خدا کے روزمرہ کلمات: کام کے تین مراحل | اقتباس 28

October 17, 2022

بادشاہی کے زمانے میں، خدا نئے دور میں پیشوائی کے لیے، اپنے اعمال کے ذرائع میں تبدیلی، اور پورے زمانے کا کام کرنے کے لیے کلام استعمال کرتا ہے۔ یہی وہ اصول ہے جس کے ذریعے خدا کلام کے زمانے میں کام کرتا ہے۔ وہ مختلف نقطہ ہائے نظر سے بات کرنے کے لیے گوشت پوست کا جسم بن گیا ہے، تاکہ انسان حقیقی معنوں میں خدا کا دیدار کر سکے، وہ بدن کی شکل میں کلام ہے، تاکہ انسان اس کی دانش اور شان کا مشاہدہ کر سکے۔ ایسا کام اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ انسان کو تسخیر کرنے، انسان کو کامل کرنے اور انسان کو باہر نکال دینے کے مقاصد بہتر طریقے سے حاصل کیے جا سکیں، جو کہ کلام کے دور کے کام میں کلام کے استعمال کا درست مفہوم ہے۔ اس کلام کے ذریعے، لوگ خدا کا کام، خدا کا مزاج، انسان کا مادّہ، اور انسان کو کس چیز میں داخل ہونا چاہیے، جان لیتے ہیں۔ کلام کے ذریعے، کلام کے زمانے میں خدا جو کام کرنا چاہتا ہے وہ مکمل طور پر بارآور کردیا جاتا ہے۔ اس کلام کے ذریعے لوگوں کو بے نقاب کیا جاتا ہے، باہر نکال دیا جاتا ہے اور آزمایا جاتا ہے۔ لوگوں نے خدا کا کلام دیکھا ہے ہیں، یہ کلام سنا ہے، اور اس کلام کا وجود پہچانا ہے۔ نتیجے کے طور پر، وہ خدا کے وجود پر، خدا کی قدرت اور حکمت کے ساتھ ساتھ انسان کے لیے خدا کی محبت اور انسان کو بچانے کی خواہش پر یقین کرنے لگے ہیں۔ لفظ "کلام" سادہ اور عام ہو سکتا ہے، لیکن مجسم خدا کے منہ سے نکلا کلام کائنات جھنجھوڑ کر رکھ دیتا ہے، وہ لوگوں کے دل بدل دیتا ہے، ان کے تصورات اور پرانے مزاج بدل دیتا ہے، اور پوری دنیا جس طرح نظر آتی تھی، اسے بدل دیتا ہے۔ زمانوں میں، صرف آج کے خدا نے اس طرح کام کیا ہے، اور صرف وہی اس طرح بولتا ہے اور انسان کو اسی طرح بچانے آتا ہے۔ اب کے بعد، انسان خدا کے کلام کی راہنمائی میں زندگی گزارتا ہے، اس کی نگہبانی کی جاتی ہے اور اسے خدا کا کلام فراہم کیا جاتا ہے۔ لوگ خدا کے کلام کی دنیا میں رہتے ہیں، خدا کے کلا م کی لعنتوں اور برکتوں کے مابین، اور حتیٰ کہ مزید لوگ ایسے ہیں جو اس کے کلام کی عدالت اور سزا کے تحت زندگی گزارتے ہیں۔ یہ کلام اور اس کا کام سب انسان کی نجات کے لیے، خدا کی منشا پوری کرنے کے لیے، اور پرانی تخلیق کی دنیا کی اصل شکل بدلنے کے لیے ہیں۔ خدا نے دنیا کو کلام کے ذریعے تخلیق کیا، وہ کلام کے استعمال سے پوری کائنات میں لوگوں کی راہنمائی کرتا ہے، اور وہ کلام کے استعمال سے انھیں تسخیر کرتا اور بچاتا ہے۔ آخرکار، وہ پرانی دنیا ختم کرنے کے لیے کلام کا استعمال کرے گا، اس طرح اس کے انتظامی منصوبے کی مکمل تکمیل ہو گی۔ بادشاہی کے پورے دور کے دوران خدا اپنے کام انجام دینے اور کام کے نتائج حاصل کرنے کے لیے کلام کا استعمال کرتا ہے۔ وہ عجائبات بروئے کار نہیں لاتا اور نہ ہی معجزات کا مظاہرہ کرتا ہے بلکہ صرف کلام کے ذریعے اپنا کام کرتا ہے۔ اس کلام کی وجہ سے انسان کی پرورش اور اسے سامان کی فراہمی ہوتی ہے اور علم اور حقیقی تجربہ حاصل ہوتا ہے۔ کلام کے دور میں، انسان کو غیر معمولی برکت دی گئی ہے۔ اسے کوئی جسمانی تکلیف نہیں ہوتی اور صرف خدا کے کلام کی فراخ فراہمی سے لطف اندوز ہوتا ہے؛ آنکھیں بند کر کے تلاش کرنے یا اندھا دھند آگے بڑھنے کی ضرورت کے بغیر، اپنے گوشہ راحت سے، وہ خدا کا ظہور دیکھتا ہے، اسے منہ سے بولتے ہوئے سنتا ہے، جو وہ فراہم کرتا ہے، اسے وصول کرتا ہے، اور اسے ذاتی طور پر اپنا کام کرتے ہوئے دیکھتا ہے۔ یہ وہ چیزیں ہیں جن سے ماضی کے لوگ لطف اندوز ہونے سے قاصر تھے اور یہ وہ برکتیں ہیں جو وہ کبھی نہیں پاسکتے تھے۔

– کلام، جلد 1۔ خدا کا ظہور اور کام۔ بادشاہی کا دور کلام کا دور ہے

مزید دیکھیں

خدا کے بغیر ایام میں، زندگی اندھیرے اور درد سے بھر جاتی ہے۔ کیا آپ خدا کے قریب جانے اور اس سے خوشی اور سکون حاصل کرنے کے لیے خُدا کے الفاظ سیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

Leave a Reply

شیئر

منسوخ کریں

کے ذریعے ہم سے رابطہ کریں WhatsApp