باب 54

میں اچھی طرح سے ہر کلیسیا کی صورتحال سے واقف ہوں۔ یہ مت سمجھو کہ میں یہ باتیں نہیں سمجھتا یا مجھے اس ضمن میں واضح طور پر علم نہیں ہے۔ جہاں تک کلیسیا کے مختلف لوگوں کا تعلق ہے، مجھے ان کے ضمن میں اس سے بھی زیادہ واضح سمجھ اور علم ہے۔ اب میری یہ مرضی ہے کہ فوری طور پر تجھے تربیت دی جائے، تاکہ تُو جلدی سے بالغ ہو سکے؛ تاکہ وہ دن جلد آئے جب تُو میرے کام آ سکتا ہو اور تاکہ تمہارے اعمال پوری طرح سے میری حکمت سے معمور ہوں تاکہ تم جہاں کہیں بھی ہو، خدا کو ظاہر کر سکو۔ ایسا ہونے پر، میرا حقیقی مقصد پورا ہو جائے گا۔ میرے بیٹو! تمہیں میری مرضی کی پرواہ کرنی چاہیے۔ سکھانے کے دوران میں مجھے اپنا ہاتھ پکڑنے پر مجبور نہ کرو۔ تمہیں میری مرضی کو سمجھنا اور جملہ معاملات کی تہہ تک پہنچنا سیکھنا چاہیے۔ یہ تمہیں ہر پیش آنے والے معاملے کو چٹکی بجانے کی طرح آسانی سے حل کرنے کے قابل بنائے گی۔ ہو سکتا ہے کہ تم اپنی تربیت کے دوران اسے پہلی بار میں نہ سیکھ سکو – لیکن دوسری بار اور تیسری بار اور اسی طرح بار بار کوشش کرنے کے بعد، تم بالآخر میری مرضی کو سمجھنے کے قابل ہو جاؤ گے۔

تمہارے الفاظ میں ہمیشہ ایک ناقابل تسخیر خصوصیت ہوتی ہے۔ تمہیں لگتا ہے کہ یہ حکمت ہے، کیا نہیں لگتا؟ کبھی کبھی تمہارے الفاظ نافرمانی پر مبنی ہوتے ہیں اور کبھی کبھی تم مذاحیہ انداز میں بات کرتے ہو اور کبھی کبھی، تم انسانی تصورات اور حسد کے عنصر کے ساتھ بات کرتے ہو۔۔۔۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ تم ثابت قدمی کے بغیر ہی بات کرتے ہو اور تمہیں پتہ ہی نہیں ہوتا کہ دوسروں کو زندگی کیسے فراہم کرنی ہے یا ان کے حالات کو کیسے سمجھنا ہے، بلکہ تم سستی سے بات چیت کرتے ہو۔ تمہاری سوچ بالکل بھی واضح نہیں ہے اور تمہیں اس بات کا اندازہ تک نہیں ہے کہ حکمت کیا ہے اور فریب کیا ہے۔ تم کتنے الجھے ہوئے ہو! تم دھوکہ بازی اور عیاری کو حکمت سمجھتے ہو؛ کیا یہ میری رسوائی کا موجب نہیں ہے؟ کیا یہ میری ذات کی توہین نہیں ہے؟ کیا اس کی وجہ سے مجھ پر جھوٹا الزام نہیں لگتا؟ تو آخر تم کون سا مقصد حاصل کرنا چاہتے ہو؟ کیا تم نے اس بارے میں کبھی غور کیا ہے؟ کیا تم نے اس معاملے میں کچھ کرنے کی کوئی کوشش کی ہے؟ میں تجھے بتاتا ہوں کہ میری مرضی ہی وہ سمت اور مقصد ہے جس کی تمہیں تلاش ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو سب کچھ بیکار ہوتا۔ جن لوگوں کو میری مرضی کا علم نہیں ہے وہ لوگ وہ ہیں جو تلاش کرنا نہیں جانتے اور اُنھیں ترک کر دیا جائے گا نیز وہ باہر نکال دیے جائیں گے! یہ بات واضح ہے کہ میری مرضی کو سمجھنا ہی وہ پہلا سبق ہے جو تم کو سیکھنا چاہیے۔ یہ سب سے زیادہ ضروری کام ہے اور اس میں کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہئے! اس بات کا انتظار نہ کرو کہ میں تمہاری ایک ایک کرکے مذمت کروں! تم اپنا سارا وقت کُند ذہن بن کر بے حسی کی ایک دھندلی حالت میں گزارتے ہو۔ یہ کتنی مضحکہ خیز بات ہے! تمہاری یہ الجھی ہوئی ذہنیت انتہائی حیرت انگیز ہے؛ تمہیں میری مرضی کی کوئی پرواہ نہیں ہے! خود سے پوچھو: تم نے مختلف اعمال بجا لاتے وقت کتنی بار میری مرضی کو سمجھا ہے؟ اب وقت آگیا ہے کہ تم خود کو تیار کرو! یہ ناممکن ہے کہ میں ایک ایک کرکے الگ سے تم سے نمٹوں! تمہیں اعمال بجا لاتے ہوئے تجربہ حاصل کرنا اور بصیرت اور حکمت حاصل کرنا سیکھنا چاہئے۔ تمہارے منہ سے نکلی ہوئی باتیں تو بہتر اور اچھی ہوتی ہیں لیکن حقیقت کیا ہے؟ جب تم حقیقت کا سامنا کرتے ہو تو تم اس ضمن میں کچھ بھی کرنے سے قاصر ہوتے ہو۔ تمہاری باتیں کبھی بھی حقیقت سے میل نہیں کھاتی ہیں۔ واقعی، جو بھی تم کر رہے ہو میں اسے نہیں دیکھ سکتا؛ جب میں دیکھتا ہوں تو مجھے بہت دکھ ہوتا ہے۔ یہ بات یاد رکھنا! مستقبل میں، میری مرضی کو سمجھنا سیکھو!

سابقہ: باب 53

اگلا: باب 55

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

تنظیمات

  • متن
  • تھیمز

گہرے رنگ

تھیمز

فونٹس

فونٹ کا سائز

سطور کا درمیانی فاصلہ

سطور کا درمیانی فاصلہ

صفحے کی چوڑائی

مندرجات

تلاش کریں

  • اس متن میں تلاش کریں
  • اس کتاب میں تلاش کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp