برکتوں کے بارے تمہارا فہم کیا ہے؟

اگرچہ اس دور میں پیدا ہونے والے لوگ شیطان اور گندی بدروحوں سے بدعنوان ہو چکے ہیں، اس طرح کی بدعنوانی ان کے لیے بے انتہا نجات لائی ہے، نجات جو مویشیوں کے پہاڑوں اور میدانوں اور ایوب کی وسیع دولت سے بھی زیادہ ہے اور یہ نجات اس برکت سے بھی زیادہ ہے ہے جو یہوواہ نے ایوب کو اس کی آزمائشوں کے بعد عطا کی تھی۔ جب ایوب موت کی آزمائش سے گزرا تو اس وقت اس نے یہوواہ کو بولتے سنا اور بگولے میں یہوواہ کی آواز سنی۔ اس کے باوجود اس نے یہوواہ کا چہرہ نہیں دیکھا اور اسے اس کا مزاج معلوم نہیں تھا۔ ایوب نے جو کچھ حاصل کیا وہ محض مادی دولت تھی جس سے اسے جسمانی لذتیں حاصل ہوئیں اور اردگرد کے کے تمام شہروں کے خوبصورت ترین بچے، اس کے ساتھ ساتھ آسمان کے فرشتوں کا تحفظ بھی۔ اس نے کبھی یہوواہ کو نہیں دیکھا اور اگرچہ اسے راستباز کہا جاتا تھا لیکن وہ کبھی بھی یہوواہ کے مزاج سے واقف نہیں تھا اور اگرچہ آج کے لوگوں کی مادی لذتیں ہیں لیکن یہ کہا جا سکتا ہے کہ عارضی طور پر معمولی ہیں یا بیرونی دنیا کا ماحول معاندانہ ہے، میں اپنے مزاج کا مظاہرہ کرتا ہوں، جو میں نے قدیم دور سے انسان پر کبھی ظاہر نہیں کیا اور جو ہمیشہ خفیہ رہا ہے اور ساتھ ہی لوگوں کے لیے ماضی کے طویل زمانے کے اسرار، جو سب سے زیادہ مسکین ہیں مگر جن میں میں نے اپنی سب سے بڑی نجات رکھی ہے۔ مزید برآں، یہ پہلا موقع ہے کہ میں نے ان چیزوں کو ظاہر کیا ہے؛ میں نے اس سے پہلے کبھی ایسا کام نہیں کیا۔ اگرچہ تم ایوب سے بہت کم تر ہو لیکن جو کچھ تم نے حاصل کیا ہے اور جو کچھ تم نے دیکھا ہے وہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ حالانکہ تم نے ہر طرح کی تکلیفیں برداشت کی ہیں اور ہر طرح کے عذاب کا مزہ چکھا ہے لیکن یہ مصائب بالکل بھی ایوب کی آزمائشوں جیسے نہیں ہیں؛ بلکہ یہ لوگوں کو ان کی سرکشی، ان کی مزاحمت کیوجہ سے اور میرے راست باز مزاج کی وجہ سے سزا اور عذاب ملتا ہے؛ یہ درست فیصلہ، سزا اور لعنت ہے۔ دوسری جانب ایوب اسرائیلیوں میں سے ایک راست باز شخص تھا جسے یہوواہ کی بڑی محبت اورشفقت ملی۔ اس نے کوئی برائی نہیں کی تھی اور اس نے یہوواہ کی مزاحمت نہیں کی تھی بلکہ وہ وفاداری کے ساتھ یہوواہ کے ساتھ مخلص تھا۔ اس کی راستبازی کی وجہ سے اس پر آزمائشیں نازل ہوئیں اور وہ شدید آزمائشوں سے گزرا کیونکہ وہ یہوواہ کا وفادار خادم تھا۔ آج کے لوگ اپنے گندے پن اور بدی کی وجہ سے میرے انصاف اور لعنت کا نشانہ ہیں۔ اگرچہ ان کا دکھ اس کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے جس سے ایوب گزرا، جب اس نے اپنے مویشیوں، اپنی جائیداد، اپنے نوکروں، اپنے بچوں اور اپنےتمام پیارے لوگوں کو کھو دیا تھا لیکن جو کچھ وہ برداشت کرتے ہیں وہ شعلہ فشاں تزکیہ اور جلن ہے اور جو چیز اسے ایوب کے تجربہ سے زیادہ سنگین بناتی ہے وہ یہ ہے کہ اس طرح کی آزمائشوں کو ہٹایا یا کم نہیں کیا جاتا کیونکہ لوگ کمزور ہیں؛ اس کے برعکس، وہ دیرپا ہیں اور لوگوں کی زندگی کے آخری دن تک جاری رہتی ہیں۔ یہ سزا، فیصلہ اور لعنت ہے؛ یہ بے رحمی سے جلانا ہے اور اس سے بھی بڑھ کر، یہ بنی نوع انسان کی جائز "وراثت" ہے۔ یہ وہی ہے جس کے لوگ مستحق ہیں اور یہی وہ جگہ ہے جہاں میرے راستباز مزاج کا اظہار کیا جاتا ہے۔ یہ ایک معروف حقیقت ہے۔ اس کے باوجود لوگوں نے جو کچھ حاصل کیا ہے وہ آج ان کے برداشت کیے جانے والے مصائب سے بہت زیادہ ہے۔ جو دکھ تم برداشت کرتے ہو وہ محض تمھاری بے وقوفی کے نتیجے میں لگنے والا دھچکا ہے، جبکہ جو کچھ تم نے حاصل کیا ہے وہ تمھارے مصائب سے سو گنا زیادہ ہے۔ عہد نامہ قدیم میں اسرائیل کے قوانین کے مطابق، وہ تمام لوگ جو میری مزاحمت کرتے ہیں، وہ سب جو کھلے عام میرے بارے رائے قائم کرتے ہیں اور وہ سب جو میرے راستے پر نہیں چلتے اور اس کے بجائے جرات مندانہ طور پر مجھے ناپاک قربانیاں پیش کرتے ہیں، وہ یقینا معبد میں آگ سے تباہ ہو جائیں گے یا انھیں کچھ منتخب لوگوں کے ہاتھوں سنگسار کر دیا جائے گا اور ان کے اپنے قبیلوں اور دوسرے براہ راست رشتہ داروں کی اولاد بھی میری لعنت کا شکار ہو گی۔ آنے والی زندگیوں میں وہ آزاد نہیں ہوں گے بلکہ میرے غلاموں کے غلام ہوں گے اور میں انھیں غیر قوموں میں جلاوطن کر دوں گا اور وہ اپنے وطن واپس جانے سے قاصر رہیں گے۔ ان کے اعمال اور طرز عمل کی بنیاد پر آج کے لوگوں نے جو مصائب برداشت کیے ہیں وہ بنی اسرائیل کو دی گئی سزا کی طرح سنگین نہیں ہیں۔ یہ کہنا کہ تم اس وقت جو کچھ برداشت کر رہے ہو وہ جزا ہے جو جواز کے بغیر نہیں ہے کیونکہ تم واقعی حد عبور کر چکے ہو۔ اگر تم اسرائیل میں ہوتے تو ابدی گناہگار بن جاتے اور بہت پہلے اسرائیلیوں نے تمھیں ٹکڑوں میں کاٹ کر یہوواہ کے معبد میں آسمان سے آئی آگ سے جلا دیا ہوتا۔ اب تم کو کیا حاصل ہوا ہے؟ تم کو کیا ملا ہے اور تم نے کیا لطف اٹھایا ہے؟ میں نے تم میں اپنا راستباز مزاج ظاہر کیا ہے لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں نے اپنے صبر کو نوع انسانی کی نجات کے لیے ظاہر کیا ہے۔ کوئی کہہ سکتا ہے کہ میں نے تم میں جو کام کیا ہے وہ صبر کا کام ہے۔ یہ میرے انتظام کی خاطر کیا جاتا ہے اور مزید برآں، اسے نوع انسانی کے لطف اندوز ہونے کی خاطر کیا جاتا ہے۔

اگرچہ ایوب یہوواہ کی آزمائشوں سے گزرا مگر وہ محض ایک راست باز شخص تھا جو یہوواہ کی عبادت کرتا تھا۔ ان آزمائشوں سے گزرنے کے باوجود اس نے یہوواہ کے بارے میں شکایت نہیں کی اور اس نے اس کے ساتھ اپنی ملاقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا۔ آج کل کے لوگ نہ صرف یہوواہ کی موجودگی کو پسند نہیں کرتے بلکہ وہ اس کے ظہور کو مسترد کرتے ہیں، اس سے نفرت کرتے ہیں، اس کی شکایت کرتے اور اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔ کیا تم نے بہت زیادہ حاصل نہیں کر لیا ہے؟ کیا تمھارا دکھ واقعی اتنا بڑا رہا ہے؟ کیا تم مریم اور یعقوب سے زیادہ خوش قسمت نہیں رہے؟ اور کیا تمھاری مزاحمت واقعی اتنی معمولی رہی ہے؟ کیا یہ ہو سکتا ہے کہ میں نے تم سے جو مطالبہ کیا اور میں نے جو تم سے مانگا وہ بہت بڑا اور بہت زیادہ رہا ہے؟ میرا غضب صرف ان اسرائیلیوں پر نازل ہوا جنھوں نے میرے سامنے مزاحمت کی، یہ براہ راست تم پر نہیں۔ جو کچھ تم نے حاصل کیا ہے وہ محض میرا بے رحمانہ انصاف اور الہامات ہیں اور ساتھ ہی انتہائی شدید تزکیہ کا عمل۔ اس کے باوجود لوگ میرے بارے مزاحمت کرتے ہیں اور مجھے رد کرتے رہتے ہیں اور وہ بغیر کسی معمولی تابعداری کے ایسا کرتے ہیں اور بعض ایسے بھی ہیں جو مجھ سے دوری رکھتے ہیں اور مجھے جھٹلاتے ہیں۔ ایسے لوگ موسیٰ کی مخالفت کرنے والے قورح اور داتن کے گروہ سے بہتر نہیں ہیں۔ لوگوں کے دل بہت سخت ہیں اور ان کی فطرت بہت ضدی ہے۔ وہ اپنے پرانے طریقوں کو کبھی تبدیل نہیں کرتے۔ میں کہتا ہوں کہ وہ دن کے اجالے میں طوائفوں کی طرح ننگے پڑے ہیں اور میرے الفاظ اس حد تک سخت ہیں کہ وہ "کانوں کے لیے ناگوار" بھی ہو سکتے ہیں، لوگوں کی فطرت کو دن کی روشنی میں بے نقاب کرنا – پھر بھی انھوں نے صرف سر ہلاتے، چند آنسو بہاتےاور خود کو تھوڑا سا غمگین ہونے پر مجبور کرتے ہیں۔ ایک بار جب یہ گزر جاتا ہے تو وہ پہاڑوں میں جنگلی درندوں کے بادشاہ کی طرح خونخوار ہوتے ہیں اور انھیں ذرا سی بھی آگہی نہیں ہوتی۔ اس طرح کے مزاج کے حامل افراد کو کیسے معلوم ہوسکتا ہے کہ وہ ایوب سے سو گنا زیادہ خوش قسمت رہے ہیں؟ وہ کیسے سمجھ سکتے ہیں کہ وہ جس سے لطف اندوز ہوتے ہیں وہ ایسی برکتیں ہیں جو شاید ہی کسی بھی زمانے میں دیکھی گئی ہوں اور اس سے پہلے کسی نے ان سے لطف نہیں اُٹھایا؟ لوگوں کے ضمیر ایسی برکتوں کو کیسے محسوس کر سکتے ہیں جن برکتوں میں سزا ہے؟ سچ پوچھو تو میرا تم سے صرف اتنا مطالبہ ہے کہ تم میرے کام کے لیے نمونہ بن سکو، میرے پورے مزاج اور میرے تمام اعمال کے گواہ بن سکو اور تاکہ تم شیطان کی مصیبتوں سے آزاد ہو جاؤ۔ اس کے باوجود لوگ ہمیشہ میرے کام سے باز رہتے ہیں اور جان بوجھ کر اس سے دشمنی کرتے ہیں۔ ایسے لوگ مجھے اسرائیل کے قوانین واپس لانے اور اسرائیل پر میں جو غضب لایا تھا اسے خود پر لانے کے بارے اکسا نہیں سکتے؟ اگرچہ تم میں سے بہت سے لوگ ہیں جو میری جانب "فرمانبردار اور تابع" ہیں لیکن اس سے بھی زیادہ وہ لوگ ہیں جو قوراح کے گروہ کے ہیں۔ ایک بار جب میں اپنا پورا جلال حاصل کر لوں گا تو میں آسمان کی آگ سے ان کو جلا کر راکھ کر دوں گا۔ تمھیں معلوم ہونا چاہیے کہ میں اپنے کلام سے لوگوں کو عذاب نہیں دوں گا بلکہ اسرائیل کا کام کرنے سے پہلے میں "قوراح کے گروہ" کو مکمل طور پر جلا دوں گا جو میری مزاحمت کرتے ہیں اور جنھیں میں نے بہت پہلے نکال باہر کیا تھا۔ اب انسان کو مجھ سے لطف اندوز ہونے کا موقع نہیں ملے گا بلکہ جو کچھ وہ دیکھتے ہیں وہ میرا غضب اور آسمان سے شعلے ہوں گے۔ میں ہر طرح کے لوگوں کے مختلف انجام کا انکشاف کروں گا اور میں ان سب کو زمروں میں تقسیم کروں گا۔ میں ان کے ہر باغیانہ عمل کو دیکھوںگا اور پھر اپنا کام ختم کروں گا تاکہ لوگوں کے نتائج کا تعین زمین پر رہتے ہوئے میرے فیصلے کے ساتھ ساتھ میرے بارے میں ان کے رویوں کی بنیاد پر کیا جائے۔ جب وہ وقت آئے گا تو ایسی کوئی چیز نہیں ہوگی جو ان کے انجام کو تبدیل کر سکے۔ لوگوں کو خود اپنا انجام ظاہر کرنے دو! پھر میں لوگوں کے انجام آسمانی باپ کے حوالے کر دوں گا۔

سابقہ: تجھے اپنے مستقبل کے مشن میں کیسے حاضر ہونا چاہیے؟

اگلا: خدا کے بارے میں تیرا ادراک کیا ہے؟

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

تنظیمات

  • متن
  • تھیمز

گہرے رنگ

تھیمز

فونٹس

فونٹ کا سائز

سطور کا درمیانی فاصلہ

سطور کا درمیانی فاصلہ

صفحے کی چوڑائی

مندرجات

تلاش کریں

  • اس متن میں تلاش کریں
  • اس کتاب میں تلاش کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp