انسان کی موروثی شناخت اور اس کی قدر: وہ واقعی کس طرح ہیں؟
تمھیں کیچڑ سے الگ کیا گیا تھا اور چاہے کچھ بھی ہو، تُم ان چیزوں میں سے تھے جو گندگی سے نکالی گئی تھیں، غلیظ اور جن سے خدا نفرت کرتا تھا۔ تُو شیطان سے تعلق رکھتا تھا اور اس نے ایک مرتبہ تمھیں کچل دیا تھا اور داغ دار کردیا تھا۔ اسی لیے یہ کہا جاتا ہے کہ تمھیں کیچڑ سے الگ کیا گیا تھا، اور، تُم مقدس ہونے سے بہت دور، غیر انسانی اشیا ہو جو طویل عرصے سے شیطان کی چالوں کا ہدف رہی ہیں۔ یہ تمھارا سب سے مناسب تخمینہ ہے۔ تمھیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ تم مچھلی اور کیکڑے جیسے مرغوب شکار کے برخلاف رُکے ہوئے پانی اور کیچڑ میں پائے جانے والی نجاست تھے، کیونکہ تم سے کوئی پُر لطف چیز حاصل نہیں کی سکتی ہے۔ دو ٹوک الفاظ میں، تم پست معاشرے کے سب سے ذلیل درندے ہو، خنزیر اور کتوں سے بھی بدتر۔ سچ کہوں تو، تمھیں اس طرح کی اصطلاحات میں مخاطب کرنا نہ تو مبالغہ آرائی ہے اور نہ ہی بڑ ہانکنا؛ بلکہ، یہ مسئلہ آسان بناتا ہے۔ تجھے ایسے الفاظ میں مخاطب کرنا تجھے عزت دینے کا ایک طریقہ بھی کہا جا سکتا ہے۔ تیری بصیرت، بول چال، مرد جیسا برتاؤ، اور تمھاری زندگی کا ہر پہلو، بشمول تمھاری مٹی میں تمھارا مرتبہ، یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ تمھاری شناخت ”معمول سے ہٹ کر“ ہے۔