تجھے مسیح کے ساتھ مطابقت کا راستہ تلاش کرنا چاہیے
میں نے انسان کے درمیان بہت کام کیا ہے اور اس دوران میں نے بہت سے کلام کا اظہار بھی کیا ہے۔ یہ تمام کلام انسان کی نجات کے لیے ہے اور وہ اس لیے بیان کیے گیا ہے تاکہ انسان مجھ سے مطابقت رکھ سکے۔ تاہم، زمین پر مجھے صرف چند ہی ایسے لوگ حاصل ہوئے ہیں جو میرے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں اور اسی لیے میں کہتا ہوں کہ انسان میرے کلام کی قدر نہیں کرتا – اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان مجھ سے مطابقت نہیں رکھتا۔ اسی طریقے سے، جو کام میں کرتا ہوں اس کا مقصد محض یہ نہیں ہوتا کہ انسان میری عبادت کرے؛ بلکہ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ انسان میرے ساتھ مطابقت رکھے۔ انسان بدعنوان ہو چکا ہے اور وہ شیطان کے نرغے میں رہتا ہے۔ تمام لوگ جسم میں رہتے ہیں، نفسانی خواہشات کی پیروی کرتے ہیں اور ان میں سے ایک بھی ایسا نہیں ہے جو میرے ساتھ مطابقت رکھتا ہو۔ ایسے لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ وہ مجھ سے مطابقت رکھتے ہیں، لیکن ایسے تمام لوگ سب مبہم بتوں کی پوجا کرتے ہیں۔ اگرچہ وہ میرے نام کو مقدس تسلیم کرتے ہیں، لیکن وہ ایک ایسے راستے پر چلتے ہیں جو میرے خلاف ہے اور ان کے الفاظ تکبر اور خود اعتمادی سے بھرے ہوئے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بنیادی طور پر وہ سب میرے خلاف ہیں اور میرے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے۔ ہر روز، وہ انجیل میں میرے آثار تلاش کرتے ہیں اور بے ترتیبی سے "مناسب" اقتباسات تلاش کرتے ہیں جنہیں وہ مسلسل پڑھتے اور صحیفوں کے طور پر ورد کرتے ہیں۔ وہ یہ نہیں جانتے کہ میرے ساتھ مطابقت کیسے رکھنی ہے اور نہ ہی وہ میرے خلاف ہونے کا مطلب جانتے ہیں۔ وہ صرف آنکھیں بند کرکے صحیفے پڑھتے ہیں۔ انجیل کے اندر، وہ ایک مبہم خدا کے پابند ہوتے ہیں جسے انہوں نے کبھی نہیں دیکھا اور وہ اسے دیکھنے سے قاصر ہیں اور اسے فراغت کے اوقات میں دیکھنے کے لیے باہر نکالتے ہیں۔ وہ صرف انجیل کے دائرہ کار میں میرے وجود پر یقین رکھتے ہیں اور وہ مجھے انجیل کے مساوی ٹھہراتے ہیں؛ انجیل کے بغیر میں نہیں اور میرے بغیر انجیل نہیں۔ وہ میرے وجود یا افعال کو درخورِ اعتنا نہیں سمجھتے، بلکہ اس کی بجائے کتابِ مقدس کے ہر ایک لفظ پر انتہائی اور خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ بہت سے لوگ یہ بھی مانتے ہیں کہ جب تک کتابِ مقدس میں پیش گوئی نہ کی جا چکی ہو، مجھے وہ کام نہیں کرنا چاہیے جو میں کرنا چاہتا ہوں۔ وہ کتابِ مقدس کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ کلام اور تفسیرات کو بہت اہم سمجھتے ہیں، اس حد تک کہ وہ انجیل کی آیات کو میرے کہے ہوئے ہر لفظ کی پیمائش کرنے اور میری مذمت کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ وہ جس چیز کی تلاش کرتے ہیں وہ میرے ساتھ مطابقت کا راستہ یا سچائی کے ساتھ مطابقت کا راستہ نہیں ہے، بلکہ انجیل کے الفاظ کے ساتھ مطابقت کا راستہ ہے اور ان کا ماننا ہے کہ کوئی بھی چیز جو انجیل کے مطابق نہیں ہے، بغیر کسی استثنا کے، وہ میرا کام نہیں ہے۔ کیا ایسے لوگ فریسیوں کی فرماں بردار اولاد نہیں ہیں؟ یہودی فریسیوں نے یسوع کی مذمت کے لیے موسیٰ کی شریعت کا استعمال کیا۔ اُنہوں نے اُس وقت کے یسوع کے ساتھ مطابقت کی جستجو نہیں کی، لیکن پوری تندہی سے لفظ بہ لفظ قانون کی پیروی کی، اس حد تک کہ – اُن پر عہد نامہ قدیم کے قانون کی عدم پیروی اور مسیحا نہ ہونے کا الزام لگانے کے بعد – آخرکار اُنہوں نے بے گناہ یسوع کو مصلوب کر دیا۔ ان کا جوہر کیا تھا؟ کیا ایسا نہیں تھا کہ انہوں نے سچائی کے ساتھ مطابقت کے طریقے کی جستجو نہیں کی؟ ایک طرف تو وہ کتابِ مقدس کے ایک ایک لفظ کے گرویدہ تھے جب کہ دوسری طرف نہ تو میری مرضی اور نہ ہی میرے کام کے طریقہ کار پر دھیان دیتے تھے۔ یہ وہ لوگ نہیں تھے جو سچائی کی تلاش میں تھے، بلکہ یہ وہ لوگ تھے جو الفاظ سے سختی سے چمٹے ہوئے تھے؛ یہ وہ لوگ نہیں تھے جو خدا پر ایمان رکھتے تھے، بلکہ یہ وہ لوگ تھے جو انجیل پر ایمان رکھتے تھے۔ بنیادی طور پر، وہ انجیل کے محافظ تھے۔ انجیل کے مفادات کی حفاظت کی غرض سے، انجیل کے وقار کو برقرار رکھنے اور انجیل کی ساکھ کی حفاظت کے لیے، وہ اس حد تک چلے گئے کہ مہربان یسوع کو میخوں سے صلیب پر جڑ دیا۔ انہوں نے محض انجیل کے دفاع نیز لوگوں کے دلوں میں انجیل کے ہر لفظ کی حیثیت برقرار رکھنے کی خاطر ایسا کیا۔ لہٰذا انہوں نے یسوع کو، جو کتابِ مقدس کے عقیدے کے مطابق نہیں تھا موت کی سزا دینے کے لیے اپنا مستقبل اور گناہ کے کفارے کو ترک کرنے کو ترجیح دی۔ کیا وہ سب کتابِ مقدس کے ہر ایک لفظ کے خادم نہیں تھے؟
اور آج کے لوگوں کے بارے میں کیا ہے؟ مسیح حق کو آزاد کرنے کے لیے آیا ہے، پھر بھی وہ اس کا ساتھ دینے کی بجائے اسے اس دنیا سے نکالنا پسند کریں گے تاکہ وہ آسمان میں داخل ہو سکیں اور فضل حاصل کر سکیں۔ بلکہ وہ انجیل کے مفادات کے تحفظ کی خاطر سچائی کی آمد سے مکمل طور پر انکار کریں گے اور انجیل کے لازوال وجود کو یقینی بنانے کے لیے وہ جسمانی شکل میں واپس آئے مسیح کو دوبارہ مصلوب کر دیں گے۔ جب انسان کا دل اس قدر کینہ پرور اور اس کی فطرت میرے تئیں اس قدر مخاصمانہ ہو تو وہ میری نجات کیسے حاصل کر سکتا ہے؟ میں انسان کے درمیان رہتا ہوں پھر بھی انسان میرے وجود سے لاعلم ہے۔ جب میں انسان کو اپنی روشنی سے منور کرتا ہوں، تب بھی وہ میرے وجود سے بے خبر رہتا ہے۔ جب میں انسان پر اپنا غضب نازل کرتا ہوں تو وہ اور بھی زیادہ قوت سے میرے وجود کا انکار کرتا ہے۔ انسان کلام کے ساتھ مطابقت اور انجیل کے ساتھ مطابقت تلاش کرتا ہے، لیکن ایک بھی شخص میرے سامنے سچائی کے ساتھ مطابقت کی راہ تلاش کرنے کے لیے نہیں آتا۔ انسان آسمان میں میری طرف دیکھتا ہے اور آسمان میں میرے وجود کی خاص فکر رکھتا ہے، پھر بھی کوئی میرے جسم میں ہونے کی پروا نہیں کرتا، کیونکہ انسانوں کے درمیان رہنے والا میں بہت ہی معمولی ہوں۔ وہ لوگ جو صرف انجیل کے کلام کے ساتھ مطابقت چاہتے ہیں اور جو صرف ایک مبہم خدا کے ساتھ مطابقت چاہتے ہیں وہ میرے لیے ایک افتادہ منظر ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ مردہ کلام کی پرستش کرتے ہیں اور ایک خدا جو ان کو بے شمار خزانے عطا کرنے پر قادر ہے؛ وہ جس کی عبادت کرتے ہیں وہ ایک ایسا خدا ہے جو خود کو انسان کے رحم و کرم پر چھوڑ دے گا – ایک ایسا خدا جو موجود نہیں ہے۔ تو ایسے لوگ مجھ سے کیا حاصل کر سکتے ہیں؟ انسان کلام کے لیے بہت ہی کم حیثیت ہے۔ جو لوگ میرے خلاف ہیں، جو مجھ سے بے حد و حساب مطالبات کرتے ہیں، جو سچائی سے پیار نہیں کرتے، جو مجھ سے باغی ہیں – وہ کیسے مجھ سے مطابقت رکھ سکتے ہیں؟
جو میرے خلاف ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو مجھ سے مطابقت نہیں رکھتے۔ یہی معاملہ ان لوگوں کے ساتھ بھی ہے جو حق کو پسند نہیں کرتے۔ جو میرے خلاف بغاوت کرتے ہیں وہ اور بھی زیادہ میرے خلاف اور میرے ساتھ ناموافق ہیں۔ میں ان تمام لوگوں کو جو میرے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے شیطان کے حوالے کر دیتا ہوں اور میں انہیں شیطان کی بدعنوانی کے لیے چھوڑ دیتا ہوں اور انہیں اپنی بدنیتی کو منکشف کرنے کے لیے بے لگام چھوڑ دیتا ہوں اور آخر کار ان کو شیطان کے حوالے کر دیتا ہوں تاکہ وہ انہیں پھاڑ کھائے۔ مجھے اس بات کی پروا نہیں کہ کتنے لوگ میری عبادت کرتے ہیں، کہنے کا مطلب یہ ہے کہ، مجھے اس بات کی پروا نہیں کہ کتنے لوگ مجھ پر ایمان رکھتے ہیں۔ مجھے بس اس بات کی فکر ہے کہ کتنے لوگ مجھ سے مطابقت رکھتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جو لوگ مجھ سے مطابقت نہیں رکھتے وہ برے لوگ ہیں جو مجھ سے بد عہدی کرتے ہیں؛ وہ میرے دشمن ہیں اور میں اپنے گھر میں اپنے دشمنوں کو "پناہ" نہیں دوں گا۔ جو مجھ سے مطابقت رکھتے ہیں وہ ہمیشہ میرے گھر میں رہیں گے، میری خدمت کریں گے اور جو میرے خلاف جائیں گے وہ ہمیشہ مستوجب سزا ہوں گے۔ جو لوگ صرف انجیل کے الفاظ کو خاطر میں لاتے ہیں اور سچائی کی پروا کرتے ہیں اور جنھیں میرے نقش قدم کی جستجو نہیں ہوتی ہے، وہ میرے خلاف ہیں کیونکہ وہ مجھے انجیل کے مطابق محدود کرتے ہیں، مجھے انجیل کے اندر پابند کرتے ہیں اور اسی طرح میری طرف انتہائی گستاخی کا ارتکاب کرتے ہیں۔ ایسے لوگ میرا سامنا کیسے کرسکتے ہیں؟ وہ میرے اعمال، یا میری مرضی یا سچائی پر کوئی توجہ نہیں دیتے بلکہ ان پر الفاظ کا جنون سوار ہے – الفاظ جو مار ڈالتے ہیں۔ ایسے لوگ مجھ سے کیسے مطابقت رکھ سکتے ہیں؟
میں نے بہت سا کلام بیان کیا ہے اور اپنی مرضی اور مزاج کا بھی اظہار کیا ہے لیکن اس کے باوجود، لوگ مجھے جاننے اور مجھ پر یقین کرنے سے قاصر ہیں۔ یا یہ کہا جا سکتا ہے کہ لوگ اب بھی میری اطاعت کرنے سے قاصر ہیں۔ وہ جو انجیل کے مطابق زندگی گزارتے ہیں، وہ جو قانون کے دائرے میں رہتے ہیں، وہ جو صلیب کے پیروکار ہیں، وہ جو عقیدے کے مطابق زندگی گزارتے ہیں، وہ جو اس کام کو اپنا مقصد بناتے ہیں جو آج میں کر رہا ہوں – ان تمام لوگوں میں سے کون میرے ساتھ مطابقت رکھتا ہے؟ تم صرف برکات و انعامات حاصل کرنے کے بارے میں سوچتے ہو، لیکن تم نے کبھی بھی یہ نہیں سوچا کہ فی الواقع میرے ساتھ مطابقت کیسے رکھی جائے یا خود کو میرے خلاف ہونے سے کیسے روکا جائے۔ میں تم سے بہت مایوس ہوں، کیونکہ میں نے تم کو بہت کچھ دیا ہے اور بدلے میں تم سے مجھے بہت کم حاصل ہوا ہے۔ تمہارا فریب، تمہارا کِبر و غرور، تمہاری طمع، تمہاری غیر معقول خواہشات، تمہاری خیانت، تمہاری نافرمانی – ان میں سے کون سی چیز میری نظروں سے بچ سکتی ہے؟ تم میرے راستے سے ہٹ رہے ہو، تم مجھے بیوقوف بناتے ہو، تم میری توہین کرتے ہو، تم میری خوشامد کرتے ہو، تم مجھ سے طلب کرتے ہو، قربانیوں کے لیے مجھ سے جبراً حاصل کرتے ہو – ایسی بددیانتی میری سزا سے کیسے بچ سکتی ہے؟ یہ تمام برائیاں مجھ سے تمہاری مخاصمت کا کھلا ثبوت ہیں اور میرے ساتھ تمہاری عدم مطابقت کا ثبوت ہیں۔ تم میں سے ہر ایک اپنے بارے میں یہ خیال کرتا ہے کہ وہ مجھ سے بہت زیادہ مطابقت رکھتا ہے، لیکن اگر اسے درست تسلیم کر لیا جائے، تو یہ ناقابل تردید ثبوت کس پر منطبق ہوں گے؟ تم اپنے طور پر یہ یقین رکھتے ہو کہ تم میرے ساتھ انتہائی مخلص اور وفادار ہو۔ تم سمجھتے ہو کہ تم بہت ہی مہربان اور بہت ہی رحم دل ہو اور تم نے میرے لیے بہت کچھ وقف کر دیا ہے۔ تم سمجھتے ہو کہ تم میرے لیے ضرورت سے زیادہ کام کر چکے ہو۔ لیکن کیا تم نے کبھی اسے اپنے اعمال کے مقابلے میں رکھ کر دیکھا؟ میں کہتا ہوں کہ تم بہت مغرور ہو، بہت زیادہ لالچی اور بہت زیادہ لا پروا ہو؛ جن حیلوں سے تم مجھے بے وقوف بناتے ہو وہ بہت ہوشمندانہ ہیں اور تمہارے پاس نہایت قابل مذمت ارادے اور طریقے ہیں۔ تمہاری وفاداری بہت کم ہے، تمہارا اخلاص بہت خفیف ہے اور تمہارے ضمیر میں اور بھی زیادہ کمی ہے۔ تمہارے دلوں میں بہت زیادہ خبث ہے اور تمہارے خبث سے کوئی بھی نہیں بچ سکا ہے، یہاں تک کہ میں بھی نہیں۔ تم مجھے اپنے بچوں، یا اپنے شوہر، یا اپنے تحفظ نفس کی خاطر بے دخل کر دیتے ہو۔ میری پروا کرنے کی بجائے، تم اپنے خاندان، اپنے بچوں، اپنی حیثیت، اپنے مستقبل اور اپنی تسکین کی فکر کرتے ہو۔ تم نے جب کبھی بھی کچھ کہا یا عمل کیا تو تم نے میری فکر کب کی؟ سخت سرد ایام میں، تمہارے خیالات تمہارے بچوں، تمہارے شوہر، تمہاری بیوی، یا تمہارے والدین کی طرف مڑ جاتے ہیں۔ سخت گرم ایام میں بھی، تمہارے خیالات میں میری کوئی جگہ نہیں ہوتی۔ جب تو اپنا فرض ادا کرتا ہے، تو تُو اپنے مفادات، اپنے ذاتی تحفظ، اپنے خاندان کے اراکین کے بارے میں سوچ رہا ہوتا ہے۔ تو نے اب تک ایسا کیا کیا ہے جو میرے لیے تھا؟ تو نے میرے بارے میں کب سوچا ہے؟ تو نے کب، کسی بھی قیمت پر، خود کو میرے اور میرے کام کے لیے وقف کیا ہے؟ میرے ساتھ تمہاری مطابقت کا ثبوت کہاں ہے؟ میرے ساتھ تیری وفاداری کی حقیقت کہاں ہے؟ میری اطاعت کرنے کی تیری حقیقت کہاں ہے؟ کب تیرے ارادے میری نعمتوں کے حصول کے لیے نہیں رہے؟ تم مجھے بے وقوف بناتے اور فریب دیتے ہو، تم سچ کے ساتھ کھیلتے ہو، سچ کے وجود کو چھپاتے ہو اور سچائی کے جوہر سے خیانت کرتے ہو۔ اس طرح میرے خلاف جانے پر مستقبل میں تمہارے ساتھ کیا کچھ ہو گا؟ تم محض ایک مبہم خدا کے ساتھ مطابقت تلاش کرتے ہو اور محض ایک مبہم عقیدے کی جستجو رکھتے ہو، تاہم تم مسیح کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے ہو۔ کیا تمہاری بددیانتی کا صلہ وہی نہیں ہو گا جو مفسدوں کا مقدر ہے؟ اس وقت، تم کو احساس ہو گا کہ کوئی بھی جو مسیح کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا ہے، غضب کے دن سے بچ نہیں سکتا اور تم کو یہ بھی معلوم ہو گا کہ جو لوگ مسیح کے خلاف ہیں ان پر کس قسم کا عذاب نازل ہوگا۔ جب وہ دن آئے گا تو تمہارا خدا پر ایمان لانے اور آسمان میں داخل ہونے کا خواب چکنا چور ہو جائے گا۔ تاہم، یہ ان لوگوں کے لیے نہیں ہو گا جو مسیح کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں۔ اگرچہ انہوں نے بہت کچھ ضائع کر دیا ہے، اگرچہ انہوں نے بہت تکلیفیں برداشت کی ہیں، لیکن وہ تمام میراث حاصل کریں گے جو میں بنی نوع انسان کو صلے میں دیتا ہوں. بالآخر، تم سمجھ جاؤ گے کہ واحد میں ہی راستباز خدا ہوں اور یہ کہ صرف اکیلا میں بنی نوع انسان کو اس کی خوبصورت منزل تک پہنچانے پر قادر ہوں۔