باب 47
راستبازی کا قادرِ مطلق خدا – قادرِ مطلق! تجھ سے کوئی بھی بات پوشیدہ نہیں ہے۔ ازل سے لے کر ابد تک ہر وہ راز جس سے انسان کبھی پردہ نہیں اٹھا سکا، وہ صرف تجھ پر ہی کھلا ہوا ہے اور تیرے علم میں مکمل طور پر واضح ہے۔ اب ہمیں مزید تلاش کرنے اور ٹٹولنے کی ضرورت نہیں کیونکہ آج تیری ذات واضح رنگ میں ہم پر ظاہر ہے، تُو وہ راز ہے جو اب کھل چکا ہے، تُو خود بھی باعمل خدا ہے؛ کیونکہ آج تُو ہمارے روبرو آ گیا ہے، اور اب جبکہ ہم تیری ذات کو دیکھتے ہیں تو گویا ہم روحانی دنیا کے ہر اسرار کو دیکھتے ہیں۔ واقعی یہ ایک ایسی چیز ہے جو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا! تُو ہمارے درمیان ہے بلکہ ہمارے اندر بھی ہے، ہمارے بہت قریب ہے؛ یہ ایک نا قابلِ تشریح بات ہے! اندر کا یہ راز بے مثال ہے!
قادرِ مطلق خدا نے اپنا انتظامی منصوبہ مکمل کر لیا ہے۔ وہ اس کائنات کا فاتح بادشاہ ہے۔ تمام چیزیں اور تمام معاملات اسی کے ہاتھ میں ہیں۔ تمام لوگ قادرِ مطلق سچے خُدا کے نام کو پکارتے ہوئے اُس کی عبادت میں گھٹنوں کے بل ہو جاتے ہیں – اُس کے منہ سے نکلنے والے کلام سے ہی سارے کام ہوتے ہیں۔ تم اس قدر سست کیوں ہو اور اُس کے ساتھ کام کرنے، اُس کی قربت میں اُس کے ساتھ شامل ہونے اور اس کے ساتھ جلال میں جانے سے اتنے قاصر کیوں ہو؟ کیا اس کی یہ وجہ ہو سکتی ہے کہ تم تکلیف اٹھانے کے خواہش مند ہو؟ نکالے جانے کے خواہش مند ہو؟ کیا تمہیں لگتا ہے کہ میں نہیں جانتا کہ کون صدق دل سے میرے لیے وقف ہے اور کس نے صدق دل سے اپنے آپ کو میرے لیے خرچ کیا ہے؟ جہالت! بیوقوف! تم میرے ارادوں کو نہیں سمجھ سکتے اور اب بھی تم میرے بوجھ پر غور نہیں کر سکتے، جس کی وجہ سے مجھے ہمیشہ تمہارے بارے میں فکر لاحق رہتی ہے اور تمھارے لئے محنت کرنی پڑتی ہے۔ گا؟
مجھے ہر چیز میں زندہ رکھنا اور ہر چیز میں میری گواہی دینا – کیا ایسا کرنا محض اپنا منہ کھولنے اور چند الفاظ کو ایک ساتھ جوڑ نے کی بات ہے؟ تمہیں اچھے اور برے کے درمیان فرق ہی نہیں معلوم! تم جو کچھ بھی کرتے ہو وہ میرے بغیر ہی کرتے ہو اور ابھی تک تمہاری روزمرہ کی زندگی میں میری موجودگی بہت کم ہے۔ میں جانتا ہوں کہ تم خدا پر ایمان لانے کو کوئی سنجیدہ معاملہ نہیں سمجھتے، اس لیے یہ وہ پھل ہیں جو آپ برداشت کرتے ہیں! تم ابھی تک بیدار نہیں ہوئے اور اگر تم ایسا ہی کرتے رہو گے تو تم میرا نام رسوا کرو گے۔
خود سے پوچھ، جب تُو بولتا ہے تو کیا مَیں تیرے ساتھ ہوتا ہوں؟ جب تُو کھاتا ہے یا کپڑے پہنتا ہے، کیا میرا وعدہ تیرے مدّنظر ہوتا ہے؟ حقیقت میں تم بہت بے فکر ہو! جب بھی تیرے مسائیل پر براہ راست توجہ نہیں دی جاتی تو پھر تُو اپنا اصلی رنگ دکھا دیتا ہے اور تم میں سے کوئی بھی فرمانبردار نہیں ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا، تو تم خود کو ایک عظیم شخص سمجھتے اور یہ گمان کرتے کہ تم اپنے اندر بہت سی چیزوں کے مالک ہو۔ کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارے اندر، شیطان کی بدصورت شکل ہے، جو تم میں بھری پڑی ہے؟ ان سب چیزوں کو باہر نکال پھینکنے کے لیے میرے ساتھ کام کرو۔ مجھے ایسے ہی رہنے دو اور مجھے اپنے اندر مکمل طور پر محیط ہونے دو؛ صرف تبھی تم مجھے اپنے اندر زندہ رکھ سکتے ہو، میری زیادہ حقیقت کے ساتھ گواہی دے ہو اور زیادہ لوگ میرے تخت کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کی وجہ بنو۔ تمہیں پتہ ہونا چاہیے کہ تمہارے کندھوں پر کتنا بھاری بوجھ ہے: مسیح کو سربلند کرنا، مسیح کو ظاہر کرنا، مسیح کی گواہی دینا، تاکہ ان گنت لوگ نجات حاصل کریں، تاکہ میری بادشاہی مستحکم اور غیر متزلزل رہے۔ میں ان سب باتوں کی نشاندہی اس وجہ سے کر رہا ہوں تاکہ کہیں تم آج کے کام کی اہمیت کو سمجھے بغیر محض الجھن میں نہ پڑو۔
جب مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑے تو بے بس نہ ہو جاؤ، ایک گرم کڑاہی میں اِدھر اُدھر دائرے میں دوڑتی ہوئی چونٹیوں کی طرح: تمہارا مزاج بھی ایسا ہی ہے۔ بظاہر، تو تم بالغ نظر آتے ہو لیکن تمہاری اندرونی زندگی ایک بچے کی مانند ہے؛ تم بس اتنا جانتے ہو کہ کس طرح مصیبتیں پیدا کرنی ہیں اور کیسے میرے بوجھ میں اضافہ کرنا ہے۔ اگر کوئی ایسی بات ہے جس کے بارے میں مجھے کم سے کم فکر لاحق ہوتی ہے تو تم پریشانی پیدا کر دیتے ہو۔ کیا ایسا نہیں ہے؟ خود راستباز مت بنو۔ جو کچھ بھی میں کہتا ہوں وہ سچائی ہے۔ ہمیشہ یہ مت خیال کرو کہ میں تمہیں مسلسل لیکچر دیتا رہتا ہوں، گویا میں محض فصیح و بلیغ الفاظ استعمال کر رہا تھا لیکن درحقیقت یہ تمہاری اصل حالت ہے۔