خدا کے بارے میں تیرا ادراک کیا ہے؟

لوگ طویل عرصے سے خدا پر ایمان رکھتے آرہے ہیں، پھر بھی اکثر اس بات سے لاعلم ہیں کہ لفظ "خدا" کا کیا مطلب ہے، اور وہ محض گڑبڑاہٹ میں اتباع کر رہے ہیں۔ انھیں اس کا کوئی علم ہی نہیں ہے کہ انسان کو خدا پر کیوں ایمان رکھنا چاہیے، یا یہ کہ خدا کیا ہے۔ اگر لوگ صرف خدا پر ایمان رکھنا اور اس کی پیروی کرنا جانتے ہیں لیکن یہ نہیں جانتے کہ خدا کیا ہے، اور اگر وہ خدا کو بھی نہیں جانتے تو کیا یہ محض بہت بڑا مذاق نہیں ہے؟ حالانکہ یہاں تک پہنچنے کے لیے لوگوں نے بہت سے آسمانی اسراروں کا مشاہدہ کیا ہے، اور زیادہ عمیق علم کے بارے میں سنا ہے جسے انسان نے پہلے کبھی نہیں سمجھا تھا، وہ بہت سی ایسی بنیادی سچائیوں سے ناواقف ہیں جن پر انسان نے پہلے کبھی غور نہیں کیا تھا۔ کچھ لوگ یہ کہہ سکتے ہیں، "ہم کئی سالوں سے خدا پر ایمان رکھتے ہیں۔ ہمیں یہ کیسے معلوم نہیں ہوگا کہ خدا کیا ہے؟ کیا یہ سوال ہماری تحقیر نہیں کرتا؟" تاہم، حقیقت میں، اگرچہ آج لوگ میری پیروی کرتے ہیں، وہ آج کے کسی کام کے بارے میں کچھ نہیں جانتے، اور یہاں تک کہ وہ واضح اور آسان ترین سوالات سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں، خدا کے بارے میں ایسے انتہائی پیچیدہ سوالات سمجھنے کی تو بات ہی چھوڑ دیں۔ جان لو کہ جن سوالات سے تجھے کوئی سروکار نہیں ہے، جن کی تُونے شناخت نہیں کی ہے، وہی سوالات سمجھنا تیرے لیے سب سے اہم ہے، کیونکہ تُوصرف ہجوم کی پیروی کرنا جانتا ہے تجھے خود کو کس چیز سے لیس کرنا چاہیے، اس پر تُوکوئی توجہ نہیں دیتا۔ کیا تُو واقعی جانتا ہے کہ تجھے خدا پر ایمان کیوں رکھنا چاہیے؟ کیا تُوواقعی جانتا ہے کہ خدا کیا ہے؟ کیا تُو واقعی جانتا ہے کہ انسان کیا ہے؟ خدا پر ایمان رکھنے والے ایک فرد کے طور پر، اگر تُو باتیں سمجھنے میں ناکام رہتا ہے، تو کیا تُوایک خدا پر ایمان رکھنے والے کا وقار مجروح نہیں کر رہا ہے؟ آج میرا کام یہ ہے: لوگ اپنا جوہر سمجھیں، میں جو کچھ کرتا ہوں اسے سمجھیں، اور خدا کا حقیقی چہرہ جانیں۔ یہ میرےانتظامی منصوبے کا اختتامی عمل ہے، میرے کام کا آخری مرحلہ ہے۔ اس لیے میں تمھیں زندگی کے تمام اسرار پیشگی بتا رہا ہوں، تاکہ تم انھیں مجھ سے قبول کرسکو۔ چونکہ یہ آخری دور کا کام ہے، اس لیے میں تمھیں زندگی کی وہ تمام سچائیاں بتانا چاہتا ہوں جنھیں تم نے پہلے کبھی قبول نہیں کیا، حالانکہ تم اسے سمجھنے یا برداشت کرنے سے قاصر ہو کیوں کہ تم بہت زیادہ ناقص اور سازوسامان سے بہت کم لیس ہو۔ میں اپنا کام ختم کروں گا؛ میں وہ کام مکمل کروں گا جو مجھے کرنا ہے، اور تمھیں وہ سب فرائض بتاؤں گا جو میں نے تمھیں کرنے کا حکم دیا ہے، ایسا نہ ہو کہ تم پھر سے گمراہ ہو جاؤ اور اندھیرا چھانے پر شیطان کے منصوبوں کے شکار ہو جاؤ۔ بہت سے طریقے ہیں جو تم نہیں سمجھتے، بہت سے ایسے معاملات ہیں جن کا تمھیں کوئی علم نہیں ہے۔ تم بہت ہی نادان ہو؛ میں تمھاری حیثیت اور تمھاری خامیاں اچھی طرح جانتا ہوں۔ لہٰذا، اگرچہ تم بہت سا کلام سمجھنے سے قاصر ہو، میں پھر بھی تمھیں وہ تمام سچائیاں بتانے کے لیے تیار ہوں جنھیں تم نے پہلے کبھی قبول نہیں کیا، کیونکہ مجھے یہ فکر لاحق رہتی ہے کہ آیا تم اپنی موجودہ حیثیت میں، میرے لیے اپنی گواہی میں ثابت قدم رہنے کے اہل ہو یا نہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ میں تمھارے بارے میں کم سوچتا ہوں، تم سب لوگ وحشی جانور ہو جنھیں مجھ سے رسمی تربیت حاصل کرنا ہے، اور یقیناً یہ میں نہیں دیکھ سکتا کہ تمھارے اندر کتنی شان ہے۔ اگرچہ میں نے تم پر کام کرنے میں بہت زیادہ توانائی صرف کی ہے، لیکن تمھارے اندر مثبت عناصرعملی طور پر موجود نظر نہیں آرہے ہیں، اور منفی عناصر انگلیوں پر گنے جا سکتے ہیں اور صرف ایسی گواہیوں کے طور پر کام کرتے ہیں جو شیطان کو شرمسار کرتے ہیں۔ تمھارے اندر لگ بھگ باقی سب کچھ شیطان کا زہر ہے۔ تم مجھے ایسے دیکھتے ہو جیسے تم خلاصی سے ماورا ہو۔ جیسے کہ حالات ہیں، میں تمھارے مختلف تاثرات و برتاؤ دیکھتا ہوں، اور بالآخر، میں تمھاری اصلی حیثیت جان لیتا ہوں۔ یہی سبب ہے کہ میں تمھارے حوالے سے ہمیشہ فکرمند رہتا ہوں: اگر اپنے دم پر زندگی جینے کے لیے چھوڑ دیاجائے، توکیا انسان واقعی آج کے مقابلےمیں بہتر یا قابل موازنہ ہوگا؟ کیا تمھاری طفلانہ حیثیت تمھیں پریشان نہیں کرتی؟ کیا تم واقعی اسرائیل کے چُنے ہوئے لوگوں کی طرح ہو سکتے ہو – میرے ساتھ اور صرف میرے ساتھ، ہروقت وفادار؟ تم میں جو کچھ منکشف ہوا ہے وہ ان بچوں کی شرارت نہیں ہے جو اپنے والدین سے بچھڑ گئے ہیں، بلکہ وہ حیوانیت ہے جو اپنے آقاؤں کے چابک کی پہنچ سے دور جانوروں سے پھوٹتی ہے۔ تمھیں اپنی فطرت جاننی چاہیے، یہ بھی تم لوگوں کی ایک مشترک کمزوری ہے؛ یہ تم لوگوں کے لیے ایک مشترک بیماری ہے۔ پس آج میں تمھیں صرف یہ نصیحت کروں گا کہ میری گواہی پر ثابت قدم رہو۔ کسی بھی حالت میں پرانی بیماری دوبارہ ابھرنے نہ دو۔ گواہی دینا سب سے اہم ہے – یہ میرے کام کا مرکز ہے۔ تمھیں میراکلام بالکل اسی طرح قبول کرنا چاہیے جیسا کہ مریم نے یہوواہ کا مکاشفہ قبول کیا جو اس کے ایک خواب میں آیا تھا: ایمان کے ساتھ، اور پھر اطاعت کے ساتھ۔ صرف یہی پاکیزہ ہونے کی اہلیت ہے۔ چونکہ تم ان لوگوں میں سے ہو جو میرا کلام سب سے زیادہ سنتے ہیں، وہ لوگ جو میری طرف سے سب سے زیادہ فضل یافتہ ہوئے ہیں۔ میں نے تمھیں اپنے تمام قیمتی اثاثے دے دیے ہیں، میں نے تمھیں سب کچھ عطا کیا ہے، پھر بھی تم بنی اسرائیل سے اس قدر مختلف حیثیت کے حامل ہو، تم بس الگ دنیا کے ہو۔ لیکن ان کے مقابلے میں، تم کو بہت کچھ ملا ہے؛ جب کہ وہ شدت سے میرے ظہور کا انتظار کر رہے ہیں، تم میرے ساتھ خوش گوار دن گزارتے ہو، میری نعمتوں میں شریک ہوتے ہو۔ اس فرق کے پیش نظر، تمھیں مجھ سے چخ چخ کرنے اور جھگڑنے اور میرے مال میں سے اپنا حصہ مانگنے کا حق کس نے دیا ہے؟ کیا تم نے زیادہ حاصل نہیں کیا؟ میں تمھیں بہت کچھ دیتا ہوں، لیکن بدلے میں تم مجھے جو کچھ دیتے ہو وہ صرف دل خراش اداسی اور اضطراب، بے قابو ناراضی اور عدم اطمینان ہے۔ تم بہت متضاد ہو – ساتھ ہی قابلِ رحم بھی ہو۔ لہٰذا میرے پاس اپنی تمام ناراضی ضبط کرنے اور بار بار اپنے اعتراضات اٹھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ ہزاروں سالوں کے کام کے دوران، میں نے کبھی بھی بنی نوع انسان سے احتجاج نہیں کیا کیونکہ میں نے دریافت کیا ہے کہ، بنی نوع انسان کی ترقی کے دوران، یہ صرف "فریب کاریاں" ہیں جو تمھارے درمیان سب سے زیادہ مشہور ہوچکی ہیں، جیسے قدیم زمانے کے مشہور آباؤ اجداد کی طرف سے تمھارے لیے قیمتی وراثت۔ میں ان سب نیم بشری خنزیروں اور کتوں سے کتنی نفرت کرتا ہوں۔ تم لوگ بھی ضمیر سے عاری ہو! تم بہت ذلیل کردار کے حامل ہو! تمھارے دل بہت سخت ہیں! اگر میں ایسا کلام بنی اسرائیل تک لے جاتا اور اسرائیلیوں کے لیے کام کرتا تو مجھے بہت پہلے شان و شوکت مل جاتی؛ لیکن تمھارے درمیان یہ ناقابلِ حصول ہے؛ تمھارے درمیان صرف ظالمانہ غفلت، تمھارا سرد ردعمل اور تمھارے بہانے ہیں۔ تم بہت بے حس، اور بالکل ناکارہ ہو!

تم کو اپنا سب کچھ میرے کام کے لیے وقف کردینا چاہیے۔ تم کو ایسا کام کرنا چاہیے جس سے مجھے فائدہ ہو۔ میں تم کو ہر وہ چیز سمجھانے کے لیے تیار ہوں جو تم نہیں سمجھتے ہو تاکہ تم مجھ سے وہ سب حاصل کرسکو جس کی تم میں کمی ہے۔ اگرچہ تمھارے عیب بے شمار ہیں، میں تم پر وہ کام کرنے کے لیے تیار ہوں جو مجھے کرنا چاہیے۔ اور وہ کام ہے تمھیں اپنی آخری رحمت عطا کرنا تاکہ تم مجھ سے فائدہ اٹھا سکو اور وہ شان و شوکت حاصل کرسکو جو تمھارے اندر نہیں ہے اور جسے دنیا نے کبھی نہیں دیکھا۔ میں نے اتنے بہت سے سالوں تک کام کیا ہے، پھر بھی کوئی انسان مجھے نہیں جانتا۔ میں تمھیں وہ راز بتانا چاہتا ہوں جو میں نے کبھی کسی اور کو نہیں بتایا۔

میں، انسانوں میں وہ روح تھا جسے وہ نہیں دیکھ سکے، وہ روح جس کے ساتھ وہ کبھی تعامل نہیں کر سکے۔ زمین پر میرے کام کے تین مراحل (دنیا کی تخلیق، خلاصی، اور تباہی) کے سبب، میں مختلف اوقات میں (کبھی سرِعام نہیں) ان کے درمیان اپنا کام کرنے کے لیے ظاہر ہوتا ہوں۔ پہلی بار جب میں انسانوں کے درمیان آیا تھا تو وہ خلاصی کا دور تھا۔ یقیناً، میں ایک یہودی خاندان میں آیا تھا؛ گویا، زمین پر خدا کی آمد دیکھنے والے سب سے پہلے یہودی تھے۔ شخصی طور پر یہ کام کرنے کی وجہ یہ تھی کہ میں اپنا مجسم بدن اپنے خلاصی کے کام میں گناہ کے کفارے کے طور پر استعمال کرنا چاہتا تھا۔ اس طرح، فضل کے دور میں سب سے پہلے مجھے دیکھنے والے یہودی تھے۔ یہ پہلی بار تھا جب میں نے جسم میں کام کیا۔ بادشاہی کے زمانے میں، میرا کام فتح کرنا اور کامل کرنا ہے، لہٰذا میں ایک بار پھر جسمانی طور پر اپنا چرواہے کا کام کرتا ہوں۔ جسم میں کام کرنے کا یہ میرا دوسرا موقع ہے۔ کام کے آخری دو مراحل میں، لوگ جس شے کے ساتھ تعامل کرتے ہیں، وہ اب غیرمرئی، ناقابل لمس روح نہیں ہے، بلکہ ایک شخص ہے جو روح سے جسم میں ڈھل گیا ہے۔ اس طرح، انسان کی نظر میں، میں دوبارہ ایک انسان بن گیا ہوں، جس میں خدا کی شکل و احساس جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔ مزید برآں، لوگ جس خدا کو دیکھتے ہیں وہ صرف مرد ہی نہیں بلکہ عورت بھی ہے جو ان کے لیے سب سے زیادہ حیرت انگیز اور الجھن آمیز ہے۔ میرے غیر معمولی کام نے برسوں کے قدیم عقائد توڑدیے ہیں۔ لوگ دنگ ہیں!خدا صرف روح القدس، روح، سات گنا بڑھی ہوئی روح یا سب پر محیط روح نہیں ہے بلکہ وہ ایک انسان بھی ہے – ایک عام انسان، غیر معمولی طور پر ایک عام انسان۔ وہ صرف مرد ہی نہیں، عورت بھی ہے۔ وہ اس لحاظ سے مشابہ ہیں کہ وہ دونوں انسانوں سے پیدا ہوئے ہیں، اور اس معنیٰ میں مختلف ہیں کہ ایک روح القدس سے تولد ہوا تھا اور دوسرا انسان سے پیدا ہوا، گرچہ یہ براہ راست روح سے ماخوذ تھا۔ وہ اس لحاظ سے مشابہ ہیں کہ دونوں مجسم خدا، خدا باپ کا کام انجام دیتے ہیں، اور مختلف اس معنیٰ میں ہیں کہ ایک نے خلاصی کا کام انجام دیا جبکہ دوسرا فتح کا کام کرتا ہے۔ دونوں خدا باپ کی نمائندگی کرتے ہیں، لیکن ایک خلاصی دہندہ ہے، جو شفقت رحم اور مہربانی سے سرشار ہے، اور دوسرا راست بازی کا خدا ہے، جو غضب اور عدل سے پُر ہے۔ ایک خدا عظیم سالار ہے جس نے خلاصی کے کام کا آغاز کیا، جبکہ دوسرا خدا راست باز ہے جو فتح کا کام پورا کرتا ہے۔ ایک آغاز ہے، دوسرا اختتام ہے۔ ایک بے گناہ جسم ہے، جبکہ دوسرا وہ جسم ہے جو خلاصی مکمل کرتا ہے، کام جاری رکھتا ہے، اور کبھی بھی گناہ نہیں کرتا۔ دونوں ایک ہی روح ہیں، لیکن وہ مختلف جگہوں پر پیدا ہوئے ہیں اور وہ مختلف جسموں میں رہتے ہیں، اور وہ ہزاروں برس کا فاصلہ رکھتے ہیں۔ تاہم، ان کے تمام کام باہمی طور پر ایک دوسرے کی تکمیل کرنے والے ہیں، کبھی بھی متضاد نہیں رہے ہیں اوران کے بارے میں ایک ہی سانس میں بات کی جا سکتی ہے۔ دونوں لوگ ہیں لیکن ایک کم سن بچہ تھا اور دوسری شیر خوار لڑکی۔ ان تمام برسوں میں، لوگوں نے جو کچھ دیکھا ہے وہ نہ صرف روح ہے اور نہ ہی صرف ایک انسان، ایک مرد، بلکہ بہت سی اشیا جو انسانی تصورات سے ہم آہنگ نہیں ہیں؛ جیسے کہ، انسان کبھی بھی مجھے مکمل طور سے سمجھنے کا اہل نہیں ہو سکے گا۔ وہ مجھ پر آدھا یقین اور آدھا شک کرتے رہتے ہیں – گویا میں وجود رکھتا ہوں، اور ایک توہم آمیز خواب بھی ہوں – یہی سبب ہے کہ آج تک لوگ نہیں جانتے کہ خدا کیا ہے۔ کیا تُو واقعی مجھے ایک آسان جملے میں بیان کر سکتا ہے؟ کیا تُوواقعی یہ کہنے کی جسارت رکھتا ہے "یسوع خدا کے سوا کوئی اور نہیں، اور خدا یسوع کے علاوہ کوئی نہیں"؟ کیا تُو واقعی اتنا بہادر ہے کہ یہ کہہ سکے، "خدا روح کے علاوہ کچھ نہیں ہے، اور روح خدا کے سوا کچھ نہیں ہے"؟ کیا تُویہ کہتے ہوئے راحت محسوس کرتا ہے "خدا محض جسم میں ملبوس ایک انسان ہے"؟ کیا تُو واقعی یہ دعویٰ کرنے کی ہمت رکھتا ہے "یسوع کی شبیہ خدا کی عظیم شبیہ ہے"؟ کیا تُو اپنی فصاحت و بلاغت کا استعمال کرتے ہوئے خدا کا مزاج اور شبیہ اچھی طرح سے بیان کرنے کا اہل ہے؟ کیا تُوواقعی یہ کہنے کی جرأت رکھتا ہے "خدا نے اپنی شبیہ کے بعد صرف مردوں کو پیدا کیا، عورتوں کو نہیں"؟ اگر تم یہ کہتے ہو، تو پھر میرے منتخب کردہ افراد میں کوئی بھی عورت نہیں ہوگی، اس سے بھی کم عورتیں بنی نوع انسان کے ایک طبقے میں ہوں گی۔ اب کیا تُو واقعی یہ جانتا ہے کہ خدا کیا ہے؟ کیا خدا انسان ہے؟ کیا خدا ایک روح ہے؟ کیا خدا واقعی مرد ہے؟ کیا صرف یسوع ہی وہ کام مکمل کر سکتا ہے جو مجھے کرنا ہے؟ اگر تُو میرے جوہر کا خلاصہ کرنے کے لیے اوپر میں سے صرف کسی ایک کا انتخاب کرتا ہے، تو تُوحد درجہ جاہل وفادار ایمان والا ہے۔ اگر میں نے ایک بار، اور صرف ایک بار مجسم جسم کے طور پر کام کیا، تو کیا تُومجھے محدود کر دے گا؟ کیا تُوواقعی مجھے ایک ہی نظر میں اچھی طرح سمجھ جائے گا؟ کیا تُوواقعی محض اس بنیاد پر مکمل طور پر میرا خلاصہ کر سکتا ہے جس کا تجھے اپنی مدت حیات میں تجربہ کرنا پڑا ہے؟ اگر میں نے اپنے دونوں بار مجسم ہونے کے دوران ایک جیسا کام کیا ہے تو تُومیرا ادراک کیسے کرے گا؟ کیا تُومجھے ہمیشہ کے لیے صلیب پر میخوں سے جڑا چھوڑ دے گا؟ کیا خدا اتنا سادہ ہو سکتا ہے جیسا کہ تُودعویٰ کرتا ہے؟

اگرچہ تمھارا ایمان بہت خالص ہے، تم میں سے کوئی بھی میری مکمل تفصیل بیان کرنے کا اہل نہیں ہے، کوئی بھی ان تمام حقائق کی مکمل گواہی نہیں دے سکتا جو تم دیکھتے ہو۔ اس کے بارے میں سوچو: آج، تم میں سے اکثر اپنے فرائض میں کوتاہی کر رہے ہیں، اس کے بجائے جسم کی پیروی کر رہے ہیں، جسم کو تسکین پہنچا رہے ہو، اور لالچ کے ساتھ جسم سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ تمھارے پاس معمولی سچائی ہے۔ تو پھر تم ان سب چیزوں کی گواہی کیسے دے سکتے ہو جو تم نے دیکھی ہیں؟ کیا تم واقعی پُراعتماد ہو کہ تم میرے گواہ ہو سکتے ہو؟ اگر ایک دن ایسا آتا ہے جب تُو ان تمام چیزوں کی گواہی دینے سے قاصر رہتا ہے جو تُو نے آج دیکھی ہیں، تو تُو مخلوقات کا فریضہ کھو چکا ہوگا، اور تیرے وجود کا کوئی مطلب نہیں رہے گا۔ تُو انسانوں میں شمار کیے جانے کے لائق نہیں رہے گا! یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ تُو انسان نہیں ہوگا! میں نے تم پر بے شمار کام کیا ہے لیکن چونکہ تُوفی الحال کچھ نہیں سیکھ رہا ہے، کچھ نہیں جانتا، اور اپنی محنت میں غیر موثر ہے، اس لیے جب اپنے کام کو وسعت دینے کا میرا وقت آئے گا، تو تُو خالی ذہن کے ساتھ صرف مجھے خالی نظروں سے گھورے گا، تیری زبان بندھی ہوئی اور بالکل ناکارہ ہوگی۔ کیا یہ تُجھے ہمیشہ کے لیے گنہگار نہیں بنائے گا؟ جب وہ وقت آئے گا تو کیا تجھے شدید ترین افسوس نہیں ہوگا؟ کیا تُومایوسی میں غرق نہیں ہو جائے گا؟ میرا آج کا سارا کام کاہلی اور بے زاری سے انجام دیا ہوا نہیں ہے بلکہ یہ میرے مستقبل کے کام کی بنیاد ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ میں تعطل کا شکار ہوں اور مجھے کچھ نیا کرنے کی ضرورت ہے۔ تجھے وہ کام سمجھنا چاہیے جو میں کرتا ہوں؛ یہ گلی میں کھیلنے والے بچے کی طرف سے کیا جانے والا کام نہیں ہے، بلکہ میرے باپ کی نمائندگی میں کیا جانے والا کام ہے۔ تمھیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ سب کچھ میں خود نہیں کر رہا ہوں؛ بلکہ، میں اپنے باپ کی نمائندگی کر رہا ہوں۔ دریں اثنا، تمھارا کردار سختی سے اتباع کرنا، اطاعت کرنا، تبدیل ہونا اور گواہی دینا ہے۔ تمھیں جو بات سمجھنی چاہیے وہ یہ ہے کہ تمھیں مجھ پر کیوں ایمان رکھنا چاہیے؟ یہ تم میں سے ہر ایک کے سمجھنے کے لیے اہم ترین سوال ہے۔ میرے باپ نے جس لمحہ یہ دنیا تخلیق کی، اپنے جاہ و جلال کی خاطر، تم سب کو میرے لیے پہلے سے مقرر کر دیا۔ یہ میرے کام کی خاطر تھا، اور اس کے جلال کی خاطر، کہ اس نے تمھیں پہلے سے مقرر کر دیا تھا۔ یہ میرے باپ کے سبب ہے کہ تم مجھ پرایمان رکھتے ہو؛ یہ میرے باپ کی متعین کردہ تقدیر کی وجہ سے ہے کہ تم میری اتباع کرتے ہو۔ اس میں سے کوئی بھی تم نے خود پسند نہیں کی ہے۔ اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ تم یہ امر سمجھو کہ تم وہ ہو جنھیں میرے باپ نے میری گواہی دینے کے مقصد سے مجھے سونپا ہے۔ چونکہ اس نے تم کو مجھے عطا کیا ہے، اس لیے تمھیں ان طریقوں کی پابندی کرنی چاہیے جو میں تمھیں سونپتا ہوں، ساتھ ہی ان طریقوں اور الفاظ کی بھی پابندی کرو جو میں تمھیں سکھاتا ہوں، کیونکہ میرے طریقوں پر عمل کرنا تمھارا فرض ہے۔ یہ مجھ پر تمھارے یقین کا اصل مقصد ہے۔ اس لیے، میں تم سے یہ کہتا ہوں: تم محض وہ لوگ ہو جو میرے باپ نے میرے طریقوں پر چلنے کے لیے مجھے عطا کیے ہیں۔ تاہم، تم صرف مجھ پر ایمان رکھتے ہو؛ تم مجھ میں سے نہیں ہو کیونکہ تم بنی اسرائیل سے نہیں ہو، بلکہ قدیم سانپ کی نوع سے تعلق رکھتے ہو۔ میں تم سے صرف یہ کہتا ہوں کہ تم میری گواہی دو، لیکن آج تم کو بہر صورت میری راہوں پر چلنا چاہیے۔ یہ سب مستقبل کی گواہی کی خاطر ہے۔ اگر تم صرف ان لوگوں کے طور پر کام کرتے ہو جو میرے طریقے سنتے ہیں، تو پھر تمھاری کوئی قدر نہیں ہوگی، اور میرے باپ کی طرف سے تم کو مجھے عطا کرنے کی اہمیت ختم ہوجائے گی۔ میں تمھیں جو بتانے پر اصرار کرتا ہوں وہ یہ ہے: تمھیں میرے راستوں پر چلنا چاہیے۔

سابقہ: برکتوں کے بارے تمہارا فہم کیا ہے؟

اگلا: حقیقی شخص بننے کا کیا مطلب ہے

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

تنظیمات

  • متن
  • تھیمز

گہرے رنگ

تھیمز

فونٹس

فونٹ کا سائز

سطور کا درمیانی فاصلہ

سطور کا درمیانی فاصلہ

صفحے کی چوڑائی

مندرجات

تلاش کریں

  • اس متن میں تلاش کریں
  • اس کتاب میں تلاش کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp