اپنی منزل کے لیے کافی بہتر اعمال تیار کرو
میں نے تمھارے درمیان بہت سا کام کیا ہے اور یقیناً میں نے بہت سی باتیں کہی ہیں، تاہم میں یہ محسوس کِیے بغیر نہیں رہ سکتا کہ میرے کلام اور میرے کام نے میرے آخری ایام کے کام کا مقصد مکمل طور پر پورا نہیں کیا ہے۔ کیونکہ آخری ایام میں میرا کام کسی خاص فرد یا مخصوص لوگوں کی خاطر نہیں ہے بلکہ میرے فطری مزاج کا مظہر ہے۔ اس کے باوجود بے شمار وجوہات کی بنا پر – شاید وقت کی کمی یا کام کا مصروف جدول – لوگوں نے میرے مزاج سے میرے بارے میں کوئی علم حاصل نہیں کیا۔ اس لیے میں اپنے کام کا ایک نیا صفحہ کھولتا ہوں، میں اپنے نئے منصوبے، اپنے آخری کام کا آغاز کرتا ہوں، تاکہ وہ سب جو مجھے دیکھیں گے میرے وجود کی وجہ سے مسلسل سینہ کوبی کریں گے اور بلک بلک کر روئیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں دنیا میں بنی نوع انسان کا خاتمہ لاتا ہوں، اور اس مقام سے، میں اپنا پورا مزاج بنی نوع انسان کے سامنے آشکار کرتا ہوں، تاکہ وہ سب جو مجھے جانتے ہیں اور وہ سب جو نہیں جانتے اپنی آنکھیں کھولیں اور دیکھیں کہ میں واقعی انسانی دنیا میں آیا ہوں، اس زمین پر آیا ہوں جہاں تمام چیزیں پروان چڑھتی ہیں۔ یہ میرا منصوبہ ہے، اور بنی نوع انسان کی تخلیق کے بعد سے میرا واحد "اعتراف" ہے۔ تم میری ہر حرکت پر غیر منقسم توجہ دو، کیونکہ ایک بار پھر میرا ڈنڈا بنی نوع انسان کے قریب ہو چلا ہے، ان سب کے قریب جو مجھ سے مخالفت رکھتے ہیں۔
میں آسمانوں کے ساتھ، وہ کام شروع کرتا ہوں جو مجھے لازماً کرنا ہے۔ اور اس طرح میں لوگوں کے سمندر میں سے کسی کو اپنی حرکت یا اپنی باتوں کا احساس دلائے بغیر، اپنا راستہ بناتا ہوا آسمان اور زمین کے درمیان چلتا ہوں۔ لہٰذا، میرا منصوبہ ہموار انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔ صرف یہ ہے کہ تمھارے تمام حواس اس قدر بے حس ہو چکے ہیں کہ تم میرے کام کے اقدامات سے غافل ہو۔ لیکن ایک دن ضرور آئے گا جب تمھیں میرے ارادوں کا احساس ہو جائے گا۔ آج، میں تمھارے ساتھ مل کر رہتا ہوں اور تمھارے ساتھ مل کر دکھ جھیلتا ہوں، اور میں بہت عرصے سے اس رویے کو سمجھ چکا ہوں جو بنی نوع انسان میرے ساتھ روا رکھتے ہیں۔ میں اس بارے میں مزید کچھ نہیں کہنا چاہتا ہوں، نہ ہی میں اس تکلیف دہ موضوع کی مزید مثالیں دے کر تمھیں شرمندہ کرنا چاہتا ہوں۔ میں صرف یہ امید کرتا ہوں کہ تم وہ سب کچھ دلوں میں یاد رکھو جو تم نے کیا ہے، تاکہ جس دن ہم دوبارہ ملیں تو ہم اپنے حساب کتاب آپس میں ملا سکیں۔ میں تم میں سے کسی پر جھوٹا الزام نہیں لگانا چاہتا، کیونکہ میں نے ہمیشہ مناسب، منصفانہ اور عزت وآحترام کا سلوک روا رکھا ہے۔ یقیناً، میں یہ بھی امید کرتا ہوں کہ تم راستباز رہو گے، اور ایسا کچھ نہ کرو گے جو آسمان و زمین یا تمھارے اپنے ضمیر کے خلاف جاتا ہو۔ صرف یہ ایک چیز ہے جو میں تم سے چاہتا ہوں۔ بہت سے لوگ سکون کے لمحات میں خود کو بے چین اور بیمار محسوس کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے گھناؤنے گناہ کیے ہوتے ہیں اور بہت سے لوگ اپنے آپ سے شرمندگی محسوس کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے کبھی کوئی اچھا کام نہیں کیا ہوتا۔ تاہم بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو، اپنے گناہوں کی وجہ سے ذلت محسوس کرنے کی بجائے، بد سے بدتر ہوتے چلے جاتے ہیں، اپنے گھناؤنے نقوش چھپانے والا نقاب مکمل طور پر نوچ پھینکتے ہیں – جو ابھی تک مکمل طور پر بے نقاب نہیں ہوئے تھے – تاکہ میرا مزاج جانچ سکیں۔ میں ایسے کسی شخص کےاعمال کی پروا نہیں کرتا، اور نہ ہی اس پر دھیان دیتا ہوں۔ بلکہ، میں وہ کام کرتا ہوں جو مجھے کرنا چاہیے، چاہے وہ معلومات اکٹھی کرنا ہو، یا زمین کا سفر، یا اپنے مفادات کے اندر کچھ کرنا۔ اہم اوقات میں، میں انسانوں کے درمیان اپنے کام کے ساتھ آگے بڑھتا ہوں جیسا کہ اصل میں منصوبہ بندی کی گئی تھی، آسانی اور پھرتی، دونوں کے ہمراہ، نہ ہی ایک سیکنڈ کی تاخیر کے ساتھ اور نہ ہی بہت جلدی۔ تاہم، میرے کام کے ہر اقدام کے ساتھ، کچھ کو ایک طرف رکھ دیا جاتا ہے، کیونکہ میں ان کی چاپلوسی کے طریقوں اور ان کی دکھاوے کی تابعداری کو ناپسند کرتا ہوں۔ جو لوگ مجھ سے نفرت کرتے ہیں انھیں یقینا ترک کر دیا جائے گا، چاہے جان بوجھ کر یا غیر ارادی طور پر۔ مختصراً، یہ کہ میں ان تمام لوگوں کو، جن کو میں حقارت کی نظر سے دیکھتا ہوں، اپنے سے دور رکھنا چاہتا ہوں۔ یہ کہنے کی بھی ضرورت نہیں، کہ میں اپنے گھر میں رہنے والے خبیثوں کو بھی نہیں چھوڑوں گا۔ کیونکہ انسان کی سزا کا دن قریب ہے، میں ان تمام قابل حقارت روحوں کو اپنے گھر سے نکالنے کی جلدی نہیں کرتا، کیونکہ میرا اپنا منصوبہ ہے۔
یہی وہ وقت ہے جب میں ہر شخص کے لیے انجام کا تعین کرتا ہوں، نہ کہ وہ مرحلہ جس میں میں نے انسان پر کام کرنا شروع کیا۔ میں اپنی مندرجات کی کتاب میں، ہر ایک کے قول و فعل کو، ایک ایک کر کے لکھتا ہوں، وہ راستہ جس کے ذریعے انہوں نے میری پیروی کی، ان کی موروثی خصوصیات، اور آخر کار انہوں نے خود کو کس طرح ہم آہنگ کیا ہے۔ اس طرح، خواہ وہ کسی بھی قسم کے انسان ہوں، میرے ہاتھ سے کوئی نہیں بچ سکے گا، اور سب اپنی اپنی قسم کے ساتھ ہوں گے جیسا کہ میں تفویض کرتا ہوں۔ میں ہر شخص کی منزل کا فیصلہ عمر، بزرگی، مصائب کی مقدار اور سب سے کم، اس درجے کی بنیاد پر نہیں کرتا جہاں تک وہ رحم طلب کرتے ہیں بلکہ اس کے مطابق کرتا ہوں کہ آیا وہ سچائی کے حامل ہیں یا نہیں۔ اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ تمھیں یہ احساس ہونا چاہیے کہ جو لوگ خدا کی مرضی پر عمل نہیں کرتے انھیں بھی سزا دی جائے گی۔ یہ ایک غیر متنازع حقیقت ہے۔ پس سزا یافتہ تمام لوگوں کو خدا کی راست بازی کے لیے اور ان کے بے شمار برے اعمال کے لیے بطور بدلہ سزا دی جاتی ہے۔ میں نے اپنے منصوبے کے آغاز سے اب تک اس میں ایک بھی تبدیلی نہیں کی ہے۔ یہ سادہ سی بات ہے، کہ جہاں تک انسان کا تعلق ہے، جن لوگوں کو میں اپنے کلام سے ہدایت دیتا ہوں، جیسا کہ وہ لوگ جنھیں میں واقعی عزیز رکھتا ہوں، لگتا ہے ان کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ تاہم، میں کہتا ہوں کہ میرا منصوبہ کبھی تبدیل نہیں ہوا ہے؛ بلکہ، یہ انسان کا ایمان اور محبت ہے جو مسلسل بدل رہی ہیں، مسلسل کم ہو رہی ہیں، اس حد تک کہ ہر شخص کے لیے ممکن ہے کہ میری خوشامد کرتے کرتے سردمہری اختیار کر لے، یہاں تک کہ مجھے نکال باہر کرے۔ تمھارے بارے میں میرا رویہ نہ گرم ہو گا اور نہ ہی سرد، تاوقتیکہ کہ مجھے کراہیت اور نفرت محسوس ہو، تو آخر کار سزا دوں گا۔ البتہ، تمھاری سزا کے دن، میں تو پھر بھی تمھیں دیکھ سکوں گا، لیکن تم مجھے مزید دیکھنے کے قابل نہیں رہو گے۔ جیسا کہ اب تمھارے درمیان زندگی پہلے ہی میرے لیے تھکا دینے والی اور پھیکی پڑ چکی ہے، چنانچہ، یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ میں نے تمھارے بغض بھرے الفاظ کی تکلیف سے بچنے اور تمھارے ناقابل برداشت حد تک ناروا سلوک سے اجتناب کی خاطر، اپنے رہنے کے لیے مختلف ماحول کا انتخاب کر لیا ہے، تاکہ تم مجھے مزید بے وقوف نہ بناؤ اور نہ ہی میرے ساتھ لاپروائی سے پیش آؤ۔ اس سے پہلے کہ میں تمھیں چھوڑوں، میں اب بھی تمھیں لازماً یہ نصیحت کروں گا کہ ایسے کاموں سے باز رہو جوسچائی کے مطابق نہ ہوں۔ بلکہ، تم وہ کرو جو سب کو پسند ہو، جس سے سب کو فائدہ پہنچتا ہو، اورجس سے تمھاری اپنی منزل کو فائدہ پہنچے، ورنہ مصیبت میں مبتلا ہونے والا کوئی اور نہیں تم خود ہی ہوگے۔
میری رحمت ان لوگوں پر ظاہر کی جاتی ہے جو مجھ سے محبت کرتے ہیں اور خود اپنے آپ کو جھٹلاتے ہیں۔ اس کے ساتھ خبیثوں کو جو سزا دی گئی ہے وہ میرے راست باز مزاج اور اس سے بھی بڑھ کر میرے غضب کی گواہی ہے۔ جب آفت آئے گی تو میری مخالفت کرنے والے سب روئیں گے جب، وہ قحط اور طاعون کا شکار ہوں گے۔ جنھوں نے ہر طرح کی شرارت کی ہے لیکن جو میرے پیچھے کئی سال سے چل رہے ہیں وہ اپنے گناہوں کی قیمت ادا کرنے سے نہیں بچیں گے۔ وہ بھی تباہی میں ڈوب جائیں گے، جس کی مثال لاکھوں سالوں میں شاذ و نادر ہی ہو گی، اور وہ مسلسل خوف اور غم کی حالت میں رہیں گے۔ اور میرے پیروکاروں میں سے جنہوں نے مجھ سے وفاداری کا اظہار کیا ہے وہ خوشیاں منائیں گے اور میری طاقت کی تعریف کریں گے۔ وہ ناقابل تسخیر اطمینان کا تجربہ کریں گے اور ایسی خوشی کے درمیان رہیں گے جس سے میں نے پہلے کبھی بنی نوع انسان کو نہیں نوازا۔ کیونکہ میں انسان کے نیک کاموں کی قدر کرتا ہوں اور ان کے برے اعمال سے نفرت کرتا ہوں۔ جب سے میں نے پہلی بار بنی نوع انسان کی قیادت شروع کی ہے، میں بے صبری سے لوگوں کا ایک گروہ اپنانے کی امید کر رہا ہوں جو میرا ہم خیال ہو۔ جو لوگ میرے ہم خیال نہیں ہیں، میں انھیں کبھی نہیں بھولتا؛ میں ہمیشہ ان سے دل میں نفرت کرتا ہوں اور ان پر قصاص لانے کے موقع کا انتظار کرتا ہوں جسے دیکھ کر مجھے مزہ آئے گا۔ اب میرا دن آخر کار آ گیا ہے، اور مجھے اب مزید انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے!
میرا آخری کام نہ صرف انسان کو سزا دینے کے لیے ہے، بلکہ انسان کی منزل کا انتظام کرنے کی خاطر بھی ہے۔ مزید برآں، یہ اس لیے ہے کہ تمام لوگ میرے اعمال اور افعال تسلیم کر لیں۔ میں چاہتا ہوں کہ ہر ایک فرد یہ دیکھے کہ میں نے جو کچھ بھی کیا ہے وہ درست ہے، اور یہ کہ میں نے جو کچھ کیا ہے وہ میرے مزاج کا ایک اظہار ہے۔ یہ انسان کا کام نہیں ہے، فطرت کا کام تو بالکل بھی نہیں ہے، جس نے انسانوں کو پیدا کیا، بلکہ میں ہوں جو مخلوق میں ہر جاندار کی پرورش کرتا ہوں۔ میرے وجود کے بغیر، بنی نوع انسان صرف فنا ہو جائے گا اور آفت کے غضب کا شکار ہو جائے گا۔ کوئی بھی انسان پھر کبھی خوبصورت سورج اور چاند یا ہری بھری دنیا کو نہیں دیکھ سکے گا؛ بنی نوع انسان کا سامنا صرف سرد رات اور موت کے سائے کی بے رحم وادی سے ہو گا۔ میں بنی نوع انسان کی واحد نجات ہوں۔ میں ہی بنی نوع انسان کی واحد امید ہوں، اور اس سے بھی بڑھ کر، میں وہ ہوں جس پر تمام بنی نوع انسان کا وجود قائم ہے۔ میرے بغیر بنی نوع انسان فوری طور پر ساکت ہو جائے گی۔ میرے بغیر، نوع انسانی تباہی کا شکار ہو جائے گی اور ہر طرح کے بھوتوں کے پاؤں تلے روندی جائے گی، تاہم کوئی میری طرف توجہ نہیں دیتا۔ میں نے وہ کام کیا ہے جو کوئی دوسرا نہیں کر سکتا، اور صرف امید ہے کہ انسان کچھ اچھے کاموں سے مجھے بدلہ دے گا۔ اگرچہ چند ہی لوگ میرا قرض چُکانے کے قابل رہے ہیں، لیکن پھر بھی میں انسانی دنیا میں اپنا سفر ختم کروں گا اور اپنے آشکار ہوتے ہوئے کام کا اگلا مرحلہ شروع کروں گا، کیونکہ ان کئی سالوں میں انسان کے درمیان میری تمام تر بھاگ دوڑ نتیجہ خیز رہی ہے، اور میں بہت خوش ہوں۔ مجھے لوگوں کی تعداد کی نہیں، بلکہ ان کے اچھے کاموں کی پروا ہوتی ہے۔ بہر حال، میں امید کرتا ہوں کہ تم اپنی منزل کے لیے نیک اعمال کی کثیر مقدار تیار کرو گے۔ پھر میں مطمئن ہو جاؤں گا؛ ورنہ، تم میں سے کوئی بھی اپنے اوپر پڑنے والی اس آفت سے نہیں بچ سکتا۔ آفت میرے ساتھ شروع ہوتی ہے اور بے شک میری طرف سے ہی ترتیب دی گئی ہے۔ اگر تم میری نگاہوں میں اتنے اچھے دکھائی نہیں دے سکتے، تو تم آفت سے نہیں بچ پاؤ گے۔ مصیبتوں کے دوران، تمھارے اعمال اور افعال پوری طرح مناسب نہیں سمجھے گئے، کیونکہ تمھارا ایمان اور محبت کھوکھلی تھی اور تم نے اپنے آپ کو صرف ڈرپوک یا سخت جان ظاہر کیا۔ اس تناظر میں، میں صرف اچھا یا برا فیصلہ کروں گا۔ میری فکر یہ ہے کہ تم میں سے ہر ایک جس طرح سے عمل اور اپنا اظہار کرتا ہے، اس کی بنیاد پر میں تمھارے انجام کا تعین کروں گا۔ تاہم، مجھے لازماً یہ واضح کرنا ہوگا: اُن لوگوں پر، جنہوں نے مصیبت کے وقت مجھ سے ذرہ برابر بھی وفاداری نہیں دکھائی، میں مزید رحم نہیں کروں گا، کیونکہ میری رحمت صرف اس حد تک ہی پھیلتی ہے۔ میری کوئی پسند نہیں ہے، مزید برآں، مجھے کسی ایسے شخص سے کوئی رغبت نہیں جو ایک دفعہ مجھے دھوکا دے چکا ہو، اور نہ ہی میں ان لوگوں سے ملنا چاہتا ہوں جو اپنے دوستوں کے مفادات کو بیچ دیتے ہیں۔ یہی میرا مزاج ہے، خواہ وہ کوئی بھی شخص ہو۔ مجھے تمھیں یہ بتانا ضروری ہے: کہ جو کوئی میرا دل توڑے گا۔ دوسری بار مجھ سے معافی نہیں پائے گا، جو کوئی میرے ساتھ وفادار رہا ہے وہ ہمیشہ میرے دل میں رہے گا۔