھیمز

فونٹس

فونٹ کا سائز

سطور کا درمیانی فاصلہ

سطور کا درمیانی فاصلہ

صفحے کی چوڑائی

مندرجات

تلاش کریں

  • اس متن میں تلاش کریں
  • اس کتاب میں تلاش کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp